• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’گولڈن ٹیمپل‘‘ کے گنبد سونے سے جگمگانے لگے


بھارتی ریاست امرتسر میں موجود ’’گولڈن ٹیمپل‘‘ وہاں کا سب سے اہم مقام ہے جو سکھوں کی سب سے بڑی عبادت گاہ ہے۔ اس کا اصل نام ’ہرمندر صاحب‘ ہے لیکن یہ گولڈن ٹیمپل کے نام سے مشہور ہے۔ امرتسر کی خوبصورت ترین مقامات میں اس کا شمار بھی کیا جاتا ہے، اس کی خوبصورتی کو مزید بڑھانے کے لیے اس ٹیمپل کے گنبدوں پر سونے کا پانی چڑھایا گیا ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق گولڈن ٹیمپل کے چار دروازے ہیں اورہر دروازے کے اوپر ایک گنبد بنا ہے یعنی ٹیمپل میں کل چار گنبد موجود ہیں، گولڈن ٹیمپل کی انتظامیہ نے ٹیمپل کے حسن کو مزید نکھارنے کے لیےچاروں گنبدوں پر سونے کی تہہ لگائی ہے، گنبدوں پر 160 کلو سونا جس کی قیمت تقریبا 50 کروڑ ہے استعمال ہوا ہے۔

’’گولڈن ٹیمپل‘‘ کے گنبد سونے سے جگمگانے لگے

دلجیت سنگھ بیدی، شیرومنی گوردوارا پربندھک کمیٹی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ گولڈن ٹیمپل کے چاروں دروازوں کو سونے میں نہلانے کی وجہ اس کی خوبصورتی میں مزید اضافہ کرنا ہے اس کے علاوہ اس کا مقصد یہ تاثر دینا ہے کہ گولڈن ٹیمپل کے دروازے تمام لوگوں کے لیے کھلے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ٹیمپل کے ایک گنبد پر تقریبا 40 کلو سونا استعمال ہوا ہے۔ دلجیت سنگھ کا کہنا ہے کہ دروازوں پر سونے کا پانی چڑھانے کاکام تا حال جاری ہے جبکہ ٹیمپل کا ایک دورازہ جو کہ ’گھنٹا گھر‘ کے نزدیک ہے اس پر سونا چڑھانے کا کام مکمل کرلیا گیا ہے۔

ایس جی پی سی کے ترجمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہر روز یہاں 80 ہزار سے 2 لاکھ لوگ عبادت کے لیے آتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہماری ذمہ داری یہاں سب کچھ چاق و چوبند رکھنا، مندر کی حفاظت اور یہاں آئے عقیدت مندوں کی ضروریات کا خیال رکھنا ہے۔ 

’’گولڈن ٹیمپل‘‘ کے گنبد سونے سے جگمگانے لگے

2 لاکھ لوگوں کے ہوتے ہوئے نظم و ضبط کو برقرار رکھنا کافی مشکل ہے۔ اس چیز کو درست رکھنے کے لیے خاص ٹیم تشکیل دی گئی ہے جس کا کام سی سی ٹی وی کی مدد سے پورے گولڈن ٹیمپل کی نگرانی کرنا ہے انہوں نے بتایا کہ پورے ٹیمپل میں 115 سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہاں میڈیکل کے مسائل بھی ہوجاتے ہیں تو اس کے لیے بھی ایک ٹیم گوردوارے کے احاطے میں موجود ہےجبکہ یہاں کے دروازے 24 گھنٹے لوگوں کے لیے کھلے رہتے ہیں۔

گولڈن ٹیمپل کی تاریخ:

آج سے 192 سال قبل اس ٹیمپل کی بنیاد مہاراجہ رنجیت سنگھ نے رکھی، انہوں نے 16 لاکھ 39 ہزار روپےگولڈن ٹیمپل کی تعمیر میں چندہ کے طور پر دیے، ان پیسوں سے ٹیمپل کا کام شروع کردیا گیا۔ ان کی دیکھا دیکھی مہاراجہ رنجیت سنگھ کی اہلیہ اور دیگر نامور سکھ بھی چندہ جمع کرنے کے لیے میدان میں آگئے۔ تمام چندہ جمع کرنے کے بعد 64 لاکھ 11 ہزار روپے جمع ہوئےجس سے گولڈن ٹیمپل تعمیر کیا گیا۔

’’گولڈن ٹیمپل‘‘ کے گنبد سونے سے جگمگانے لگے

1984 میں بھارتی فوج کی جانب سے امرتسر میں واقع ’’ہرمندر صاحب‘‘ گوردوارے (گولڈن ٹیمپل) پر کیے جانے والے ’بلیو سٹار‘ نامی آپریشن کے سبب پورا گولڈن ٹیمپل مٹی کا ڈھیر بن گیا، اس کے علاوہ اس حملے میں سینکڑوں ہلاکتیں بھی ہوئیں۔

یہ آپریشن اس وقت کی بھارتی وزیر اعظم ’’اندرا گاندھی‘‘ کے حکم سے کیا گیا تھا۔ بلیو سٹار آپریشن کے بعد ٹیمپل کی دوبارہ تعمیر کا فیصلہ فروری 1995 میں کیا گیااور اس کی مکمل تکمیل اپریل 1999 میں ہوئی۔

تازہ ترین