• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نااہلی، بڑھتی قیمتیں، گھٹتی طلب، بجلی کا نظام تباہی کے دہانے پر

اسلام آباد(خالد مصطفی) پاکستان کا توانائی شعبہ ایک خطرناک دہانے پر کھڑا ہےنااہلی، بڑھتی ہوئی قیمتیں اور گرتی ہوئی طلب نے بجلی کے پورے نظام کو تباہی کی طرف دھکیل دیا ہے۔ نتیجتاً صنعتی مسابقت کمزور، صارفین کا اعتماد متزلزل اور معیشت شدید دباؤ کا شکار ہے۔نیپرا کے رکن ٹیکنیکل کی حالیہ رپورٹ کے مطابق مالی سال 2025-26 کی پہلی سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ میں پاور پرچیز پرائس (PPP) میں واضح اضافہ اور ٹرانسمیشن و ڈسٹری بیوشن (T&D) نقصانات کی سنگین صورتحال سامنے آئی ہے۔ ’’ٹیک اور پے‘‘ معاہدوں کے تحت چلنے والے تھرمل پلانٹس کی کم استعمال شدگی محض کم طلب کا نتیجہ نہیں بلکہ ڈسکوز کی جانب سے اے ٹی اینڈ سی بنیادوں پر لوڈشیڈنگ ہے، جس کا سارا بوجھ ایماندار صارفین پر ڈالا جا رہا ہے جبکہ بجلی چوری کھلے عام جاری ہے۔اس نااہلی کی بھاری قیمت عوام ادا کر رہے ہیں۔ صلاحیتی ادائیگیاں 500 ارب روپے تک جا پہنچی ہیں، جو گزشتہ برس سے 19 ارب روپے زیادہ ہیں۔

اہم خبریں سے مزید