• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
مستونگ دھماکےمیں کئی گھرانے اجڑ گئے

مستونگ میں سیاسی جلسے میں خودکش حملےمیں جہاں کئی گھروں کے چراغ گل ہوئےوہیں درینگڑھ کا ایک گھر ایسابھی جس کے تین بچے دہشت گردی کا نشانہ بنے۔

مستونگ میں جمعہ کے روز سیاسی جلسے میں ہونےوالا دھماکا کئی خاندانوں کوغمزدہ کرگیا، بزرگ اورنوجوان تو خودکش دھماکے کا نشانہ بنے ہی لیکن درینگڑھ کے عبدالخالق کے تین چھوٹےبچے بو صرف جلسہ گاہ دیکھنے کی پاداش میں موت کے منہ میں چلے گئے۔

معصوم بچوں کا سیاست سے کوئی تعلق تھا ناہی وہ جلسے میں شریک تھے، چھوٹی سی بستی کےمکین تینوں بھائی علاقے میں کبھی کبھا رہونےوالی گہما گہمی دیکھنے جلسہ گاہ گئے تھے۔

عبدالخالق بتاتے ہیں کہ نماز جمعہ کےبعدگھر واپس آئے تو دھماکا سنائی دیا، دیکھنے گئےتو ہر طرف لاشیں بکھری تھیں اور زخمی تڑپ رہےتھے، ان کے 2بچوں کی لاشیں جلسہ گاہ کے اندر سے جبکہ ایک کی لاش اسپتال سے ملی۔

دھماکےسے ایک خاندان کے11 جبکہ ایک اورخاندان کے سات افراد اپنے پیاروں سے جدا ہوئےجبکہ درینگڑھ کے عبدالقادر کے گھر کے دو افراد بھی دہشت گردی کا شکار ہوئے۔

تازہ ترین