رانی پور (نامہ نگار) پی پی کی اعلی قیادت آصف زرداری اور فریال تالپور کے خلاف 35 ارب روپے کا منی لانڈرنگ اسکینڈل آنے کے بعد پی پی کے حلقوں میں مایوسی کی لہر دوڑ گئی ہے اور انتخابات کی سرگرمیاں بھی عدم دلچسپی کا شکار ہونے لگی ہیں۔ پی پی کے متعدد رہنما اور دیگر حامی افراد جن پر کرپشن کے الزامات ہیں وہ خوف میں مبتلا ہو گئے ہیں کہ پارٹی کی اعلی قیادت کے بعد وہ بھی قانونی گرفت کے شکنجے میں آ جائیں گے یہ بھی سیاسی قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں کہ نواز لیگ اور پی پی کی اعلی قیادت کے خلاف کارروائی سے دونوں جماعتوں کو برسرِ اقتدار آنے سے روکا جائے گا اور سینیٹ انتخابات کی طرح حکمت عملی اپنائی جائے گی اور اچھی شہرت کے حامل لوگوں کو اقتدار میں لا کر کرپشن اور بدانتظامی کا گند صاف کیا جائے گا اور بعض حلقے انتخابات ملتوی ہونے کا خدشہ بھی ظاہر کر رہے ہیں۔