خواتین جلد کے حوالے سےکافی حساس ہوتی ہیں اور گرمیوں کی آمد کے ساتھ ہی جس چیز کی فکر انھیں زیادہ ستانے لگتی ہے وہ ہےجلد ۔چلچلاتی گرمی میں جس طرح صبح سے شام تک خود کو ترو تازہ رکھنا آسان نہیں ہوتا بالکل اسی طرح جلد کو سورج کی شعاعوں کے مضر اثرات سے بچانا بھی آسان نہیں ۔
سورج کی براہ راست الٹرا وائلٹ شعاعیںنہ صرف جلد کا رنگ خراب کرتی ہیں بلکہ مختلف قسم کے جلدی امراض بھی پیدا کردیتی ہیں۔ اس لئے موسم گرما میں جلد کی حفاظت سب سے زیادہ ضروری ہے ۔اب وہ دور نہیں جب دھوپ سے بچنے کے لئے سفید کپڑے کو گیلا کرکے چہرے پر ڈھانپ کر سمجھا جائے کہ جلد کی حفاظت کے لئےآپ محفوظ اقدامات کرچکے ہیں ۔
جدید دور کے حفاظتی اقدامات بھی جدید ہونے چاہئیںسن بلاک انھی جدید اقدامات میں سے ایک ہے۔ لیکن اگر آپ بھی یہی سمجھتے ہیں کہ سن بلاک لگا کر آپ چہرے کی جلد کو مکمل طور پر سورج کی شعاعوں سے بچالیں گے تو آپ غلط سوچ رہے ہیں۔چلچلاتی دھوپ میں سورج کی الٹراوائلٹ شعاعوں سے محفوظ رہنے کے لئے ڈرماٹولوجسٹ ابتدائی عمر سے ہی’’ سن اسکرین ،، کے استعمال کا مشورہ دیتے ہیں۔امریکی ماہرین موسم گرما کے علاوہ موسم سرما میں بھی جلد کو نرم رکھنے کیلئے موائسچرائزر کے ساتھ سن اسکرین کے استعمال کی ہدایت دیتے ہیں تاکہ جلد کو خشکی کے علاوہ مختلف انفیکشن سے بچا کر جاذب نظر بنا کر اس کی خوبصورتی برقرار رکھی جا سکے۔
سن اسکرین خصوصی طور پر سورج کی تیز اور جلادینے والی دھوپ سے چہرے کو محفوظ رکھنے کے لیے تیار کیے جاتے ہیں ، لیکن انہیں جسم کے دیگر حصوں کو محفوظ بنانے کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے ۔
سن اسکرین کی کتنی مقدار ضروری ؟
سن اسکرین کی کتنی مقدار استعمال کی جائے ؟کتنی لگائی جائے؟ یہ وہ اہم سوال ہے جس کا جواب خواتین اکثر وبیشتر خود ہی اخذ کرلیتی ہیں۔ ان کا کہنا ہوتا ہے کہ ایک بار لگایا سن اسکرین پورے دن کے لئے سورج کی شعاعوں سے محفوظ رکھ سکتا ہے۔ڈرماٹولوجسٹ کےمطابق سن اسکرین کا اثر جلد میں جذب ہونے کے تین گھنٹے بعد ختم ہوجاتا ہے اس لئے اس کو دوبار ہ لگانا بہتر ہے ۔ملازمت پیشہ خواتین کے علاوہ گھریلو خواتین جو گھر سے نہ بھی نکلیں ان کے لئے س اسکرین کا استعما ل ضروری ہے۔
سن اسکرین کے فوائد
موسم ابر آلود ہو یا چلچلاتی دھوپ، ماہرین سن اسکرین کے استعمال کا مشورہ دیتے ہیں آخر کیوں ؟اس کیوں کے جواب کے لئے سن اسکرین کے فوائد کا ذکر لازمی ہے آئیے بات کرتے ہیں سن اسکرین سے حاصل ہونے والے فوائد پر
٭ سن اسکرین سورج کی براہ راست الٹراوائلٹ شعاعوں سے جلد کو محفوظ رکھتا ہے یہ شعاعیںجلد کے لئے نقصان دہ ہیں۔
٭ سن اسکرین کا استعمال جلد کو قبل از وقت بوڑھا ہونے سے بچاتا ہے بصورت دیگرمستقل دھوپ میں رہنے سے جلد پر جھریاں نمودار ہوسکتی ہیں۔
٭ سن اسکرین میںموجود پروٹین،کیراٹن اور ایلاسٹن جلد کی حفاظت کرتے ہیں۔یہ پروٹین جلد کو نرم وملائم اور صحت مند بناتے ہیں ۔
﷼٭ سورج کی الٹرا وائلٹ شعاعیں جلد کے کینسر کے خطرات کو بڑھا دیتی ہیں۔ سن اسکرین کا استعمال
کینسر کے خطرات کو کافی حد تک کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
٭ اس کا استعمال چہرے کی رنگت کو دھوپ سے متاثر ہونے سے بچاتا ہے۔ سورج کی شعاعوں سے جلد ہلکی اور کہیں سے گہری ہو جاتی ہے یہی نہیں بعض اوقات جلد پر برائون دھبے پڑ جاتے ہیں ۔جلد کو ان مسائل سے بچانے کے لئے سن اسکرین کا استعمال کرنا ضروری ہے۔
کون سا سن اسکرین خریدیں؟
کاسمیٹکس خریدتے وقت سب سے زیادہ مشکل برانڈ کے انتخاب کے وقت درپیش ہوتی ہے سن اسکرین کے ساتھ بھی یہی معاملہ ہے۔اس کے لئے ڈرماٹولوجسٹ ڈیپارٹمنٹ کے پروفیسرڈیوڈ جے لیفل کہتے ہیں کہ سن اسکرین خریدتے وقت اس کاایس پی ایف فیکٹر ضرور دیکھاجائے جس سے مراد سن پراٹیکشن فیکٹر ہےلہذا ایسے سن اسکرین کا استعمال کیا جائے جوسورج کی تیز شعاعوں سے جلد کو محفوظ رکھیں۔کم سے کم 15اور زیادہ سے ذیادہ 30ایس پی ایف والا سن اسکرین استعمال کرنا ضروری ہےساتھ ہی آپ کے سن اسکرین میں ٹائی ٹینیئم اوکسائڈ بھی موجود ہو۔
سن اسکرین لگانے کے ساتھ احتیاط
سن اسکرین کے فوائد سے کسی کو بھی انکار ممکن نہیں لیکن کیا آپ جانتے ہیں اس کی زائد مقدار وٹامن ڈی کی کمی ، پٹھوں کی کمزوری اور ہڈیوں کے فریکچر کا سبب بن سکتی ہے؟
ٹورو یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے اسسٹنٹ پروفیسر کے مطابق سن اسکرین کا استعمال جسم کی وٹامن ڈی بنانے کی صلاحیت کو ختم کردیتا ہے۔
ٹامن ڈی بننے کے لئے جلد پر سورج کی روشنی کا پڑنا ضروری ہے جسم کے نظام مثلا خلیوں کی نشو ونما اور قوتِ مدافعت کے لئے وٹامن ڈی کا کردار اہم ہوتا ہے اس لئےہفتے میں دو بار 5 سے 30منٹ سورج کی روشنی میں گزارنے سے ٹامن ڈی کی مقدارکے اضافےیا اس کو برقرار رکھنے میں مدد مل سکتی ہے۔