• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عالمی بینک کا تعاون، 10 ارب روپے کی لاگت سے کراچی نیبرہوڈ پروگرام شروع

عالمی بینک کا تعاون، 10 ارب روپے کی لاگت سے کراچی نیبرہوڈ پروگرام شروع

کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کراچی کی تعمیر نو کیلئے تقریبا 10ارب ڈالر کی ضرورت ہے، میں نے کوشش کی کہ کراچی میں 8بجے شہر کی مارکیٹیں بند ہوجائیں اور صبح 8 بجے سے مارکیٹیں کھل جائیں اور کام شروع کیا جائے مگر اس پر بڑے احتجاج ہوئے، یہ شہر پوری رات جاگتا ہے ، روشنی ہوتی ہے،ہم اس شہر کی توانائی دیکھ کر پوری سلامتی اور اچھے ماحول میں کھلا رکھنا چاہتے ہیں ۔انہوں نے اعلان کیا کہ ورلڈ بینک کے تعاون سے 98 ملین ڈالرز (تقریبا 10ارب 83کروڑ روپے) کی لاگت سے کراچی نیبر ہوڈ پروگرام شروع کیا جارہا ہے اس میں ورلڈ بینک کا حصہ 86 ملین ڈالرز اور صوبائی حکومت کی حصہ داری 12ملین ڈالرز کی ہوگی۔انہوں نے یہ بات گزشتہ روز برنس گارڈن میں ورلڈ بینک کے تعاون سے ’’کراچی نیبر ہوڈ پروگرام‘‘ کا سنگِ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے لوگ ہم پر اعتبار کرتے ہیں، ہم بہتر اور جلد کام کریں گے تو کراچی کے لوگ ہم پر مزید اعتبار کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں سول انجنیئر ہوں، اگر میں سب میرین چورنگی انڈر پاس کا پروجیکٹ ڈائریکٹر ہوتا تو اس کو دو ماہ میں مکمل کرلیتا مگر وہاں پر سست روی سے کام ہورہا ہے،میں کام کی رفتار سے خوش نہیں ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کراچی کو مزید بہتر ، سرسبز اور ایک لچکدار میٹروپولیٹن شہر بنانے کے لیے کوشاں ہے جس کے لیے کراچی ٹرانسفارمیشن اسٹرٹیجی(کے ٹی ایس) اپنائی جارہی ہے جس کا مقصد فزیکل اور سماجی و معاشی انفرااسٹرکچر کو بہتر بنانا اور پانی کی فراہمی اور صفائی، ٹرانسپورٹیشن ،اربن اسپیس کی ڈیلیوری سروسز اور اداروں کے استحکام اور ٹرانسفارمیشن کو بہتر بنانا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کراچی نیبر ہوڈ امپرومنٹ پروجیکٹ کے ذریعے ترجیحی ایریاز مثلاً جامع کاروباری ماحول کا قیام ، سٹی گورننس اور میونسپل سروس ڈیلیوری کی بہتری ، پانی کی فراہمی اور صفائی کی صورتحال کو بہتر بنانا شامل ہے اور اس کے ساتھ ساتھ کراچی شہرمیں گلیوں ، پارکس،شہر کی چورنگیوں اور پیدل چلنے والے علاقوں کوتحفظ دینا اور انہیں بہتر بنانا شامل ہے۔

تازہ ترین