• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یہ ایک معروف حقیقت ہے کہ انگلینڈ کی ملکہ بکنگھم پیلس میں رہتی ہیں، لیکن باقی کا خاندان کہاں رہتا ہے؟ کیا آپ کو معلوم ہے کہ برطانیہ کا شاہی خاندان کا کون کون سا فردکن محلات میں رہتا ہے اور یہ برطانیہ میںکہاں پر واقع ہیں؟ اگر نہیں پتا تو آج ہم آپ کو ان محلات کی غائبانہ سیر کرواتے ہیں۔تاحال شاہی خاندان کے زیادہ سے زیادہ افرادنےاپنی کئی رہائش گاہوں کو برقرار رکھا ہوا ہے۔ شاہی شاخوں میں سے ایک یہ سلطنت، محلات اور شاہی اثاثے ہیں۔

ملکہ الزبتھ دوم اور ڈیوک آف ایڈنبرگ

Buckingham Palace

برطانیہ کے شاہی خاندان کے محلات

ملکہ الزبتھ دوم اورڈیوک آف ایڈنبرگ جب لندن میں ہوتے ہیں تواپنی سرکاری رہائش گاہ بکنگھم پیلس کو استعمال کرتے ہیں۔ لیکن ہفتہ وار چھٹیاں وہ اکثر ونڈسر کیسل میں گزارتے ہیں، اگست اور ستمبر اسکاٹ لینڈ کے بالمورل کیسل میں گزارتے ہیںجبکہ ہر سال کرسمس کےموقع پرسینڈرنگھم، نارفولک کا رخ کرتے ہیں۔ویسٹ منسٹر میں واقع برطانوی شاہی خاندان کی رہائش گاہ اور انتظامی ہیڈ آفس، بکنگھم پیلس، عام طور پر شاہی خاندان کے مہمانوں اور دیگر اہم تقریبات کی آماجگاہ بنارہتا ہے۔یہ محل 1703ء میںڈیوک آف بکنگھم کے لیے تعمیر کروایا گیا تھا مگر 1761ء میں بادشاہ جارج سوئم نےاسے ملکہ چارلوٹ کی ذاتی رہائش کے لیے حاصل کرلیا، جو بعد میں ’کوئینزہاؤس‘ کے نام سے مشہور ہوا۔

محل میں بڑے پیمانے پر توسیع کا کام آخری بار بیسویں صدی کے آغازمیں کیا گیا تھا۔اس کے علاوہ انیسویں صدی کا انٹیریئر ڈیزائن کافی حد تک اپنی اصل حالت میں موجود ہے۔اس محل میں 775 کمرے ہیں جبکہ اندر موجود گارڈن کا شمار لندن کے سب سے بڑے نجی گارڈن کے طورپرہوتا ہے۔ محل میں کچھ اسٹیٹ رومز بھی موجود ہیں جوکہ عام طور پر ریاستی ضیافت کیلئے استعمال ہوتے ہیں جبکہ عوام الناس کےلیے اگست اور ستمبر میں بھی کھلے ہوتے ہیں۔

شہزادہ چارلس اور کمیلاپارکر، ڈچس آف کارن وال

Clarence House

برطانیہ کے شاہی خاندان کے محلات

2003ء میں، پرنس آف ویلز شہزادہ چارلس نےلندن میں واقع اپنی نانی ملکہ الزبتھ کی رہائش گاہ ’کلیرنس ہاؤس‘ کو ان کی وفات کے بعد اپنی سرکاری رہائش گاہ بنا لیا۔ اس گھر کی تزئین و آرائش اوربحالی میں کمیلا پارکرنے مددکی۔ 2005ءمیں شہزادہ چارلس سے شادی اورکارن وال کی ڈچس بننے کے بعد کمیلا نے بھی اسےاپنی سرکاری رہائش گاہ بنا لیا۔شہزادہ ولیم اور شہزادہ ہیری بالترتیب 2011ء اور 2012ء تک اپنی نجی رہائشں گاہوں میں منتقل ہونے سے پہلےیہاں رہائش پذیر رہے۔ 

سینٹ جیمزپیلس کے برابر کھڑےکلیرنس ہاؤس کو شہزادہ ولیم ہینری، ڈیوک آف کلیرنس کے لیے1825ء سے1827ء کے درمیان تعمیر کیا گیا، جسے جان ناش نے ڈیزائن کیا تھا۔ کلیرنس ہاؤس میں ملکہ الزبتھ دوم اور ان کے شوہر بھی رہائش پذیر رہے ہیں۔یہ گھر بیسمنٹ کے علاوہ چار منزلوں پر مشتمل ہے۔ہر سال اگست کے مہینے میں اسے عوام الناس کےلیے کھول دیا جاتاہے۔

ڈیوک اینڈ ڈچس آف کیمبرج

Kensington Palace

برطانیہ کے شاہی خاندان کے محلات

2017ء کے وسط سے، کینسنگٹن پیلس کا اپارٹمنٹ 1A شہزادہ ولیم، کیٹ مڈلٹن(ڈچس آف کیمبرج) اور ان کے بچوں کی مرکزی رہائش گاہ ہے۔ انھوںنے اپنے شاہی فرائض پر توجہ مرکوز کرنے اور لندن کےاسکول میں پرنس جارج کےداخلے کی وجہ سے یہاں رہنے کا فیصلہ کیا۔اس سے قبل، انھوں نے اپنا بیشتر وقت سینڈرنگھم اسٹیٹ ،نارفولک کے اینمر ہال میں گزارا۔17ویں صدی سے برطانیہ کے شاہی خاندان کے زیر استعمال کینسنگٹن پیلس 1605ء میں تعمیر کیا گیا، اسے ناٹنگھم ہاؤس کے نام سے بھی جانا جاتا تھا۔ یہ عمارت پہلے دومنزلہ تھی لیکن بعد میں اس میں توسیع کی جاتی رہی۔

