• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
ٹچ اسکرین کے حامل اسمارٹ ہومز

’’ دیواروںسے باتیںکرنا اچھا لگتاہے ‘‘، کسی زمانے میں یہ گانا بہت مشہور ہوا تھا ، لیکن لگتاہے کہ اب یہ بات سچ ثابت ہونے والی ہےکیونکہ اب وہ دور آنےوالا ہے کہ دیواریںباتیں بھی کریں گی اور ٹوئٹس بھی بھیجیں گی ۔عنقریب ٹچ اسکرین کے حامل اسمارٹ ہومز کا شاہکار سامنے آنے والا ہے ۔ دراصل انٹرنیٹ ہماری زندگی میں اس قدر رچ بس گیا ہے کہ اب دنیا پورے گھر کو ٹچ اسکرین ٹیکنالوجی اور انٹرنیٹ کا حامل بنا نے کا سوچ رہی ہے۔ نئی ٹیکنالوجی کے مطابق اسمارٹ گھر وں کی ٹچ اسکرین دیواروں پر فیس بک اپ ڈیٹس بھی نظر آئیں گی اور دوستوں کے ساتھ ویڈیو چیٹ بھی ہوسکیںگی ، اسی طرح اسے بستر پر لیٹے لیٹے کنٹرول کرکے بات چیت بھی کی جاسکے گی اورخیرسگالی پیغامات بھی بھیجے جاسکیں گے۔

اس قسم کے اسمارٹ گھر بنانے کا بیڑہ اسپین کی ایک کمپنی نے اٹھایا ہے اورا اس کا ہارڈویئر تو مکمل ہوچکا ہے تاہم سافٹ ویئرز کا 40 فیصد حصہ باقی ہے۔کمپنی کا کہنا ہے کہ گھر کی ہر ایک چیز کو انٹرنیٹ اور رابطے کیلئے استعمال کیا جاسکے گا۔اس منصوبے پر3 سال سے شمالی اسپین میں کام جاری ہے اور بہت جلد اس ٹیکنالوجی کے حامل گھر لوگوں کو فروخت کیلئے پیش کردیئے جائیں گے۔ وائس کمیونی کیشن، ٹیکسٹ میسجنگ، الارم، کیلکولیٹر، سٹاپ واچ، شیڈولراور یونٹ کنورٹر کے ساتھ ساتھ آڈیو، ویڈیو پلیئرز/ ریکارڈرز، ای میل اور ویب برائوزنگ جیسے بے شمار کاموں کے علاوہ اب موبائل ہینڈ سیٹ آپ کے گھر کا پورا کنٹرول سنبھالنے کیلئے تیار ہیں۔ ہوم کنٹرول سسٹم یا ہوم آٹو میشن ٹیکنالوجی کی وجہ سے آپ کاپورا گھر آپ کی مٹھی میں ہےیعنی ہوم کنٹرول سسٹم کے ذریعے آپ کا موبائل فون تمام ہوم اپلائنسز کے لئے ایک مشترکہ وائرلیس ریموٹ کنٹرولر کی حیثیت اختیار کرلے گا۔ الیکٹرونک آلات کے ساتھ استعمال ہونے والے عام وائرلیس ریموٹ کنٹرولرز چونکہ انفراریڈ کے ذریعے کام کرتے ہیں،اس لئے زیادہ فاصلے پر ان کی کارکردگی جواب دے جاتی ہے، لیکن ایک موبائل فون کے ذریعے دنیا کے کسی بھی کونے میں بیٹھ کر گھریلو چیزوں کو کنٹرول کیا جا سکے گا۔

مثال کے طور پر سخت سردی میں آپ اپنے دفتر سے نکلتے وقت موبائل فون سے ہیٹنگ سسٹم کو کنٹرول کرکے اپنے کمرے کے درجہ حرارت کو اپنی مرضی کے مطابق ایڈجسٹ کرسکتے ہیں۔ گرمیوں میں ایئر کنڈیشنرز کے ساتھ یہی کام کمرے میں ٹھنڈک بنانے کے لئے کیا جا سکتا ہے۔ گھر کے دروازے پر پہنچ کر سیکورٹی سسٹم کو موبائل فون کے ذریعے ہدایت کر سکتے ہیں کہ وہ آپ کے لئے دروازہ کھول دے۔ اسی طرح بجلی کی دیگر مشینیں بھی آپ کے موبائل فون کی دسترس میں آجائیں گی۔ 

