• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لیڈی ڈیانا، پرنس ولیم اور پرنس ہیری کی شادی کی یادگار تقریبات

لیڈی ڈیانا، پرنس ولیم اور پرنس ہیری کی شادی کی یادگار تقریبات

جولائی 1981میں دنیا بھر میں تقریباً75کروڑافراد نے لیڈی ڈیانا اسپینسراور پرنس چارلس کی شادی کی ٹیلی ویژن نشریات کو دیکھا تھا۔ اسے ’دیومالائی‘ اور ’پریوں کی شادی‘ کا خطاب بھی ملا تھا۔ شادی کی تقریبات ہی کچھ اِ س طرح سجائی گئی تھیں کہ لوگ دنگ رہ گئے تھے۔ ڈیانا، سینٹ پال کیتھڈرل میں گھوڑی کی بگھی میں سوار ہوکر پہنچی تھیں، جسے ’گلاس کوچ‘ کہا جاتا ہے۔ 35سو مہمان مدعو تھے۔ پرنس چارلس نے روایتی ملٹری ڈریس زیب تن کیا ہوا تھا۔ ’صدی کی شادی‘کا خطاب پانے والی ڈیانا اور پرنس چارلس کی یہ شادی مکمل طور پر ’روایتی‘ بھی نہیں تھی۔ شاہی جوڑے نے اپنے قسم نامے سے Obeyکا لفظ خارج کرکے ایک نئی بحث کو چھیڑ دیا تھا۔ شہزادی ڈیانا 31اگست 1997 کو ایک کار حادثے میں چل بسیں۔ اس وقت، ان کے دو بیٹوں، بڑے بیٹے شہزادہ ولیم کی عمر 15 سال اور چھوٹے بیٹے شہزادہ ہیری کی عمر12 سال تھی۔

لیڈی ڈیانا، پرنس ولیم اور پرنس ہیری کی شادی کی یادگار تقریبات

19اپریل 2011 کو لیڈی ڈیانا اور پرنس چارلس کے بڑے بیٹے پرنس ولیم نے کیٹ مڈلٹن سے شادی کرلی۔ ڈیانا اور کیٹ مڈلٹن میں ایک قدر مشترک تھی، شادی سےپہلے دونوں ہی عام خواتین تھیں۔ ہر چند کہ ڈیانا شادی سے پہلے نوکری کرچکی تھیں، جب کہ کیٹ مڈلٹن نے ایک عام خاندان سے تعلق رکھنے کے باوجود کبھی نوکری نہیں کی۔ پرنس ولیم اور کیٹ مڈلٹن نے شادی کے لیے ویسٹ منسٹراَبےکا انتخاب کیا۔ کیٹ مڈلٹن کو لیڈی ڈیانا سے تشبیہہ دینا فطری عمل تھا۔ پرنس ولیم نے کیٹ مڈلٹن کو شادی کی پیش کش کرتے وقت منگنی کی جو انگوٹھی پیش کی تھی وہ لیڈی ڈیانا کی تھی۔ یہ انگوٹھی 12قیراط کے بیضوی نما نیلم کے پتھر سے بنی ہوئی ہے، جس کے چاروں اطراف 14 ڈائمنڈز لگے ہوئے ہیں۔ شادی کی یہ تقریب پرنس چارلس اور لیڈی ڈیانا کی شادی کی تقریب کے مقابلے میں قدرے چھوٹی تھی، جس میں 19سو معززین شامل تھے۔ شادی کی تقریب میں شامل افراد میں شاہی جوڑے کے قریبی دوست جیسے ڈیوڈ اور وِکٹوریا بیکہم اور سر ایلٹن جان جیسی شخصیات شامل تھیں۔ تاہم یہ کوئی روایتی دن نہیں تھا۔ شادی کے بعد ، جوڑے نے بیکنگھم پیلیس کا رُخ کیا، جس کی بالکونی پر کھڑے ہوکر انھوں نے لڑاکو جہازوں کا کرتب انجوائے کیا۔

22جولائی 2013 کو، پرنس ولیم اور کیٹ مڈلٹن کے یہاں بیٹے کی پیدائش ہوئی جس کا نام پرنس جارج رکھا گیا۔ 2 مئی 2015 کو کیٹ نے بیٹی کو جنم دیا، جس کا انھوں نے ’پرنسس شارلٹ‘ نام رکھا۔ 23اپریل 2018کو کیٹ مڈلٹن اور ولیم کی جانب سے ایک بار پھر خوش خبری سنائی گئی۔ ان کے یہاں بیٹے کی پیدائش ہوئی، جس کا نام ’پرنس لوئس‘ رکھا گیا ہے۔

