وزیرِ مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا پاکستان کے حوالے سے دہرا معیار ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرِ مملکت داخلہ طلال چوہدری اور وزیرِ مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل نے پاکستان کے حوالے سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے معیار کو دہرا قرار دے دیا اور کہا کہ اگر سوشل میڈیا پلیٹ فارم نے تعاون نہ کیا تو برازیل ماڈل بھی اپنایا جا سکتا ہے۔
وزیر مملکت قانون بیرسٹر عقیل نے کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا پاکستان کے حوالے سے دہرا معیار ہے، فلسطین کے معاملے پر 24 گھنٹوں میں ویڈیو ڈیلیٹ کر دی جاتی ہیں، ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی جانب سے دہشت گردی میں ملوث اکاؤنٹس کے آئی پی ایڈریس تک نہیں دیے جاتے، اگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز نے ہمارے ساتھ تعاون نہ کیا تو برازیل ماڈل کو بھی اپنایا جا سکتا ہے۔
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ اے آئی ٹیکنالوجی کے ذریعے دہشت گردی میں ملوث اکاؤنٹس اور ان کے مواد کو آٹو ڈیلیٹ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ برازیل ماڈل میں متعلقہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش اور جرمانہ بھی عائد کیا گیا، اس معاملے پر عالمی عدالت سے بھی رجوع کیا جا سکتا ہے۔
وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ دہشت گردی میں ملوث 19 اکاؤنٹس بھارت اور 28 افغانستان سے آپریٹ کیے جا رہے تھے، چائلڈ پورنو گرافی کا ڈیٹا آٹو ڈیلیٹ ہو جاتا ہے تو دہشت گردی کا کیوں نہیں ہو سکتا؟
طلال چوہدری نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اے آئی ٹیکنالوجی کے ذریعے دہشت گردی میں ملوث اکاؤنٹس اور ان کے مواد کو آٹو ڈیلیٹ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ 24 جولائی 2025ء کو سوشل میڈیا ریگولیشن کا انتباہ جاری کیا گیا تھا، حکومت ایک بار پھر مطالبہ کرتی ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پاکستان میں اپنے دفاتر بنائیں۔