• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیاسی ڈائری،خواجہ آصف کیخلاف بھی آئین کی باسٹھ ون ایف کا سہارا

اسلام آباد (محمد صالح ظافر ،خصوصی تجزیہ نگار) خواجہ آصف کے خلاف بھی آئین کی باسٹھ ون ایف کا سہارا لیاگیا،ایسے قانون کے تحت منصب سے محروم کیا گیا جو آمر نے زبردستی ملک کے آئین میں ٹھونس دیا تھا،عوام کی بھاری تائید سے کامیاب ہوئے وزیراعظم کے بعد اب ان کے وزیر خارجہ کو بھی عدالتی فیصلے کے ذریعے منصب سےمحروم کردیا گیا ہے اس مقصد کے لئے آئینی موشگافیوں کی تلوار استعمال کی گئی ہے کسی ملک کا وزیراعظم اور وزیر خارجہ ہی ابلاغ کی ترقی کے اس دور میں اپنے ملک کا اولین تعارف ہوتے ہیں انہیں ایسے ماحول میں جب وہ غیر معمولی سرگرمی کامظاہرہ کرتےہوئے اپنے فرائض منصبی کی انجام دہی میں مصروف ہوں اور پوری دنیا انہیں یوں مصروف عمل دیکھ رہی ہو تو لازماً تجسس پیدا ہوتاہے کہ وہ آناً فاناً کیونکر اپنے عہدوں سے ہٹادیئے گئے ان کے مخالفین وہی کچھ پوری دنیا کو بتاتے پھر رہے ہیں جو وہ یہاں بتکرار بیان کررہے ہیں۔ کہنے کو پاکستان ایک جمہوری ملک ہے بیرونی دنیا باالخصوص جمہوری ممالک میں جب یہ بتایا جاتا ہوگا کہ پاکستان کے وزیراعظم کے بعد وزیر خارجہ کو ایسے قانو کے تحت ان کے منصب سے محروم کردیا گیا ہے جو چونتیس سال قبل ایک آمر نے زبردسی ملک کے آئین میں ٹھونس دیا تھا اور پھر اسے بروئے کار لانے کے لئے لفظوں کے من پسند ترجمے تلاش کرنے کے لئے غیر معروف لغتوں کی کتاب کو استعمال کیا گیا ہے تو پاکستان کی سیاست اور معاشرت کےبارے میں کیا تاثر ابھرتا ہوگا۔اندرون ملک عوام نے نواز شریف کے خلاف فیصلے کو تسلیم نہیں کیا اس فیصلے کے حوالے سے عوامی جذبات میں اشتعال پہلے سے ہی موجود تھا کہ وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف کو نا اہل قرار دیدیا گیا ہے ان کے خلاف بھی آئین کی باسٹھ ون ایف شق کا سہارا لیا گیا ہے اہلیت اور نا اہلی کے جو معیار پاکستان کی آئینی کتاب میں درج ہیں ان کی مثال شاید ہی کسی دوسرے ملک میں موجود ہو اس میں کوئی شبہ نہیں کہ عوام کی نمائندگی پر فائز ہونےو الے افرادمیں دیانتداری اور راست گوئی بدرجہ اتم موجود ہونی چاہئے لیکن ایسے قانون کا سہارا لیکر عوام کے منتخب نمائندوں کو حق نمائندگی سے محروم کرنا جسے ایک فوجی حکمران نے اپنی ذاتی سیاسی اغراض کے لئے وضع کیا ہو کسی طور پر بھی گوارا نہیں ہوسکتا۔ سیاست کا اصول ہے کہ اگر کسی شخص کو عوام نے اپنی رائے سے منتخب کیا ہےا ور عزت دی ہے تو پھر اس سے اسے محروم کرنے کا اختیار بھی عوام ہی کو حاصل ہونا چاہئے۔ خواجہ محمد آصف پانچ سال تک اہم قلم دانوں کو سنبھالے رہے وہ پانی و بجلی اور دفاع کے وفاقی وزیر رہے اور دھڑلے سے پانچ سال تک عوام اورملک کی خدمت پر مامور رہے اس دوران ان کا رویہ باوقار اور جاندار رہا وہ اپنے سیاسی مخالفین کے لئے شمشیر برہنہ بنے رہے اب جبکہ ان کے مخالفین سیاسی طور پر انہیں زیر کرنے میں ناکام رہے ہیں اور عدالتی راستے سےوقتی کامیابی انہیں ملی ہے تو ان کی طرف سے ظاہر کردہ ردعمل میں متانت اور شائستگی کا مکمل فقدان ہے ۔
تازہ ترین