• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاق اور صوبے صرف 4 ماہ کا بجٹ دیں ایمنسٹی کے ذریعے کالادھن سفید کرنےکے دوبل مسترد،قائمہ کمیٹی

وفاق اور صوبے صرف 4 ماہ کا بجٹ دیں ایمنسٹی کے ذریعے کالادھن سفید کرنےکے دوبل مسترد،قائمہ کمیٹی

اسلام آباد (تنویر ہاشمی ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے ٹیکس ایمنسٹی سکیم کے بیرون ملک و مقامی اثاثوں اور کالے دھن کو سفید کرنے سے متعلق دو بلز کو متفقہ طور پر مسترد کردیا۔ان میں بیرون ملک اثاثوں کو ظاہر کرنے اوروطن لانے کا بل 2018اور مقامی اثاثہ جات کو رضاکارنہ طور پر ظاہر کرنے کا بل مسلم لیگ ن کے چیئرمین کمیٹی قیصر شیخ کی بھر پور حمایت سے مسترد کیا جبکہ انکم ٹیکس ( ترمیمی) بل کو ترمیم کے ساتھ کو منظوری دے دی۔کمیٹی نے سفارش کی کہ تحفظ معاشی اصلاحات ،انکم ٹیکس (ترمیمی)بِلز منظور،وفاقی اور صوبائی حکومتیں صرف چار ماہ کا بجٹ پیش کریں،کمیٹی نے آئندہ مالی سال کا وفاق اور صوبوں کے لئے پورے سال کا بجٹ پیش کرنے کی بھی مخالفت کردی اور سفارش کی کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں چار ماہ کا بجٹ پیش کرے،چار ماہ کا بجٹ پیش کرنے کی اپوزیشن کے ارکان کے ساتھ چیئرمین کمیٹی نے بھی حمایت کی جبکہ ن لیگ کے دوارکان نے پورے سال کا بجٹ پیش کرنے کی حمایت کی۔قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی قیصر احمد شیخ کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں تحفظ معاشی اصلاحات (ترمیمی) بل کی بھی منظوری دے دی گئی۔ٹیکس ایمنسٹی سکیم کے دو آرڈیننس بیرون ملک اثاثوں اورچھپی ہوئی دولت اور اندورن ملک اثاثوں کو ظاہر کرنے سے متعلق ترمیمی بل کی پاکستان تحریک انصاف کے اسد عمر ، ایم کیو ایم کے رشید گوڈیل ، پیپلز پارٹی کے مصطفیٰ محمود اور ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے مستردکیا جبکہ مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے چیئرمین کمیٹی قیصراحمد شیخ نے ایمنسٹی سکیم کے مذکورہ بلوں کی پرزور مخالفت کرتے ہوئے ارکان کمیٹی کا ساتھ دیا۔انکم ٹیکس ( ترمیمی ) بل کی شق 116(اے) کو ختم کرنے کی ترمیم کی سفارش کی گئی جس میں آف شور کمپنیوں اور بیرون ملک اثاثوں اور اندورون ملک اثاثوں کو ظاہر کرنے کے لیے ایک کروڑ روپے کی حد مقرر کی گئی ہے کہ ایک کروڑ روپے تک دولت اور اثاثوں کو ظاہرکرنے کی صورت میں ایف بی آر آمدن کے ذرائع نہیں پوچھے گا جس کی بھرپورمخالفت کرتےہوئے اسد عمر نے کہاکہ ایک کروڑ روپے کی شرط ختم کی جانی چاہئے۔

تازہ ترین