• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جذام کے مریضوں کی مسیحا جرمن خاتون ڈاکٹررتھ فائو شدید علالت کے بعد انتقال کر گئیں،یوںانسانی خدمت کا ایک بےلوث اور بے غرض عہد اپنے اختتام کو پہنچا۔ان کے انتقال پر پوری قوم افسردہ ہے، پاکستان کو مستقل وطن اور انسانیت کی خدمت کو مقصد حیات بنانے والی ڈاکٹر رتھ اہل پاکستان کا اثاثہ تھیں۔87سالہ ڈاکٹر رتھ 60کی دہائی میں کراچی آئیںاور ایسے وقت میں جب جذام (کوڑھ)کے مریضوں کو اچھوت خیال کرتے ہوئےبےیارومددگار چھوڑدیا جاتا تھا،ان کے زخموں پر مرہم رکھا، انسداد جزام سینٹر قائم کیااور پوری زندگی مرض کے خاتمے کیلئے وقف کردی۔انہوں نے 60ہزار سے زائد مریضوں کا علاج کیا،ان کی عظیم جدوجہد کا نتیجہ تھا کہ 1996میں عالمی ادارہ صحت نےپاکستان کو جزام پر قابو پانے والا ملک قرار دیا۔ 1988ءمیں انہیں پاکستانی شہریت دی گئی جبکہ ان کی گراں قدر کاوشوں کےاعتراف میں انہیں ستارہ قائداعظم،ہلال امتیاز،ہلال پاکستان اور آرڈر آف دی کراس (جرمنی) اور دیگر اعزازات سے بھی نوازا گیا۔ڈاکٹر رتھ فائوپاکستا ن میں 57برس سے مصروف عمل تھیں،بے مثال خدمات کی بنا ہر انہیں پاکستان کی مدر ٹریسا پکارا جانے لگا۔انسانیت نواز مسیحا کے انتقال پر اہل وطن کے جذبات کی ترجمانی کرتے ہوئے صدر ممنون حسین اور وزیراعظم خاقان عباسی نےدرست کہا کہ پوری قوم ڈاکٹر رتھ فائو کو سلام پیش کرتی ہے ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی جبکہ آرمی چیف جنرل قمر باجوہ نے انہیں انسانیت کی سفیر قرار دیاہے۔ڈاکٹر رتھ فائو کوپوری پاکستانی قوم کی جانب سے خراج تحسین پیش کرنے کیلئےان کی آخری رسومات19اگست کو سینٹ پیٹرک چرچ کراچی میں قومی اعزاز کے ساتھ ادا کی جائیں گی ۔زندہ قوموں کی یہی نشانی ہے وہ اپنے محسنوں کو کبھی فراموش نہیں کرتیں۔بحیثیت قوم ہم پر ان کا قرض ہے کہ ہم ان کا مشن جاری رکھیں۔

تازہ ترین