• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

متنازع انٹرویو کرانے والا نوازکا سب سے بڑا دشمن

متنازع انٹرویو کرانے والا نوازکا سب سے بڑا دشمن

مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے نواز شریف کے انٹرویو کرانے والوں کو ان کا سب سے بڑا دشمن قرار دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی قیادت پر فخر ہے،ان سے زیادہ محب وطن کوئی نہیں، مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں بعض ارکان کے تحفظات پر شہبازشریف نےکہا کہ نواز شریف کو قائل کریں گے کہ وہ حساس معاملات پر پارٹی مشاورت کے بعد بیان دیں ۔

پارٹی صدر شہباز شریف کی زیر صدارت مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی اجلاس میں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سمیت 121 ارکان شریک ہوئے اور نوازشریف کی قیادت پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا۔

ذرائع کے مطابق دوران اجلاس جب ایک رکن نےکہا کہ نواز شریف کے متنازع انٹرویو کو کس نے 'ارینج 'کروایا تو مودی کا جو یار ہے، غدارہے 'کے نعرے لگے، شہباز شریف نے جواب دیا جس نے بھی انٹرویو کروایا وہ نوازشریف کاسب سے بڑا دشمن ہے ،وہ نواز شریف کو قائل کریں گے کہ حساس معاملات پر پارٹی سے مشاورت کے بعد بیان دیں ، نواز شریف سے زیادہ محب وطن کوئی نہیں ہے ، میری موجودگی میں بل کلنٹن نے 5 ارب ڈالرز کی پیشکش کی لیکن نواز شریف نے ٹھکرا کر ایٹمی دھماکے کئے۔

شہباز شریف نے کہا کہ ملک میں 4مارشل لاء لگائے گئے ، ان مارشل لاؤں سے ملک آگے نہیں پیچھے گیا، ملکی ترقی کا واحد راستہ جمہوریت ہی ہے۔

شہباز شریف نے دعویٰ کیا کہ ملکی تاریخ میں کسی سیاسی جماعت نے مسلم لیگ ن سے زیادہ کارکردگی نہیں دکھائی، ووٹرز مسلم لیگ ن کے ساتھ ہیں، ن لیگ کے ارکان بھرپوراعتماد کے ساتھ الیکشن میں جائیں ،مسلم لیگ ن نے بجلی سمیت ہرشعبے میں بے مثال کام کیا، 70برس کے کام 5سالوں میں کیے ، پنجاب کے بارے میں تاثر تھا کہ سب وسائل پنجاب کے پاس ہیں، ہم نے ثابت کیا کہ پنجاب نہیں پاکستان کی ترقی کی بات کرتے ہیں، 30ارب روپے کی میٹرو پرتنقید کرنے والوں نے خود 60ارب روپے لگادیے۔

شہباز شریف نے بھارتی وزیراعظم نریندرمودی پر سخت تنقید کی اور کہا کہ مودی نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم وبربریت کی تاریخ رقم کی ہے، اس کے لیے کسی قسم کی کوئی رعایت نہیں، چوہدری نثار کے بارے میں ایک رکن نے نشاندہی کی کہ انہیں اجلاس میں ہونا چاہئے تھا،شہباز شریف نے کہا کہ چوہدری نثار کہیں مصروف ہوں گے ، اجلاس میں وزیراعظم شاہدخاقان نے آج اور کل ایوان میں اپنی حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی اور کہا کہ جمعہ کو فاٹا کے بارے میں آئینی ترمیمی بل پیش کیا جائیگا۔

ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں مسلم لیگ ن کے 4سے 5ارکان نے نواز شریف کے ممبئی حملوں سے متعلق بیان کو نامناسب قرار دیا،ان ارکان میں عاشق گوپانگ، شیخ فیاض الدین، عبدالرحمان کانجو اور شفقت بلوچ شامل تھے، ان ارکان کا مؤقف تھا کہ نواز شریف کے بیان سے پارٹی کو نقصان پہنچاہے ، اس سے قبل ختم نبوت والے معاملے نے بھی پارٹی کو نقصان پہنچایا جس پہ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے وضاحت کی کہ ختم نبوت کی ترمیم کی سینیٹ میں ن لیگ نے مخالفت جبکہ پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف نے حمایت کی۔

اجلاس میں وفاقی وزیر اویس لغاری اور عبد الرحمان کانجو نے شکوہ کیا کہ ان کی وفاداری پہ شک کیا جاتا ہے، وہ ہمیشہ ن لیگ کے ساتھ کھڑے رہیں گے، انہوں نے کہا کہ ن لیگ کو بیان بازی میں نہیں الجھنا چاہیے ، وفاقی وزیر دانیال عزیز نے کہا کہ نواز شریف بالکل درست لڑائی لڑ رہے ہیں، اجلاس میں بعض اران نے الیکشن کے لیے یکساں مواقع فراہم نہ کرنے کی شکایت کی اور بتایا کہ ن لیگ نہ چھوڑنے پہ مقدمات قائم کرنے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں جس پہ وفاقی وزیر عبد القادر بلوچ نے تائید کی کہ بلوچستان میں احتساب مقدمات قائم کرنے کا زیادہ دباؤ ہے ، کیونکہ وہاں چند ووٹوں سے نتائج تبدیل ہوتے ہیں۔

اجلاس میں تحریک انصاف چھوڑ کر ن لیگ میں شامل ہونے والے ارکان قومی اسمبلی مسرت زیب اور سراج محمد نے بھی شرکت کی اور کہا کہ وہ ایک جمہوری پارٹی میں شامل ہو چکے ہیں ، شہباز شریف نے انہیں ن لیگ میں شامل ہونے پر بھرپور خراج تحسین پیش کیا۔

تازہ ترین