صحرائے تھر میں قہر کی گرمی حسین وجمیل پرندوں موروں کے لیے جان لیوا بن چکی ہے،بھوک وپیاس اور شدید گرمی کے باعث دو روز کے دوران 18 مور ہلاک ہوگئے۔
محکمہ وائلڈ لائف کےمطابق تھرپارکر کے علاقے اسلام کوٹ کے نواحی گاؤں میں 2روز کے دوران 18 مور مرگئے، جبکہ شدید گرمی کے دوران ڈیپلو اور چھاچھرو کے دیہات میں بھی موروں میں بیماری پھیل رہی ہے۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ شدید گرمی اور خشک سالی کے باعث غذا اور پانی کی کمی کے سبب مور مر رہے ہیں ۔
جنگلات میں پانی ختم ہو گیا ہے ،خشک سالی و گرمی کی لہر نے ان معصوم پرندوں کو بھی لاغر کردیا ہے،گزشتہ 5سال سے گرمیوں کے موسم کے دوران ہونے والی موروں کی اموات کے باوجود متعلقہ محکمے نے موروں کے تحفظ کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا ہے۔
تھری باشندوں کا کہنا ہے کہ مور ایک دم نہیں مرتے بلکہ لاغر ہونے اور علاج نہ ہونے کے باعث مر جاتے ہیں۔
متعلقہ انتظامیہ کو چاہیےکہ گائوں سطح پر موروں کو بچانے کے مراکز قائم کرے جہاں پر پانی اور علاج کا بندوبست کیا جائے تاکہ تھر کے فطری حسن ان حسین و جمیل پرندوں کو بچایا جا سکے۔
تھری مکینوں کا مزید کہنا ہے کہ یہ مشکل دن صرف ایک سے دو ماہ تک ہوتے ہیں جن میں عملی اقدام کر کے تھر میں موجود ہزاروں مور اور دیگر پرندوں کو بچایا جا سکتا ہے۔