قلم علم و دانش اور تہذیب انسانی کے ارتقاء کا ذریعہ ہے۔ جنگلوں اور غاروں میں رہنے والا انسان قلم ہی کی بدولت وحشیانہ زندگی کے خول سے نکل کر مہذب دور میں داخل ہوا۔ اس کی اہمیت کا اندازہ پہلی وحی میں قلم کے ذکر سے لگایا جا سکتا ہے۔ معاشرے میں توازن برقرار رکھنے کے لیے اٹھا ہوا قلم قوموں کی تقدیر بدلنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ قلم کو جہاد کے ہتھیار کے طور پر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ قلم خواب غفلت میں سوئی ہوئی قوموں کو جھنجوڑنے کے لیے بھی استعمال کیا گیا جس طرح علامہ اقبالؒ نے قلم کی طاقت سے مسلمانوں کے اندر آزادی کی روح پھونکی۔ تاہم قلم کا اگر منفی استعمال کیا جائے تو بھی اس کی طاقت ہے اس لئے تو کہا جاتا ہے کہ قلم کی نوک تلوار سے بھی زیادہ تیز ہے۔
(عثمان الیاس)
usman.ilyas@gmail.com