• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملک میں طویل وقفے کے بعد موسم سرما کی بارشوں کا آغاز ہو گیا ہے اور اس کے ساتھ ہی نشیبی علاقوں اور کچی آبادیوں کے غریب مکینوں کے علاوہ بڑے شہروں کے رہائشیوںکی مشکلات بھی بڑھ گئی ہیں۔ شاہکوٹ میں ایک مکان کی بوسیدہ چھت گرنے سے چار سگے بھائی جاں بحق اور ان کی ماں اور بہن زخمی ہو گئیں۔ سردی میں اضافے، گلی کوچوں میں پانی بھرنے اور چھتیں ٹپکنے سے عام لوگوں کے مصائب دوچند ہو گئے ہیں۔ شہری علاقوں میں معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ دیہی علاقوں کا تو ذکر ہی کیا، راولپنڈی اسلام آباد سمیت بیشتر شہروں میں بھی بجلی اور گیس کی سپلائی معطل ہونے سے گھر تاریک اور چولہے ٹھنڈے ہو رہے ہیں جس کے خلاف شہری سراپا احتجاج ہیں۔ جنوبی پنجاب کے زیادہ تر علاقے شدید دھند کی لپیٹ میں ہیں جس سے ٹریفک کے حادثات ہونے لگے ہیں۔ آزاد کشمیر گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا کے پہاڑی علاقوں میں زبردست برفباری ہو رہی ہے اس کے نتیجے میں راستے بند ہو رہے ہیں۔ رابطہ سڑکیں بھی لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں ہیں۔ آزاد کشمیر کے علاقوں شاردہ، کیل اور تائو بٹ کا زمینی رابطہ دیگر علاقوں سے منقطع ہو گیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق یہ صورت حال معمولی وقفوں کے ساتھ جاری رہنے کا امکان ہے۔ اس سے جہاں بارانی علاقوں میں گندم کی فصل پر مفید اثرات مرتب ہوں گے وہاں شہری اور دیہی علاقوں خصوصاً غریبوں کی بستیوں کے لئے بے شمار مسائل پیدا ہوں گے جن کے ازالے کے لئے پیشگی انتظامات اور اقدامات نہایت ضروری ہیں۔ کھڑے پانی کی نکاسی کا بندوبست کرنا چاہیئے اور ضروریات زندگی کی بلاتعطل ترسیل پر توجہ دینی چاہئیے۔ بجلی اور گیس کی فراہمی کو یقینی بنانا چاہیئےتوقع ہے کہ حکومت باران رحمت کو لوگوں کے لئے زحمت نہیں بننے دے گی ان کی مشکلات کا بروقت حل نکالے گی اور نقصانات کا ازالہ کرے گی۔

تازہ ترین