• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انفراسٹرا کچرکافقدان،نجی سرمایہ کاری نہ ہونے کے برابر،2کروڑ20لاکھ بچے اسکولوں سے باہر

اسلام آباد(کامرس رپورٹر)پاکستان کی موجودہ پالیسیاں معاشی ترقی سے مطابقت نہیں رکھتیں،بڑے پیمانے پرانفراسٹر کچرکافقدان،نجی سرمایہ کاری نہ ہونے کے برابر ہے،دو کروڑ 20لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں، تھنک ٹینک انسٹی ٹیوٹ فار پالیسی ریفارمز نے ملک میں معاشی ترقی کیلئے حکمت عملی پرمشتمل مفصل رپورٹ جاری کر دی جس کے مطابق پاکستان میں مستقبل کیلئے کوئی بچت نہیں کی جار ہی ، کارکنوںکے ہنر ، تعلیم اور دوسری ضروریات پر خاطر خواہ توجہ نہیں دی جارہی ،میکرو معیشت ملکی ترقی کو سپورٹ نہیں کر پا رہی جن کی وجہ سے ملک میں معاشی ترقی انتہائی کم ہے ،چھوٹے پیمانے پر مینو فیکچرنگ ہو رہی ہے جو کہ کم قدر والی اشیاء پیدا کر تی ہے جبکہ اس چھوٹے پیمانے کی صنعت کا ری کا جی ڈی پی میں حصہ صرف 14فیصد بنتا ہے ،اس کے علاوہ ناقص طرز حکومت کا بوجھ بھی کاروبار پر پڑتاہے ۔رپورٹ میں دوسرے ممالک کی مثالیں دے کر ثابت کیا گیا ہے کہ انہوں نے کس طرح ایک جامع حکمت عملی پر عمل کر کے اپنے معاشی اہداف حاصل کیے ، رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ ملک میں محصولات زیادہ سے زیادہ بڑھائے اور وصول کئے جائیں ، بیرونی قرضوں میں کمی ، مقامی طور پر بچت کرنے کیلئے اقدامات، برآمدات میں اضافہ اورپبلک انوسٹمنٹ زیادہ ترجیحات والے منصوبوں پر کی جائے ۔ اس کے علاوہ اعلیٰ معیار کا وائی فائی سسٹم مہیا کرنا،حکومت کو اپنے ائیر پورٹ اوربند رگاہوں کو بین الاقوامی معیار کے مطابق بنانا ہو گا ، حکومت کو ایسی پالیسی ترتیب دینی ہونگی جو زیادہ سے زیادہ برآمد ہونے والی اشیاء کیلئے مدد گار ثابت ہوں،اس سلسلے میں حکومت کو ٹیکس کی مراعات، کم سود پر قرضہ جات ، ریسرچ اور ڈویلپمنٹ میں مدد کرنا ،بہترین انفراسٹریکچر اور کارکنوں کی تربیت وغیرہ کرناہو گی۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اقتصادی راہداری منصوبے کو مقامی اور بین الاقوامی منڈیوں سے منسلک کرنا چاہیے ۔پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کو ایک دوسرے کے ساتھ مکمل تعاون کرنا چاہیے تا کہ ملک کے اندر معاشی سرگرمیاں پروان چڑھ سکیں ، اس سلسلے میں تمام مراعات کسی سرپرستی یا دبائو کے بغیردی جائیں ۔ٹیکس بڑھانے کیلئے حکومت کو ٹیکس چوری پر کنٹرول کرنا ہو گا ۔ اس کے علاوہ حکومت کو پاور پالیسی کا از سر نو جائزہ لینا ہوگا نیز اس سلسلے میں سرمایہ کاروں کو زیادہ سے زیادہ مراعات دینا ہو نگی۔ حکومت کو چاہیے کہ ہنر مند کارکن پید ا کرنے کیلئے زیادہ سے زیادہ توجہ دے۔  
تازہ ترین