• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
Want To See Pakistan Before I Die Rishi Kapoor

بھارتی اداکاررشی کپورنے اس خواہش کا اظہار کیا ہے کہ وہ مرنے سے پہلے ایک بار پاکستان آنا چاہتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ اپنے بچوں کو ان کا آبائی گھر دکھاسکیں۔ کپورخاندان کا تعلق پشاور سے ہےجہاں کپور حویلی کے نام سے آج بھی ایک خستہ حال عمارت موجود ہے۔

تاہم اس عمارت کو دیکھ کر یہ اندازہ لگایاجا سکتا ہے کہ جب کبھی یہ آباد رہی ہوگی تو کتنی پرشکوہ اور پررونق ہو گی۔ راج کپور اسی حویلی میں پیدا ہوئے تھے۔

پشاور میں ایک گھر ایسا بھی ہے جہاں کبھی دلیپ کمار رہا کرتے تھے۔شاہ رُخ خان کے آبائو اجداد بھی پشاور سے تعلق رکھتے تھے۔ ان کے والد تاج محمد یہیں پیدا ہوئے۔ دہلی منتقل ہونے سے پہلے پشاور کے قصہ خوانی بازار میں ان کا کاروبار تھا۔ دیوآنند نارووال میں پیدا ہوئے اور لاہور یونیورسٹی میں پڑھتے رہے۔

راجیش کھنہ کے والدین بوریوالہ کے تھے، وہ خود امرتسر میں پیدا ہوئے۔امیتابھ بچن کی والدہ تیجی کا بچپن لائلپور (فیصل آباد) اور لاہور میں گزرا۔ بالی ووڈ فلموں میں ولن کا کردار اداکرنے والے پران کا کیریئر بھی لاہور سے شروع ہوا۔

رشی کپور کی طرح شاہ رخ خان نے بھی کچھ عرصہ قبل اس خواہش کا اظہار کیا تھا کہ وہ اپنے تینوں بچوں کو پشاور کی سیر کرانا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب وہ پندرہ سولہ سال کے تھے تو ان کے والد بھی انہیں اپنے ساتھ پشاور لے گئے تھے۔اس دوران وہ لاہور اور کراچی بھی گئے تھے۔اس سفر کی یادیں آج بھی ان کے ساتھ ہیں۔

بالی ووڈ اداکار سنجے دت کے والد سنیل دت جہلم میں پیدا ہوئے تھے جبکہ ان کی والدہ نرگس دت کا تعلق راولپنڈی سے ہے۔ قادر خان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ بلوچستان کے علاقے پشین میں پیدا ہوئے تھے۔ گووندا کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ ان کا والد کاتعلق گوجرانوالہ سے تھا۔

امریش پوری بھی بھارتی ہونے سے پہلے لاہوری تھے۔ پریم چوپڑہ کا تعلق بھی لاہور سے ہے۔ ریتھک روشن کے آبائو اجداد لاہور اور گوجرانوالہ کے رہنے والے تھے۔ اداکار شیکھر کپور لاہور میں پیدا ہوئے تھے۔

پریم ناتھ بھی پشاور میں پیدا ہوئے تھے۔ ویوک اوبرائے کے والد کا تعلق کوئٹہ سے تھا۔ سادھناکا تعلق سندھی خاندان سے تھا اور وہ کراچی میں پیدا ہوئی تھیں۔کرشمہ کپور اور کرینہ کپور کی والدہ ببیتا کا تعلق بھی ایک سندھی خاندان سے ہے جس کے سادھنا کے خاندان سے قریبی مراسم تھے۔

روینہ ٹنڈن کی والدہ بھی کراچی سے تعلق رکھتی ہیں۔ وہ کیریکٹر ایکٹر میک موہن کی بھانجی ہیں۔ منوج کمار ایبٹ آباد میں پیدا ہوئے تھے۔ نغمہ نگار گلزار کا تعلق بھی پاکستان کے شہر دینہ سے ہے۔ رومانوی فلموں سے شہرت حاصل کرنے والے بالی ووڈ ڈائریکٹر یش چوپڑہ لاہور میں پیدا ہوئے تھے۔

مشہور ادیب خوشونت سنگھ ضلع خوشاب کے قصبے ھڈالی میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے ناول’’ٹرین ٹو پاکستان‘‘ لکھ کر شہرت حاصل کی۔بعدمیں اسی نام سے ایک فلم بھی سامنے آئی جس میں تقسیم کے بعد سامنے آنے والے فسادات کا احاطہ کیا گیا تھا۔پنجابی کی معروف ادیبہ امریتا پریتم منڈی بہائوالدین میں پیدا ہوئی تھیں۔ان کی نظم ’’اج آکھاں وارث شاہ نوںکتھوں قبران وچوں بول‘‘ خاصی مقبول ہوئی۔

گویا ایک طویل فہرست ہے بھارتی فلم انڈسٹری میں بامِ عروج تک پہنچنے والے فنکاروں کی جن کا تعلق سرزمین پاکستان سے ہے۔

اسی طرح پاکستان کے کئی نامی گرامی ادیب ، شاعر اور فنکار بھی ایسے گزرے ہیں جن کی پیدائش ہندوستان میں ہوئی۔اس کے ساتھ ساتھ ہزاروں لاکھوں منقسم خاندان ہیں جو سرحد کے دونوں طرف آباد ہیں اور رشی کپور کی طرح اپنے آبائواجداد کی جنم بھومی کو زندگی میں ایک بار ہی سہی ، دیکھنے کی تمنا رکھتے ہیں۔

آئیے دُعاکو ہاتھ اُٹھائیں کہ اللہ رشی کپور کی خواہش پوری کرے اور ساتھ ساتھ ان ہزاروں لاکھوں خاندانوں کی حسرت بھی، جنہیں سرحدوں نے تقسیم کررکھا ہے اور وہ ول میں یہ تمنا لیے جیے جا رہے ہیں کہ ایک نہ ایک دن تو ایسا ضرور آئے گا جب انہیں ایک دوسرے سے ملنے کے لیے کسی سشما سوراج کے ٹویٹ کی ضرورت نہیں پڑے گی۔


جسموں کے درمیاں ہیں لکیریں کھچی ہوئی
اور دل کے پاسپورٹ پہ ویزا نہیں کوئی

تازہ ترین