• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ کے مسائل اور اُن کاحل

سوال : ۔میرے چند سوالات ہیں ،ازروئے شرع ان کے جوابات عنایت فرمادیں:

1: اگر حق مہر غیر معجل ہو اور شوہر بیوی کے مطالبے سے پہلے ہی نکاح والی رات میں اداکردے تو کیا حق مہر ادا ہوجائے گا؟

2: اگر حق مہر میں کیش کی جگہ سونا دےدے، حق مہر کی رقم کے برابر،اور بیوی یہ کہے کہ یہ میری منہ دکھائی ہے اور شوہر کہے کہ یہ میری طرف سے تمہاراحق مہر ہے تو کیا ادا ہوگا،حق مہریامنہ دکھائی؟

3: اگر حق مہر میں جو سونا دیا ہے ، اس کی کچھ رقم ابھی دکان دار کو دینی ہے، لیکن سونا مہر میں پہلے ہی دے دیا اور وہ رقم دکان دار کو بعد میں دے دی تو اس صورت میں حق مہر ادا ہوجائے گا یا بیوی کو کیش دینے ہوں گے؟ (مونس بیگ)

جواب (1) مؤجل (عند الطلب) مہر اگر شوہر نکاح والی رات ہی ادا کردے تو مہر ادا ہوجائے گا۔

(2)چونکہ شوہر نے صراحت کی تھی کہ وہ مہر کی مد میں سونا دے رہا ہے، اس لیے اس کے کہے کااعتبار ہوگا اور وہ سونا مہر میں شمار ہوگا ۔

(3) بیوی کو تو حق مہر اداہوگیا ہے ،لیکن دکان دارسے اگرکچھ ادھار رکھ کر سوناخریداتھا تو گناہ گارہوئے، کیونکہ کرنسی کے بدلے بھی سونا یا چاندی خریدی جائے تو پوری قیمت کی ادائیگی اسی مجلس میں ضروری ہے۔(شامی ،5/257، 258، باب الصرف، کتاب البیوع، ط، سعید)

تازہ ترین
تازہ ترین