دانتوں کے امراض میں مبتلا مریض سخت اذیت سے دو چار ہوتے ہیں۔ دانتوں میںشدیددرد،مسوڑھوں کا پھولنا، داڑھ کی سوجن، ماس خورہ کا سبب ايسے بيکٹريا ہوتے ہیں جو دانتوں کی ریخوںميں پھنسنے والی خوراک ،خاص طور سےمیٹھی اشیاء کے ذرات رہ جانے کی وجہ سے وجود میں آتے ہیں۔ اس سے محفوظ رہنے کے لیےرات کو سونے سے قبل دانتوں پر برش یا مسواک کریں۔ آئس و ہائیڈروتھراپی کے علاوہ بعض پھلوں اور سبزیوں کا استعمال بھی مفیدہوتا ہے، جن کا تذکرہ نذر قارئین ہے۔
آئس تھراپی
ایک چھوٹے آئس کیوب کو تھیلی میں بھر کرایک باریک کپڑے کو تھیلی کے گرد لپیٹ کر پندرہ منٹ تک درد والی جگہ پر رکھیں۔ تھیلی کو گال پر رکھ کر ٹکور بھی کرسکتے ہیں،ایسا کرنے سے درد میں کمی محسوس ہوگی۔
ہائیڈرو تھراپی
روئی کو گرم پانی میں بھگونے کے بعد بیکنگ سوڈے میں رکھ دیں۔ جب روئی اچھی طرح بیکنگ سوڈے کو جذب کر لےتو اسے درد والے حصے پر لگائیں۔ ایک گلاس پانی میں دو چمچے بیکنگ سوڈا ڈال کر اچھی طرح حل کر کے اس پانی سے کلیاں کریں۔
کھیرا
کھیرے کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ کر داڑھ یا دردکی جگہ پہ رکھیں۔
نمک
ایک کپ گرم پانی میں ایک کھانے کا چمچہ نمک حل کریں۔ ایک گھونٹ پانی تیس سیکنڈ تک منہ میں رکھیں، اس کے بعدکلی کر لیں، ایسا کئی مرتبہ کریں۔نیز اس عمل کو دن میں کم سے کم دوبار کریں ۔
دہی
ایک پیالی دہی میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر نہار منہ اور رات سونے سے قبل کھا لیں۔
کالی مرچ
کالی مرچ اور نمک پیس کریکساںمقدار میں ملا کر منہ میں رکھ لیں ، اس سے درد ختم ہوجائے گا۔
چقندر
آسٹریلوی طبی ماہرین کے مطابق چقندر کےباقاعدہ استعمال سے دانتوں کے امراض کو کم کیا جا سکتا ہے۔
سیب
سیب کی لکڑی کا منجن دانتوں کے درد میں بے حد مفید ہے۔ سیب کے درخت کی لکڑی جلا کر کوئلہ کی طرح کرلیں،تقریباً دو تولہ کوئلہ لے کر اسے پیس لیں۔ اس کے بعد ایک تولہ سونٹھ ، نمک لاہوری ایک تولہ، پھٹکری آدھا تولہ سل یا گرینڈر میں ڈال کر پیس لیں،ساتھ میں پسا ہوا کوئلہ بھی ملا لیں۔ یہ سفوف بہترین منجن ہے۔
اس سے دانتوں کی صفائی کریں ، درد، پائیریا سمیت دانتوں کی ہر طرح کی تکلیف سے نجات ملے گی ۔ سیب کو اچھی طرح چبا کر کھائیں،تاکہ اس کےاجزاء دانتوں اور مسوڑھوں میں جذب ہوکر انہیں مضبوط بنائیں۔اگر دوسال کےبچے کو سیب کی قاشیںکاٹ کر دی جائیں اور بچہ ان کو چبا کر کھائے تو اس کے دانت با آسانی نکل آتے ہیں۔
اخروٹ
اخروٹ کو توڑ کراس کےمغز کے اوپرکے باریک سے چھلکے کواتار لیں۔ اسے دانتوں اورمسوڑھوں پراچھی طرح ملیں، دانتوں میں کبھی بھی کیڑا لگنے کی شکایت نہیں ہوگی اور مسوڑھےمضبوط ہو تے ہیں۔اخروٹ کےایک چھٹانک چھلکےلیں اور انہیں جلا کر باریک پیس کر اس میں ایک ماشہ نمک شامل کرلیں۔ اس سے دن میں دو مرتبہ دانتوں کی صفائی کریں ، ہرقسم کی تکلیف سے محفوظ رہیں گے۔