اب لیڈی ڈیانا اور پرنس چارلس کے دوسرے بیٹے 33 سالہ پرنس ہیری بھی ازدواجی تعلق سے منسلک ہوگئے ہیں۔ انھوں نے 19مئی2018کو ونڈز رقلعے کے سینٹ جارج چیپل میں چھ سو مہمانوں کی موجودگی میں ایک شاندار اورشاہی وقار کے شایانِ شان تقریب میں36 سالہ امریکی اداکارہ میگھن مارکل سے شادی کرلی۔ ہر شاہی بہو کی اپنی ایک خصوصیت رہی ہے۔ اس طرح، میگھن مارکل وہ پہلی شاہی دُلہن بن گئیں، جو شادی کے چبوترے کی جانب تنہا بڑھیں۔ آدھے راستے میں ان کا استقبال شہزادہ چارلس نے کیا، جو انھیں ساتھ لے کر شہزادہ ہیری کی جانب بڑھے اور پھر میگھن شہزادہ ہیری کے برابر جا کر کھڑی ہو گئیں۔ شہزادہ چارلس، ان کے ہمراہ اس لیے ہوئے کہ میگھن کے والد طبیعت ناساز ہونے کے باعث ہسپتال میں ہیں۔ 73سالہ تھامس مارکل نے اپنی بیٹی کی شادی کیلیفورنیا کے ایک ہسپتال میں دیکھی۔ شادی کے بعد انھوں نے انٹرٹین منٹ کی ویب سائٹ ’ٹی ایم زی‘ سے بات کرتے ہوئے کہا، ’میری بیٹی بہت خوبصورت اورانتہائی خوش لگ رہی تھی‘۔

لیڈی ڈیانا، پرنس ولیم اور پرنس ہیری کی شادی کی یادگار تقریبات

میگھن مارکل نے ملکہ میری کا ہیرے کا تاج پہنا ہوا تھا جو ملکہ برطانیہ نے ان کو شادی میں پہننے کے لیے دیا تھا۔ جب کہ ان کا لباس برطانوی ڈیزائنر کلیئر ویٹ کیلر نے تیار کیا تھا۔ شہزادہ ہیری نے شاہی رواج کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، شادی کی انگوٹھی پہننے کا فیصلہ کیا۔ شہزادہ ہیری کا شادی کا چھلا پلاٹینم کا ہے، جب کہ میگھن کا چھلا ویلش گولڈ سے بنا ہوا ہے۔

پرنس ہیری اور میگھن مارکل سنہ 2016 ءسے ایک دوسرے کے ساتھ ہیں، تاہم ستمبر 2017 میں وہ پہلی مرتبہ جوڑے کے طور پر دنیا کے سامنے آئے تھے اور نومبر 2017 میں دونوں کی منگنی ہوئی تھی۔ میگھن مارکل، برطانوی شاہی خاندان کی اب تک کی بہوؤں سے الگ ہیں۔ وہ نا صرف ایک اداکارہ ہیں بلکہ امریکی بھی ہیں۔ وہ طلاق یافتہ ہونے کے علاوہ مخلوط النسل بھی ہیں۔

شادی کی تقریب میں سیاستدانوں بشمول برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے کو مدعو نہیں کیا گیا تھا، کیونکہ یہ سرکاری تقریب نہیں تھی۔

شادی کے بعد پرنس ہیری ڈیوک آف سسیکس اور میگھن مارکل ڈچز آف سسیکس کہلائیں گی۔ مہمانوں میں اداکار جارج کلونی اور ان کی اہلیہ اَمل کلونی، معروف برطانوی ٹیلی ویژن شخصیت اوپرا ونفری، سابق فٹ بالر ڈیوڈ بیکہم اور ان کی اہلیہ وکٹوریہ، سرینا ولیمز اور ایلیکس اوہانیان، ادریس ایلبا، سر ایلٹن جان اور ڈیوڈ فرنیش،بھارتی اداکارہ پریانکا چوپڑہ، چیلسی ڈیوی اور کریسیڈا بوناز،ٹی وی کی مشہور شخصیت جیمز کورڈن، گلوکار جیمز بلنٹ، اداکار کیری ملیگن اور رگبی کے مشہور کھلاڑی جانی وکنسن سمیت برطانوی خاندان اور شاہی جوڑے کے قریبی دوست اور احباب شامل تھے۔ اس کے علاوہ مدعو کیے گئے عام افراد میں گرینفیل ٹاور میں آگ لگنے سے محفوظ رہنے والے رہائشی ، برطانیہ کے ہر کونے سے 12 سو عام افراد، شاہی جوڑا جن چیرٹیز سے منسلک رہا ہے، ان چیرٹیز سےتعلق رکھنے والے 200 افراد، ونڈزر قلعے کے قریب و جوار میں واقع اسکولوں (دی رائل اسکول، گریٹ پارک اور سینٹ جارج اسکول) سے 100 طلباء، ونڈزر اور سینٹ جارج چیپل سے تعلق رکھنے والے 610 افراد اور شاہی خاندان اور کراؤن اسٹیٹ سے جڑے 530 افراد بھی شامل تھے۔ ظہرانے کی اس تقریب میں میگھن نے شاہی رواج کےبر خلاف اپنے شوہر اور سسر کے ہمراہ تقریر بھی کی۔

ویسے تو شاہی خاندان میں متعدد شادیاں ہوچکی ہیں، تاہم لیڈی ڈیانا اور ان کے بعد ان کے بیٹوں پرنس ولیم اور پرنس ہیری کی شادی میں دنیا بھر سے لوگوں کا جو جوش و جذبہ دیکھا گیا، وہ شاہی خاندان کی کسی اور شادی میں کبھی نہیں دیکھا گیا۔

تازہ ترین