• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
پیٹ کے امراض

امرا ض شکم کی متعدد وجوہ ہوتی ہیں، مثلاًہاضمے کی خرابی، قبض، ، گیس، اپھارہ ،قے، دست اور فوڈ پوائزننگ وغیرہ۔ پھل اور سبزیاںشکم کے افعال کو درست کرنے اور بیماریوں کے تدارک میں بہت مفید ثابت ہوتی ہیں۔ ذیل میں چند پھل اور سبزیوں کے استعمال کے بارے میں بتا رہے ہیں۔

لیموں

پیٹ کے امراض

پیٹ کے افعال کو درست رکھنے کے لیے نہار منہ نیم گرم پانی کاایک کپ پینابے حد فائدہ مند ہوتا ہے۔ قبض اور گیس کی شکایت رہتی ہو تو ایک کپ گرم پانی میں ایک عدد لیموں نچوڑ کر پی لیں، آدھ گھنٹہ بعد ناشتہ کریں۔

سونف

پیٹ کے امراض

اگرپیٹ میں گیس کی وجہ سے اپھارہ رہتا ہے توایک چھٹانک سونف اور ایک چھٹانک خشک دھنیا صاف کر کےالگ الگ پیس لیں، پھر اسے ملا کر ڈیڑھ چھٹانک شکرشامل کرلیں۔ صبح ،شام چائے کا ایک چمچہ پانی کے ساتھ کھائیں۔پیٹ میںشدید درد رہتا ہو توایک برتن میںڈیڑھ پیالی پانی شامل کرکے ایک بڑا چمچہ سونف ڈال کراس وقت تک ابالیں جب تک پانی خشک ہوکر ایک پیالی رہ جائے،اب اس میں ادرک کا ایک چھوٹا ٹکڑاباریک کاٹ کرشامل کرلیں، ٹھنڈا کر کے پی لیں۔

آدھ پاؤ سونف توے پر بھون کرایک جار میں بھر کر رکھ لیں۔ صبح و شام ایک چائے کا چمچہ کھانے سے پیٹ کی تکلیف سے نجات ملتی ہے۔ دوکھانے کے چمچے سونف دو پیالی پانی میں ڈال کر دھیمی آنچ پر پکائیں، جب پانی ابلنے لگے تو اس میں حسب ذائقہ شکر ملالیں۔ 

بہترین قہوہ ہے جو گیس کے مرض کے لیے مفید ہے۔ پیٹ میں درد رہتا ہو تو 12گرام سونف ،اس کے ہم وزن اجوائن ،6گرام کالا نمک صاف کرکےباریک پیس لیں اورہر کھانے کے بعد ایک چٹکی استعمال کریں۔ اس کے کھانے سے معدے کے افعال درست ہو جائیں گے، بھوک بڑھے گی اور کھانا بھی جلد ہضم ہوگا۔اگر معدے میں جلن ہوتی ہو تو 12گرام سونف اس کی ہم وزن چھوٹی الائچی ، 6گرام پودینہ باریک پیس کرچھان لیں اورضبح و شام 2 گرام استعمال کریں۔ اس سےپیٹ کی جلن ، ریاح ، گیس ختم ہوتی ہے ۔ یہ ہاضمے کے لیے انتہائی مفید ہے۔

کلونجی

پیٹ کے امراض

ایک چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل اوراس میں اتنی ہی مقدار میں سرکہ لے کر یکجا کرلیں۔اسے دن میں تین مرتبہ پئیں، گیس، اپھارے اور شکم کے دیگر امراض کے لیے انتہائی مفید ہے۔ پیٹ میں کیڑوں کی صورت میں یہی نسخہ دس روز تک صبح ناشتے سے قبل اور دوپہرو رات کو کھانے سے قبل استعمال کریں۔

مولی

پیٹ کے امراض

یہ بے شمار امراض میں تریاق کا کام کرتی ہے۔ مولی میں پروٹین، چکنائی، نشاستہ، شکر، کیلشیئم، فاسفورس، پوٹاشیم، وٹا من بی، سی اور ای کے علاوہ مناسب مقدار میں فولاد بھی پایا جاتا ہے۔ پیٹ میں شدید درد ہو تو ایک درمیانہ سائز کی مولی کا رس نکال لیں، اس میں تھوڑا سا نمک ملا کر پینے سے کافی سکون ملتا ہے۔ مولی کے پتے اوراس کی جڑ بھی بے حد مفید ہوتی ہے۔ 

پتوں کو خشک کرکے جلالیں، اس سے جو راکھ نکلےاسے پانی میں حل کر کےبار بار کپڑے سے ٹپکاتے رہیں ـپھر اس پانی کواتنا پکائیں کہ وہ جل جائے اور اس میں نمک کی تہہ نظر آنے لگے، اسے کھرچ کر استعمال کریں، یہ پیٹ کی تمام بیماریوں کے لیے انتہائی مفیدہے۔

