• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
, ,

سعودی عرب میں خواتین کیلئے ڈرائیونگ کا پہلا دن، سب سے پہلے شہزادہ ولید کی بیٹی نے گاڑی چلائی


ریاض (شاہدنعیم)ڈرائیونگ کے فیصلے پر عملدرآمد کے پہلے ہی دن صبح سویرے ایک اردنی خاتون گاڑی چلاتے ہوئے الحدیثہ بری سرحدی سعودی چوکی پہنچ گئی، کسٹم اور امیگریشن حکام نے اردنی خاتون کی تمام کارروائی مکمل کی اور انہیں اعزاز و اکرام کے ساتھ رخصت کیا۔

24جون کو صبح سویرے 12بجکر ایک منٹ پر ریاض کی سڑک پر گاڑی لیکر نکلنے والی سب سے پہلی خاتون شہزادی ریم بنت الولید بن طلال تھیں۔

سعودی عرب میں خواتین کیلئے ڈرائیونگ کا پہلا دن، سب سے پہلے شہزادہ ولید کی بیٹی نے گاڑی چلائی

انہوں نے وڈیو کلپ میں 12بجکر ایک منٹ کا وقت ریکارڈ کیا ہوا تھا، شہزادہ ولید نے گاڑی چلاتے ہوئے اپنی بیٹی کی وڈیو اور تصویر میڈیا کو جاری کردی۔شہزادہ ولید بن طلال نے ڈرائیونگ کے فیصلے پر عملدرآمد کے روز اپنی بیٹی ریم کے ہمراہ سفر کیا اور ٹویٹر پر ایک وڈیو اور تصویر جاری کرکے ناظرین کو دکھایا کہ انکی بیٹی ریم گاڑی چلا رہی ہے، نواسیاں بھی ہمراہ تھیں۔ شہزادہ ولید بن طلال نے اپنی بیٹی کی بار بار حوصلہ افزائی کی ،جدہ میں ہلال احمر کے ترجما ن عبداللہ ابو زید نے بتایا ہے کہ خواتین کی ڈرائیونگ کی صورتحال انتہائی فطری ہے، ہلال احمر کی جانب سے اس حوالے سے تیاریاں غیر معمولی نہیں معمول کے عین مطابق ہیں، کسی بھی ہنگامی صورتحال کی صورت میں 997یا (اسعفنی ) ایپلی کیشن کے ذریعے مدد طلب کی جاسکتی ہے۔


دوسری جانب سعودی عرب کے وزیر اسلامی امور و دعوت و رہنمائی شیخ عبداللطیف آل الشیخ نےکہا ہے کہ ڈرائیونگ آج کل خواتین کی ضرورت ہے، انہیں بنیادی ضرورتیں پوری کرنے کیلئے ڈرائیونگ ناگزیر ہے، آل الشیخ نے العربیہ چینل کو انٹرویو میں کہا کہ سعودی خواتین کو معاشر ےکی جانب سے ڈرائیونگ سے روکنے کا عمل نہ تو قرآن و سنت سے ماخوذ تھا اور نہ ہی اس پابندی پر علما ءمتفق تھے۔ادھر الاول بینک کے پروجیکٹ کے شعبے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ڈائریکٹر سلمیٰ السنید نے کہا ہے کہ سعودی خواتین کو ڈرائیونگ ضرورت ہے آسائش نہیں۔

ڈرائیونگ کی اجازت ملنا خواتین کا حق تھا، اسے اپنے یومیہ امور و مسائل نمٹانے میں خوداعتمادی اور خود مختاری ملنی ہی چاہئے تھی، اسکی بدولت خواتین کو خوداعتمادی ملے گی اور ہنگامی حالات میں فوری اقدام کی صلاحیت حاصل ہوگی۔

ھنادی السنید نے بتایا کہ خواتین پر ڈرائیونگ کے حوالے سے نکتہ چینی ہورہی ہیں مگر بہت زیادہ نہیں، اکثر سعودی خواتین ، معاشرے کے لوگ اور احباب حوصلہ افزائی ہی کررہے ہیں۔

ڈرائیونگ کے فیصلے پر عملدرآمد سے ایک روز قبل ہی ریاض، جدہ، دمام کی سڑکوں پر ڈرائیور خواتین کی حوصلہ افزائی کیلئے خصوصی بورڈ جگہ جگہ لگادیئے گئے۔

ان پر تحریر ہے کہ ”ہم تمہارے ساتھ ہیں جہاں بھی گاڑی چلاؤ گی ہمیں اپنا مدد گار پاؤ گی“ ایک اور جملہ بورڈ پر نمایاں شکل میں یہ نظر آرہا ہے ”ہم سب تمہارے بھائی ہیں، گھبرانے کی کوئی بات نہیں۔‘‘

تازہ ترین
تازہ ترین
تازہ ترین