نا ریل
ناریل کے آدھ پاؤ کے قریب چھلکے لے کر انہیں کسی برتن میں پانی ڈال کر گرم کریں، جب ابال آجائے تو اسے ٹھنڈا کرنے کے لیے رکھ دیں۔ اس کے بعد انہیں چھان کر نمک ملا کر کسی بوتل میں بھر لیں،صبح و شام اس پانی سے غرا رے کریں، اس سے دانت مضبوط ہو تے ہیں۔
آم
آم کے درخت کی پتلی سی ٹہنی لے کر آگ میں جلائیں ،یہ جب کوئلہ بن جائے تو اسے پیس لیں، پھر اس میں تھوڑی سی پھٹکری اورنمک ملا کرکسی جار میں رکھ لیں۔ یہ ایک طرح کا منجن ہے، اس سے دانت صاف کریںنیز ٹہنی چھیل کر مسواک بھی بنالیں،روزانہ استعمال کرنے سے منہ کی بدبو سے نجات مل جائے گی۔
بیر
بیرکے تازہ پتے توڑ کر انہیں کسی برتن میں دو گلاس پانی میں ڈال کر پکائیں۔ ٹھنڈا کرکے اس میں نمک ملا کر غرارے کریں۔ یہ دانتوں اورمسوڑھوں سے خون بہنا اور زبان پھٹ جا نے کے امراض کے لیے مفید ہے۔
سنگترہ
مسوڑھے پھول جائیں ، خون یا پیپ آنے لگے تودن میں دو مرتبہ سنگترے کا رس پئیں، اس سےمرض میں افاقہ ہوتا ہے۔ سنگترے کے چھلکے دانتوں پر ملنے سے دانت چمکدار اور مضبوط ہوتے ہیں۔
نیم
نیم کی لکڑی سے بہترین مسواک بنتی ہے ، جس کا صبح و شام استعمال ،دانتوں کی چمک برقرار رکھنے کے علاوہ منہ کی بدبو بھی دور کرتا ہے۔ 50گرام نیم کےپتے دھوپ میں اچھی طرح سکھا نے کے بعد باریک پیس لیں۔ 10گرام نمک اور 20گرام سیاہ مرچ کو بھی سفوف کی شکل میں بنالیں۔
اس کے بعد تینوں اشیاء کو ملا کر ایک بوتل میں بھر لیں۔ روزانہ صبح، شام اور رات کو سوتے وقت دانتوں اور مسوڑھوں پر ملیں۔ چند روز کے استعمال کے بعد دانتوں سے خون رسنا بند،اور مسوڑھوں کے زخم بھر جائیں گے ۔ 10گرام نیمبولی سکھا لیں، بعدازاں اسے باریک پیس لیں۔ اس کے ہم وزن نمک اور پھٹکری بھی پیس لیں اور انہیں ملا کر ڈبیہ میں بند کرکے محفوظ کرلیں۔یہ بہترین منجن ہے جو دانتوں کے امراض اور درد کو ختم کرتا ہے۔
پھٹکری
دانت کمزور ہوکر ٹوٹ رہے ہوں تو ایک تولہ پھٹکری کو باریک پیس لیں اور اس میں نصف چمچہ شہد ملا کر اسے روزانہ دانتوں پر ملیں،دانت مضبوط ہوں گے اور ان کا جھڑناختم ہوجائے گا۔
لیموں
دانتوں کی شدید تکلیف میں لیموں کے چھلکوں سے ان پر مساج کریں، چند منٹ بعد ہی سکون مل جائے گا۔ اس کا رس نکال کر انگلی سے دانتوں پر ملنے سے دردبھی ختم ہوجاتا ہے۔ دانتوں میں خون آتا ہو توایک لیموں کا رس نکاکر اس میںایک پیالی نیم گرم پانی ملائیں، پھر اس میں آدھا چائے کاچمچہ نمک ملا کر صبح و شام غرارے کریں، دانتوں اور مسوڑھوں سے خون آنا بند ہوجائے گا۔لیموں کے رس میں نمک ملا کے پیسٹ بنا لیں، دانتوں اور مسوڑھوں پر لگا کے پانچ منٹ تک چھوڑ دیں۔ کچھ دیر بعد غرارے کرلیں۔
