• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نواز کو جذباتی باتیں کرکے قانونی نہیں سیاسی فائدہ ہوسکتا ہے، تجزیہ کار

نواز کو جذباتی باتیں کرکے قانونی نہیں سیاسی فائدہ ہوسکتا ہے، تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ) سینئر تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ فاٹا اصلاحات بل کی منظوری کا کریڈٹ پارلیمنٹ، ن لیگ کے علاوہ تمام سیاسی جماعتوں اور سلیم صافی کو جاتا ہے، عمران خان اس اسمبلی میں آج کیا کرنے آئے جس پر انہوں نے لعنت بھیجی تھی، حامد میر نے بھی فاٹا اصلاحات بل کی منظوری کیلئے کوششیں کیں، نواز شریف کو جذباتی باتیں کر کے قانونی فائدہ نہیں ہوگا البتہ سیاسی فائدہ ہوسکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مظہر عباس، ارشاد بھٹی، حفیظ اللہ نیازی، افتخار احمد، بابر ستار اور شہزاد چوہدری نے جیو نیوز کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان عائشہ بخش سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔میزبان کے پہلے سوال عمران خان کا دو سال بعد اسمبلی میں بل کیلئے آنا، فاٹا اصلاحات بل کی منظوری کا زیادہ کریڈٹ کس کو جانا چاہئے؟ کا جواب دیتے ہوئے مظہر عباس نے کہا کہ فاٹا اصلاحات بل کی منظوری کا کریڈٹ سلیم صافی کو جاتا ہے، انہوں نے بہترین انداز میں فاٹا کا کیس پیش کیا، سیاسی طور پر فاٹا بل کی منظوری کا کریڈٹ ن لیگ کے علاوہ تمام سیاسی جماعتوں کو جاتا ہے، ن لیگ بہت پہلے یہ بل منظور کروادیتی تو اس کا کریڈٹ لے سکتی تھی۔ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ عمران خان اس اسمبلی میں آج کیا کرنے آئے جس پر انہوں نے لعنت بھیجی تھی، عمران خان سیاست میں ایسی پوزیشن نہ لیا کریں جسے برقرار نہ رکھ سکیں، فاٹا اصلاحات بل کی منظوری سے فاٹا کے نام نہاد ٹھیکیداروں کو ناکامی ہوئی، فاٹا اصلاحات بل کی منظوری کا کریڈٹ پارلیمنٹ کو جاتا ہے۔بابرستار نے کہا کہ فاٹا اصلاحات بل کی منظوری کا کریڈٹ سب کو جاتا ہے خصوصاً سلیم صافی جیسے لوگوں اور سول سوسائٹی کو جاتا ہے۔شہزاد چوہدری نے کہا کہ فاٹا اصلاحات بل کی منظوری نیشنل ایکشن پلان کا حصہ تھا، فاٹا اصلاحات بل کی منظوری میں تاخیر ضرور ہوئی مگر اس کا کریڈٹ پارلیمنٹ کو جاتا ہے، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو زیادہ اختیارات ملتے تو وہ زیادہ کامیابیاں حاصل کرسکتے تھے۔افتخار احمد کا کہنا تھا کہ فاٹا اصلاحات بل کی منظوری دہائیوں سے ایف سی آ رکی مخالفت کرنے والوں کی کامیابی کا دن ہے، سلیم صافی کے علاوہ حامد میر نے بھی فاٹا اصلاحات بل کی منظوری کیلئے کوششیں کیں۔دوسرے سوال نواز شریف کی احتساب عدالت میں سیاسی او ر میڈیا میں جذباتی گفتگو، کیا قانونی طور پر نواز شریف کو فائدہ ہوگا یا نقصان؟ کا جواب دیتے ہوئے افتخار احمد نے کہا کہ نواز شریف کو جذباتی باتیں کر کے قانونی فائدہ نہیں ہوگا، نواز شریف جب بیٹی کے معاملہ میں جذبات کا اظہار کررہے تھے پاکستان کی ہزاروں عدالتوں میں لوگوں کی بیٹیاں کٹہرے میں کھڑی تھیں، کیا انہیں وہ بیٹیاں نظر نہیں آتیں جو مجسٹریٹوں کی عدالتوں کے باہر انصاف کیلئے دھکے کھارہی ہیں، کیا بینظیر بھٹو کسی کی بیٹی نہیں تھی، کیا بینظیر بھٹو عدالتوں میں پیش نہیں ہوئی، کیا بینظیر بھٹو اپنے چھوٹے بچوں کو جیلوں کے دروازوں پر نہیں گئی، نواز شریف کس کو کہہ رہے ہیں کہ سودا مہنگا پڑے گا۔حفیظ اللہ نیازی کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو جذباتی باتیں کر کے سیاسی فائدہ ہورہا ہے، نواز شریف کے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے یہ قبل از انتخاب دھاندلی ہے۔

تازہ ترین