کوئٹہ ( نمائندہ جنگ) کوئٹہ ایک بار پھر سیکورٹی اہلکار دہشت گردی کا نشانہ بنے اور خودکش دھماکے اور فائرنگ کے 2؍ واقعات میں 6؍ سیکورٹی اہلکار شہید اور 7؍ زخمی ہوگئے ، پہلے واقعے میں اغبرگ چوکی پر خود کش بمبار نے نشانہ بنایا جس میں 4؍ اہلکار شہید اور 7زخمی ہوگئے جبکہ دوسر ے واقعے میں سمنگلی روڈ پر پی ڈی ایس پی حمیداللہ دستی کے قافلہ گولیوں کا نشانہ بنا اور 2؍ اہلکار شہید اور ایک بچے سمیت 2؍ افراد زخمی ہوئے ۔ ادھر قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے کالعدم تنظیموں کیخلاف سرچ آپریشن کرتے ہوئے کئی ٹھکانوں کو تباہ کر کے خودکش جیکٹس، ڈیٹو نیٹرز اور بارودی مواد برآمد کرلیا۔ گورنر صوبائی وزراء اور سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے وا قعا ت کی مذمت کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق نوحصار سے آٹھ کلو میٹر دور اغبرگ کے علاقے کانک نوشکی روڈ پر خونی تالاب ایف سی چیک پوسٹ پر 11؍ اہلکار بدھ کی شب ڈیوٹی پر موجود تھے کہ ایک خود کش حملہ آور جو پیدل تھا نےچیک پوسٹ پر پہنچتے ہی خود کو اڑا لیا جس کے نتیجے میں چار اہلکار سپاہی محمد ارشد ٗ سپاہی محمد عامر ٗ سپاہی محمد عمران اور سپاہی جاوید احمد موقع پر شہید جبکہ سات اہلکار شدید زخمی ہو گئے۔ واقعے کی اطلاع ملنے پر ایف سی اور لیویز کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے کر لاشوں اور زخمیوں کو سی ایم ایچ منتقل کیا ۔ دریں اثناءسمنگلی روڈ پر دفتر جانے والے پی ڈی ایس پی حمیداللہ دستی کی گاڑی پرنامعلوم افراد کی شدید فائرنگ سے دو محافظ شہید ایک تین سالہ راہگیر بچہ نجی بینک کا سیکورٹی گارڈ زد میں آ کر شدید زخمی ہو گیا۔ جبکہ پی ڈی ایس پی انکی اہلیہ اور ڈرائیور محفوظ رہے ۔پولیس کے مطابق پولیس کے پراسیکوٹنگ پی ڈی ایس پی حمیداللہ دستی انکی اہلیہ عندلیب قیصرانی ایڈووکیٹ ٗ ڈرائیور اور دو محافظوں کانسٹیبل محمد طاہر اور کانسٹیبل محمد ایوب گاڑی میں بدھ کی صبح اپنی رہائش گاہ ارباب ٹائون سمنگلی روڈ سے ڈیوٹی پر ڈسٹرکٹ کچہری جا رہے تھے ان کی گاڑی جسے ہی سمنگلی روڈ شہباز ٹائون قبرستان کے قریب پہنچی تو گھات لگائے پانچ نامعلوم افراد نے انکی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کر تے ہوئے فرار ہو گئے، فائرنگ کے نتیجے میں گاڑی کےپچھلے حصے میں سوار دونوں محافظ کانسٹیبل محمد طاہر اور کانسٹیبل محمد ایوب موقع پر ہی شہید ہو گئے جبکہ قریب ہی موجود ایک تین سالہ بچہ سمیع اللہ اور نجی بینک کا سیکورٹی گارڈ شدید زخمی ہو گئے، جبکہ گاڑی بلٹ پروف ہونے کے باعث پی ڈی ایس پی حمید اللہ دستی انکی اہلیہ اور ڈرائیور محفوظ رہے۔ اطلاع ملتے ہی پولیس اور ایف سی نے لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال پہنچایا۔ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے بتایا کہ ڈی ایس پی حمید اللہ معمول کے مطابق ہائیکورٹ جا رہے تھےکہ ان کی گاڑی پر دہشت گردوں نے فائرنگ کی ابتدائی شواہد کے مطابق 3 افراد نے گاڑی پر دو اطراف سے فائرنگ کی۔گاڑی بلٹ پروف ہونے کی وجہ سے پی ڈی ایس پی محفوظ رہے تاہم 2 اہلکار گاڑی کے پچھلے حصے میں ہونے کی وجہ سے فائرنگ کی زد میں آئے۔