• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چین 5250اشیا زیرو کسٹم ڈیوٹی پر پاکستان بھجوایا کرے گا

اسلام آباد (حنیف خالد) مارچ 2018 کے اواخر میں پاکستان چین کے ساتھ فری ٹریڈ ایگریمنٹ فیز ٹو کو آخری شکل دے گا چونکہ یہ کلیدی اہمیت کا آزاد تجارت کا معاہدہ (ایف ٹی اے) فیز ٹو ہوگا اسلئے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے مشیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل کو ملک بھر کے صنعتکاروں کا خصوصی اجلاس بلانے کی ہدایت کی گزشتہ روز وزارت تجارت میں یہ اہم اجلاس منعقد ہوا مگر اسمیں بہت کم صنعتکار مدعو کئے گئے اس وجہ سے پاکستان انڈسٹری کو ایف ٹی اے ۔ فیز ٹو کے قومی معیشت پر امکانی طور پرپڑنے والے انتہائی منفی اثرات کا ادراک نہیں ہے حالانکہ اس فیز ٹو ایف ٹی اے سے پاکستان کی انڈسٹری تیزی سے بند ہونا شروع ہونے کا اندیشہ ہے لاکھوں لوگ بے روزگار ہوسکتے ہیں اسکا اثر پاکستان کی زراعت پر بہت برا پڑنے کا اندیشہ ہے زرعی شعبے کو فی الحال اس معاہدے کے نقصانات کی کانوں کان خبر بھی نہیں ہے مفتاح اسمٰعیل کی زیر صدارت اہم ترین اجلاس کی اندرونی کہانی کچھ یوں ہے۔ وفاقی سیکرٹری تجارت یونس دھاگانے حاضر صنعتکاروں کو اطلاع دی کہ ایف ٹی اے فیز۔ ٹو میں ٹوٹل ٹیرف لائین جن کی تعداد پاکستان میں سات ہزار ہے میں سے چین پاکستان فری ٹریڈ ایگریمنٹ فیز ٹو پر عملدرآمد سے صرف چودہ سو ٹیرف لائین پر چین کو مزید کوئی تجارتی مراعات پاکستان حکومت نہیں دے گی باقی تمام پانچ ہزار 230کسٹم ٹیرف لائین پر پاکستان نئے معاہدے کے تحت چائنا سے درآمد ہونے والے سامان پر کسٹم ڈیوٹی زیرو کر دے گی جو تین سے لے کر50فیصد آج کل وصول ہورہی ہے ان کسٹم ٹیرف لائین میں زیادہ تر تیار شدہ آئٹم ، نیم تیار ش دہ مصنوعات ہیں جن پر اس فیز ٹو معاہدے کا اطلاق فوری شروع کر کے اسے مرحلہ وار بتدریج بڑھایا جائے گا۔
تازہ ترین