اس عمارت میں مختلف اپارٹمنٹس ہیںاور محل کےاسٹیٹ رومز کوعوام کے لیے بھی کھولا جاتاہے۔ شہزادہ ولیم کےاپارٹمنٹ 1Aکی بات کریں تو 1960ء میںاس کی رینوویشن 85ہزار پاؤنڈز میں کی گئی۔کہنے کو تو یہ اپارٹمنٹ ہےمگر ہے چار منزلہ عمارت۔2011ء میں رینوویشن کے دوران اس کے کمروں کی تعداد کو 30سے کم کرکے 20کردیا گیا تھا۔اس میں دو نرسریاںاور تین کچن ہیںجبکہ آنجہانی لیڈی ڈیاناکے فلاحی کاموں کے لیےکچھ کمرے بھی مختص کیے گئے ہیں۔  

ڈیوک اینڈ ڈچس آف سسیکس

Kensington Palace

برطانیہ کے شاہی خاندان کے محلات

2013ء میں شہزادہ ہیری دو بیڈ روم پر مشتمل کینسنگٹن پیلس کے ناٹنگھم کاٹیج میں منتقل ہوگئےتھے اور 2017ء میں منگنی کے اعلان کے بعدمیگھن مارکل نے بھی یہاں رہائش اختیار کرلی۔ناٹنگھم کاٹیج کو کینسنگٹن پیلس کی سب سے چھوٹی پراپرٹی کہا جاتا ہے۔ 

شہزادہ ولیم اور کیٹ بھی اپارٹمنٹ 1A میں منتقل ہونے سے پہلے یہاں رہ چکے ہیں۔کینسنگٹن پیلس میں ولیم اور کیٹ، ہیری اور میگھن کے علاوہ بھی شاہی خاندان کے دیگر افراد مقیم ہیں، جن میں ڈیوک اینڈ ڈچس آف گلوسیسڑ، ڈیوک اینڈ ڈچس آف کینٹ اور کینٹ کے شہزادہ اور شہزادی مائیکل شامل ہیں۔

شہزادہ اینڈریو، ڈیوک آف یارک

The Royal Lodge in Windsor Great Park

برطانیہ کے شاہی خاندان کے محلات

پرنس اینڈریو، ڈیوک آف یارک ملکہ کی تیسری اولادہیں۔ وہ 2004ء میں ونڈسر گریٹ پارک کے30 کمروں پر مشتمل رائل لاج میں اپنی بیٹیوں شہزادی بِیٹرائس اور شہزادی ایوگنی کے ساتھ منتقل ہوئے تھے۔ اس رائل لاج میں ملازموں کے لیے کمرے، گارڈن، ایک نجی گرجاگھر اور21 ایکڑ پرپھیلاگراؤنڈہے۔ 

2018ء کے شروع میں منگنی کے اعلان کے بعد ان کی بیٹی شہزادی ایوگنی اپنے منگیترجیک بروکس بینک کے ہمراہ کنسنگٹن پیلس کے آئیوی کاٹیج میں منتقل ہوگئےجو کہ شہزادہ ہیری کی رہائش گاہ کے بالکل ساتھ ہے۔ ان کی دوسری بیٹی شہزای بِیٹرس اپنازیادہ تر وقت نیویارک میں گزارتی ہیں، جہاں وہ (ان کے’ لنکڈاِن اکاؤنٹ‘ کے مطابق) مصنوعی ذہانت پر کام کرنے والی کمپنی ’افینیٹی‘ میںپارٹنرشپ اینڈاسٹریٹجی کی نائب صدر ہیں۔

 شہزادی این(Gatcombe Park)

برطانیہ کے شاہی خاندان کے محلات

ویسے توملکہ کی اکلوتی بیٹی شہزادی این اوران کے شوہر سرٹموتھی لارنس کی رہائش گاہ سینٹ جیمزپیلس لندن ہے مگر وہ اپنا زیادہ تر وقت  گلوسیسٹرکےگیٹ کامبےپارک میں گزارتے ہیں۔ 

شہزادی این اور ان کی بیٹی زار ٹندال گھڑسواری کی شوقین ہیں، اس لیے وہ یہاں رہنا پسند کرتی ہیں تاکہ اپنا شوق بآسانی پورا کرسکیں۔18 ویں صدی میں اسے جارج بسیوی نے ڈیزائن کیا تھا۔

پرنس ایڈورڈ اور سوفی(Bagshot Park)

برطانیہ کے شاہی خاندان کے محلات

ملکہ کے سب سے چھوٹے بیٹےشہزادہ ایڈورڈ(Earl of Wessex)اور ان کی بیوی سوفی(Countess of Wessex) اپنے دو بچوں کے ہمراہ زیادہ تر وقت بیگ شاٹ پارک کے مینشن میں گزارتے ہیں جوکہ ملکہ کے بچوں کی ذاتی جائیداد میں سب سے بڑی مانی جاتی ہے۔شہزادہ ایڈورڈ نے57کمروں پر مشتمل اور87ایکڑ پر پھیلی کراؤن اسٹیٹ کی یہ زمین 1998ء میںلیز پر حاصل کی تھی۔

تازہ ترین