اجوائن

پیٹ کے امراض

یہ اینٹی آکسیڈنٹ اور جراثیم کش ہونے کی وجہ سے کئی امراض میں مفید ہے۔ شکم کے امراض میں اس کا استعمال نہایت فائدہ مند ہوتا ہے۔ پیٹ میں گیس کی وجہ سے اپھارہ ہو تو دو چائے کے چمچے اجوائن، پندرہ دانے کالی مرچ اور چند پتے پودینے کے ایک سے ڈیڑھ پیالی پانی میں ڈال کرگرم کریں، جب جوش آجائے تو اس میں حسب ذائقہ چینی یا شہد ملاکرٹھنڈا کرلیں، بعد ازاں اسےاستعمال کریں۔ یہ نہایت خوش ذائقہ چائے ہونے کے علاوہ پیٹ کے امراض کے لیے بے حد اکسیر ہے۔

پیٹ کے درد اور بدہضمی میں ایک رتی اجوائن میںچٹکی بھر نمک ملا کرکھائیں،نیزپیٹ میں اگر شدید درد ہو تو اجوائن ایک گرام ، نمک ایک چٹکی، زیرہ 2گرام ، شکر3گرام پیس لیں، ایک پیالی میںآدھالیموں کا رس نکال کراس سفوف کو ملا لیں۔ اس سے درد میں افاقہ ہو گا -

پیٹ میں ہر وقت گیس رہتی ہو، تو میتھی کے بیج کھائیں۔

لہسن

پیٹ کے امراض

معدہ اور آنتوں کی بہت سی تکالیف میں اس کا استعمال انتہائی مفید ہے۔ یہ پیٹ کے کیڑے مارتا ہے، لعاب دہن زیادہ سے زیادہ بناتا ہے جس سے غذاکو ہضم کرنےمیں مددملتی ہے۔ چھلا ہوادیسی لہسن نصف چھٹانک، ادرک، ایک چھٹانک، تازہ پودینے کے پتے ایک گٹھی، انار دانہ ایک چھٹانک، ان سب کو پیس کرنصف پیالی پانی میں حل کر لیں۔ 

اس مرکب کو صبح، دوپہر اور رات کو کھانے اور ناشتے کے ساتھ استعمال کریں، ،پیٹ میں گیس اور اپھارہ بدہضمی ،تبخیرمعدہ اورسینے کی جلن کے لیے بے حد مفید ہے۔ لہسن کی ایک پوتھی لے کر اسے چھیلیں اور ڈیڑھ کپ پانی میں ابال کراس میں تھوڑا سا نمک ملا کر پئیں ان شاء اللہ پیٹ کی بیماریوں میں فائدہ ہوگا۔

الائچی

پیٹ کے امراض

یہ بے شمار طبی خواص کی حامل ہونے کی وجہ سے متعددامراض خاص کر شکم کی بیماریوں کے لیے نہایت مفید ہے، نظام ہضم کو بہتر بناتی ہے۔ الائچی کا استعمال آنتوں کی سوزش میں انتہائی مفید ہے جبکہ سینے کی جلناورمتلی میں بھی اکسیر کا درجہ رکھتی ہے۔ الائچی میںقدرتی طور پر تیزابیت ختم کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ہاضمے کی خرابی کی صورت میں دو سے تین سبز الائچی کے دانےنکال لیں، ایک چھوٹا ٹکڑا ادرک سبز دھنیا اچھی طرح پیس کر ملا لیں،اسےگرم پانی کے ساتھ استعمال کرنے سے ہاضمے کا فعل بہتر ہوجاتا ہے۔

الائچی کے چند دانے سبز چائے میں شامل کر کے پینے سے بدہضمی دور ہوتی ہے۔ معدے میں تیزابیت کی صورت میں اس کا استعمال بہت مفید ہوتا ہے۔الائچی معدے میں موجودلعابی جھلی کو مضبوط بناتی ہے، اس لئے یہ تیزابیت کیلئے اکسیر ہے۔ اس کو چبانے سے منہ میں بننے والے لعاب میں بھی اضافہ ہوتا ہے، جوخوراک کو ہضم کرنے میں بنیادی اہمیت کاحامل ہے۔

پپیتا

پیٹ کے امراض

معدے کی جلن، تیزابیت، بدہضمی اور قبض سے نجات کیلئے پپیتابہت فائدہ مند ہوتا ہے۔ کھانے کے بعد اس کا استعمال غذا کو ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے۔یہ معدے کو قوت بخشتا ہے۔ کچے پپیتے میں قدرت نے اور بھی زیادہ شفاء بخش صلاحیتیں رکھی ہیں۔ اس میں سےسفید رنگ کی رطوبت نکلتی ہے، اسے نچوڑ کر صاف کپڑے کے ٹکڑے میں جذب کرلیں۔ خشک ہونے کے بعد اس پر سفید سفوف باقی رہ جائے گا، اسے احتیاط سے اکٹھا کرکے شیشی میں نکال لیں ۔ آدھے سے ایک رتی یہ سفوف شکر ملا کرکھائیں ،اس سے نظام ہضم میں بہتری آتی ہے۔ 