چنبیلی کے پتے
دانت کے کیڑے ختم کرنے کے لیے، پچاس گرام چنبیلی کے پتے اُبال لیں، جب جوش آجائے تو ٹھنڈا کرکے پانی نتھار کر کسی برتن میں رکھ لیں،نصف چائے کا چمچہ نمک ملا کراس پانی سے غرارے کریں، کیڑے ختم ہوجائیں گے۔
ٹی بیگ
دانت میں شدید درد ہو توٹی بیگ چائے کی پیالی سے نکال کر نیم گرم حالت میں متاثرہ دانت کے نیچے رکھ لیں، تھوڑی ہی دیر میں آرام مل جائے گا۔
کلونجی
ایک پیالی دہی میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر نہار منہ اور رات سونے سے قبل کھا لیں۔سوتے وقت روئی کو کلونجی کے تیل میں گیلا کرکے متاثرہ حصہ میں رکھ لیں۔ یہ دانتوں کی تکلیف میں اکسیر ہے۔
لونگ
دانتوں کے درمیان خلاء ہوجائےدرد ہو تو لونگ کا تیل لگانے سے آرام آجائے گا۔دس عددلونگوں کو پیس کر اس سفوف میں لیموں کا رس ملا کر درد والی جگہ پر لگائیں، تھوڑی دیر میں سکون مل جائے گا۔آدھا چائے کاچمچہ کالی مرچ اوراتنی ہی مقدار میں لونگ کا تیل ملا کر درد والے دانت پر لگائیں ۔
اگر دانت صاف کرتے وقت برش پر چند قطرے لونگ کا تیل ٹپکا کر دانتوں کی صفائی کو معمول بنا لیں تو دانت کیڑا لگنے سے محفوظ رہیں گے۔ درد کی شدت میں کمی کے لیے تین لونگیں متاثرہ دانت کے نیچے رکھ لیں، اس سےسکون ملے گا۔
سرسوں کا تیل
دانت میں درد یا مسوڑھوں میں سوجن ہو توایک کھانےکےچمچے سرسوں کے تیل میں تین چٹکی نمک ملاکر دانتوں پر لگائیں، اس سے مسوڑھوں میں موجود تمام بادی مواد خارج ہوجاتا ہے اور درد سے نجات ملتی ہے۔
پیپل
پیپل کے درخت کی چھال دھوپ میں سکھالیں۔ جب لکڑی کی صورت میں ہوجائے تو جلا کر باریک پیس لیں، بعد ازاں اسے چھان کر کسی بوتل میں محفوظ کرلیں۔یہ ہلتےہوئےدانتوںکے لیے انتہائی مفید منجن ہے۔ اس کے چند روز استعمال سے دانت اپنی جگہ جم جاتے ہیں۔
زیتون
پائریا ہو، دانتوں سے خون اور پیپ آتی ہو تو نصف چائےکا چمچہ زیتون کے تیل میں تھوڑا سا شہدملالیں، اسے دانتوں پر مل کر کچھ دیر تک چھوڑ دیں۔ دس منٹ بعد غرارے کرلیں۔ چند روز کے عمل سےبیماری میں افاقہ ہوجائے گا۔
لہسن
ایک لہسن کا جوا منہ میں رکھیں یا پھر لہسن کو پیس کر اس پہ نمک لگا کر بھی منہ میں رکھا جا سکتا ہے۔ دانت میں سوراخ ہونے کی وجہ سے دردرہتا ہو، تو لہسن کی پوتھی کو چھیل کراگر سوراخ میں بھردیا جائےتو، درد رک جاتا ہے اور اگر مذکورہ جگہ کیڑا لگا ہو تو وہ بھی ختم ہوجاتا ہے۔
ادرک
دانت کے درد سے نجات کے لیے ادرک کا ایک ٹکڑالےکر اسے پیس لیں، دس دانے کالی مرچ کے پیس کر تھوڑے سے پانی میں ڈال کریکجا کر لیں۔ اسے روئی کی مدد سےدانتوں پر لگائیں ۔ درد سے فوراً نجات مل جائے گی۔