اس وقت مارکیٹ میںا سمارٹ ریفریجریٹرز، انرجی سیونگ واشنگ مشینیں، ہیٹنگ سسٹم جو کمرے کا درجہ حرارت ایک ڈگری سنٹی گریڈ تک کی درستی سے ایڈجسٹ کر سکتے ہیں، ٹچ پینل والے سکیورٹی سسٹم، لو انرجی والز، پروگرام ایبل تھرموسٹیٹ، خود کار طریقے سے آپریٹ ہونے والی لائٹیں اور خود بخود ایڈجسٹ ہوجانے والے پردے تک دستیاب ہیں لیکن مسئلہ یہ ہے کہ یہ سارے سسٹم الگ الگ کام کرتے ہیں اور ان سب چیزوں سے فائدہ اٹھانے کے لئے آپ کو درجنوں ریموٹ کنٹرولر استعمال کرنے پڑتے ہیں۔گھریلو آلات کو کنٹرول کرنے والی ا سمارٹ ڈیوائس کا تصور اگرچہ نیا نہیں، لیکن اب تک ایک ایسی سنگل ڈیوائس بنانے میں کوئی خاطر خواہ کامیابی نہیں مل سکی تھی جس کے ذریعے الیکٹرونک اشیاء کی وسیع رینج کو آپریٹ کیا جاسکے۔ موبائل فونز کی بڑھتی ہوئی صلاحیتوں کو دیکھ کر صاف سمجھ میں آرہا ہے کہ اب یہ مسئلہ بھی حل ہوجائے گا۔

ماہرین کا خیال ہے کہ جلد ہی ان گھریلو ڈیوائسز کی تعداد میں اضافہ ہوجائے گا ،جنہیں براہ راست موبائل ڈیٹا نیٹ ورک میں شامل کیا جا سکے گا۔ آنے والے وقتوں میں فریزر، اوون اور کیتلی جیسی اشیاء بھی نیٹ ورک کے ساتھ کمیونی کیشن کی صلاحیت حاصل کرلیں گی ۔دوسری جانب گزشتہ برس میں ایک بڑی پیش رفت یہ ہوئی کہ معروف امریکی کمپنی نے ایک ایسی ٹائل متعارف کروائی جو سورج کی روشنی سے از خود بجلی پیدا کر سکتی ہے ۔ ان ٹائلز سے بنی چھت کو ‘سولر روف ‘ کا نام دیا گیا ہے جنھیں مضبوط شیشے سے بنایا گیا ہے ۔اس سولر روف سے گھر کو ایک مکمل اسٹالش انداز میں تعمیر کیا جاسکےگا جو توانائی میں خود کفیل ہوگا ،اس سولرروف کی تیس برس کی گارنٹی بھی ساتھ دی جائےگی۔ فی الحال اسمارٹ ہوم کی یہ سہولت صرف امریکہ میں دستیاب ہے۔ آج کل جہاں گھریلو مصنوعات تیار کرنے والے اداروں کا پورا زور "اسمارٹ ہومز” کی طرف ہے، ایسے میں بھلا ہوٹل کیسے پیچھے رہ سکتے ہیں؟ خاص طور پر فائیو اور سیون اسٹار ہوٹل؟ کچھ ہوٹل تو ابھی سے صارفین کو اپنے اسمارٹ فون سے کمرا لاک اور ان لاک کرنے کی سہولت فراہم کر رہے ہیں۔

اس کے علاوہ کچھ ہوٹل ایسے بھی ہیں جو کمرے کی متعدد چیزوں کو ایک ہی ڈیوائس سے کنٹرول کرنے کی سہولت فراہم کرتے ہیں اور اگلے سال امریکہ میں موجود تمام ہوٹلز انٹرنیٹ سے کنیکٹ کر کے زیادہ ا سمارٹ بنانے پر کام جاری ہے۔ نئی ٹیکنالوجی کے مطابق موبائل ایپ کو استعمال کرتے ہوئے ہوٹلوں میں قیام پذیر لوگ ایسے بہت سارے کام انجام دے سکیں گے جو وہ پہلےہاتھوں سے کیا کرتے تھے ،جس میں کمرے کے درجہ حرارت کا کنٹرول، روشنی، ٹی وی اور پردے وغیرہ شامل ہیں۔

زمانہ تیزی سے تبدیل ہورہاہے ، جو چیزیں یا ایجادات ہم سائنس فکشن فلموں میں دیکھتے تھے وہ حقیقت کا روپ دھار رہی ہیں۔ لگتاہے وہ زمانہ دور نہیں جب ہم گھر کا دروازہ کھولے بغیر دیواروںکے اوپر سے گاڑی اڑاتے ہوئے گھر کے اندر پارک کردیں گے۔ 

تازہ ترین