کچے پپیتے میں سے نکلنے والا دودھ پیٹ کے کیڑوں کے لیے بے حد اکسیر ہے۔ چھ ماشہ دودھ نکال کر اس میں ایک تولہ شہد ملا کر حل کریں، پھر اس میں 50گرام پانی ڈال کر مریض کو پلائیں۔ دو گھنٹے بعد ایک پیالی دودھ میں ارنڈ کا تیل ملا کر مریض کو پلا دیں۔ پپیتے کا متواتر استعمال پیٹ کی تمام بیماریوں میں فائدہ مند ہوتا ہے ۔

زیرہ

پیٹ کے امراض

اس میںکئی طبی اجزاء ہوتے ہیں جن کی وجہ سے یہ کئی بیماریوں خاص طور سے امر اض شکم میں نہایت مفید ہے۔پچاس گرام زیرہ پیس کر ایک کھانے کےچمچے شہد کے ساتھ کھائیں اس سے پیٹ کے درد میں افاقہ ہوتا ہے۔ گیس اور اپھارے کی صورت میں ایک پیالی ابلے ہوئےپانی میں ایک سے دو چائے کے چمچے پسا ہوا زیرہ ملائیں۔ ٹھنڈا کر کے پی لیں۔ دن میں دو سے چار مرتبہ پینے سے چند روز میں پیٹ کی تکالیف سے نجاتمل جائے گی۔

ادرک

پیٹ کے امراض

نظامِ ہضم اورشکم کے امرا ض میں ادرک کا استعمال نہایت مفید ہوتا ہے ۔ تازہ ادرک پیس کر آد ھا چائے کا چمچہ لیں اور اسے ایک چائے کا چمچہ پانی میں ملالیں۔ اب اس میںایک چائے کاچمچہ لیموں کا رس اورایک چائے کاچمچہ پودینے کا عرق نکال کراس میں ملالیں، اس مرکب میں ایک چائے کا چمچہ شہد ملا کر دن میں تین مرتبہ آدھا آدھا چائے کاچمچہ کھائیں۔ 

متلی‘ قے‘ بدہضمی‘ قبض ، درد شکم میں فائدہ مندہے۔ ادرک گیس کو ختم کرتی ہے۔ بھوک نہ لگنے کی صورت میں بھی اس کا استعمال مفید ہے۔ پیٹ کا درد اور اپھارہ ختم کرنے کے لیے کچی ادرک کے چھوٹے ٹکڑے پر نمک لگا کر کھانے سے فائدہ ہوتا ہے۔ ادرک کی چائے بھی پیٹ کے امراض کے لیے مفید ہوتی ہے۔ ایک ٹکڑا ادرک پیس کر اسےڈیڑھ پیالی ابلے ہوئے پانی میں ملاکرٹھنڈا کرلیں، بعد ازاںتھوڑا سا شہد ملاکر پئیں۔

امرود

پیٹ کے امراض

اس میں وٹامن اےکے علاوہ کیلشیم‘ لوہا ،فاسفورس اور دیگر طبی اجزاء ہوتے ہیں۔یہ پیٹ کی بیماریوں کے لیے نہایت اکسیر ہے۔معدہ کوتقویت دیتااور غذا کو ہضم کرتا ہے، اس میں ریشہ یعنی فائبر بھی مناسب مقدار میںہوتا ہے جو خون کے بہت سے زہریلے مادوں، خاص طور پر نقصان دہ کولسٹرول (ldl) کو خارج کر تا ہے جس سے رگیں کشادہ اور صاف رہتی ہیں۔امرود کے استعمال سے آنتیں صاف ہوتی ہیں، جب کہ اس کے بیج پیٹ کے کیڑے ختم کرنے کے علاوہ زہریلے اجزاء کو خارج کرنے میں انتہائی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ 

اگر معدہ کمزور ہو اورنظام ہضم میں خرابی ہو تودو کلو کچے امرودلے کر ڈیڑھ لیٹر پانی میں اتنا پکائیں کہ وہ گل جائیں، اس کے بعد انہیں پانی سے نکال کر ایک کپڑے میںڈال کر رس نچوڑ لیں۔ جب ایک لیٹر کے قریب رس نکل آئے تو اس میں تین پاؤ چینی ملا کر شربت تیار کریں۔ایک گلاس میں دوچائے کے چمچے امرود کا رس ملا کر پئیں، اس سے معدے کو تقویت ملتی اور غذا جلد ہضم ہوتی ہےضعف معدہ کے لیے بے حد مفید ہے۔ 

پرانے قبض کے خاتمے کے لیے صبح ناشتے میں آدھ پاؤ سے نصف کلو تک امرود کالی مرچ اور نمک چھڑک کر کھانے سے قبض ٹوٹتا ہے۔ امرود کے پتوں کو ابال کر ٹھنڈا کرکے پی لیں ، اس سے پیٹ کے درد میں افاقہ ہوتا ہے۔

تازہ ترین