• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاک فوج نے 5 غیر ملکی یرغمالیوں کو بازیاب کرالیا

The Pak Army Recovers 5 Foreign Hostages

پاکستان آرمی اور آئی ایس آئی نے بروقت اور کامیاب آپریشن کرکے پانچ غیر ملکی یرغمالیوں کو دہشت گردوں کے قبضے سے بازیاب کرا لیا۔

بازیاب افراد میں کینیڈین شہری، اس کی امریکی بیوی اور تین بچے شامل ہیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے اعلامیے کے مطابق ان مغویوں بازیابی کے لیے انٹیلی جنس بنیاد پر آپریشن کیا گیا، غیرملکی خاندان کو دہشت گردوں نے 2012ء میں افغانستان سےاغوا کیا تھا، امریکی خفیہ اداروں نے پاکستان منتقلی کی معلومات گزشتہ روز فراہم کی تھیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں نے 2012ء میں مغربی شہریوں کو افغانستان سے اغوا کیا، دہشت گردوں نے ان یرغمالیوں کو افغانستان میں ہی رکھا، امریکی خفیہ ادارے ان یرغمالیوں کو ٹریک کر رہے تھے۔

مغویوں کی بازیابی کے لیے انٹیلی جنس بنیاد پر آپریشن کیا گیا، امریکی خفیہ اداروں نے 11اکتوبر 2017ء کو ان کی پاکستان منتقلی کی معلومات دیں، یرغمالیوں کی منتقلی کرم ایجنسی کے ذریعے پاکستان ہونے کی اطلاع ملی۔

امریکی حکام کی طرف سے قابل عمل انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر پاکستانی فورسز نے کامیاب آپریشن کیا، تمام یرغمالیوں کو بحفاظت بازیات کرایا گیا ہے اور اب انہیں وطن بھجوایا جا رہا ہے۔

یہ کامیابی بروقت انٹیلی جنس معلومات دینے کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے، پاکستان دونوں ملکوں کی فورسز کے درمیان تعاون سے اس خطرے کے خلاف جنگ کا عزم کیے ہوئے ہے۔

پاک فوج کے آپریشن میں بازیاب کرائے گئے کنیڈین امریکی جوڑے کو 2012 ء میں افغانستان کے سفر کے دوران اغوا کیا گیا تھا، پانچ سالہ حراست کے دوران ان کے ہاں تین بچے پیدا ہوئے۔

امریکی اخبار کے مطابق امریکی خاتون کیٹلان کول مین اوران کے کینیڈین شوہرجوشوا بوائل کو اکتوبر 2012ء میں اغوا کیا گیا، انہیں افغان دارالحکومت کابل کے قریب ایک پہاڑی علاقے سے پکڑا گیا تھا، اغوا کے وقت کیٹلان کول مین حاملہ تھیں، قید کے دوران ان کے تین بچے پیدا ہوئے۔

اس سال 10جنوری کو انہوں نے ایک ویڈیو ریکارڈ کرا کے بھیجی تھی، جس میں جوشوا بوائل نے اپنے اہل خانہ سے خطوط ملنے کی تصدیق کی تھی۔

سن 2013ء میں مغوی جوڑے کی دو ویڈیوز سامنے آئی تھیں جن میں انہوں نے امریکی حکومت سے اپیل کی تھی کہ انہیں طالبان کے قبضے سے بازیاب کرایا جائے۔

گزشتہ سال جاری کی گئی ایک ویڈیو میں جوڑے نے خدشہ ظاہر کیاتھاکہ مغربی حملوں اوردباؤ کے ردعمل میں ان کے خاندان کو قتل کیا جاسکتا ہے۔

طالبان کے ترجمان کے مطابق یہ ویڈیو2015ء میں ریکارڈ کی گئی تھی۔

ایک اور ویڈیو میں امریکی خاتون کیٹلان نے کہا تھا کہ اگر وہ زندہ بازیاب ہو گئے تو یہ ایک معجزہ ہی ہو گا۔

تازہ ترین