آمنہ فاروق
زندگی کے تقریباً تمام امور مشینوں کے ذریعہ ہی انجام پارہے ہیں۔گھروں میں فریج،گرائینڈر،واشنگ مشین وغیرہ ضروریات زندگی بن گئے ہیں ۔اب خواتین،ان مشینوں کے ذریعہ ہی گھر کے تمام کا م انجام دے رہی ہیں۔ ریفریجریٹر تو آج ہر گھر کی ضرورت بن گیا ہے۔ تقریباً ہرمتوسط گھرانے میں چھوٹا ہی سہی‘ فریج تو موجود ہے ،مگر خواتین اس ضروری آئٹم کی باقاعدہ صفائی پر توجہ بہت کم دی جاتی ہے۔ ویسے توفریج کی صفائی ہر ہفتے ہی کرنی چاہیے۔۔لیکن عید الاضحی کے موقعے پرچوں کہ گوشت اسٹور کرنا ہوتا ہے تو فریج کی صفائی اور اس کی مینٹیننس ضروری ہوتی ہے۔
بصورت دیگر اس کی سروس میں فرق آجاتا ہے اور یہ کام کرنابھی بند کردیتا ہے۔ روزمرہ کے لیےفریج اور دیگر ہوم اپلائینسس کی صفائی کے لیے آپ کو تھوڑی سی پلاننگ کرنا پڑے گی۔ فریج کی صفائی کرنے سے قبل آپ،تمام کاموں سے فارغ ہو جائیں۔پہلے فریج کو مکمل طور پر خالی کردیں ،اس کے اندر کی اشیاء کو باہر نکالیں تب ہی آپ آسانی کے ساتھ اسےصاف کرسکیں گی۔ فریج کی صفائی کا کام30تا45منٹ میں مکمل کرلینا چاہیئے،تاکہ اس میں رکھی جانیوالی ضروری اشیاء کی اثر پذیری کو برقرار رکھنے کیلئے ان اشیاء کو دوبارہ فریج میں رکھا جاسکے۔
باہر نکالی گئی چیزوں کو چھانٹ لیں جو آپ کے استعمال کیلئے نہیں ہیں، انہیں باہر ہی رکھیں۔ ان چیزوں کو جو اندر رکھنا چاہتی ہیں، اچھی طرح صاف کر لیں۔فریج کے شیلفس کو احتیاط کے ساتھ نکالیں اور انہیں سوڈا محلول سے دھو لیں۔ اب اچھی طرح اپنے ہاتھوں پر پلاسٹک کے دستانے پہن کر سوڈامحلول کے ساتھ فریج کی اندرونی سطح کپڑے کی مدد سے صفائی کریں۔ یاد رکھیں کبھی بھی گرم پانی سے اندرونی سطح صاف کرنے کی کوشش قطعی نہ کریں۔اگر شیلف پر دھبے موجود ہیں تو انہیں صاف کرنے کے لیےگرم پانی استعمال نہ کریں اور نہ ہی انہیں کھر چیں۔
جب شیلف اور درازوں کو اچھی طرح دھولیا ہے تو دھوپ میں خشک کرلیں یا کسی محفوظ جگہ رکھیں۔ جب اچھی طرح خشک ہوجائیں تو انہیں اندر رکھ دیں۔ فریج کی اندرونی سطح کی صابن یا کیمیائی مادے سے پانی سے صفائی ہر گز نہ کریں کیونکہ جب آپ فریج میں پھل رکھیں گی تب یہ ان کیمیائی مادوںاور صابن کی بو کو اپنے اندر جذب کر لیں گے۔ فریج کی صفائی کے لیےقدرتی صفائی محلول کا استعمال کریں۔2بڑے چمچہ بیکنگ سوڈا کو ایک تہائی نیم گرم پانی میں ملا لیں یا تین حصہ نیم گرم پانی میں ایک حصہ سیب کا سرکہ ملا لیں۔ فریج کے دروازے کی بیرونی اور اندرونی سطح کی صفائی کرلیں کیونکہ اس حصہ پر سب سے زیادہ کھانے پینے کی اشیاءکے نشانات لگتے ہیں، جس کے سبب یہ مقام جراثیم کا مرکز بن جاتا ہے۔
دروازے کے اندرکی جانب ایک ربر کی پٹی لگی ہوتی ہے یہ آسانی سے نکالی جاتی ہے۔ اس پٹی کو نکال کر اس کی صفائی کریں۔ جب یہ پٹی سیاہ ہوجائے تو سمجھ لیں یہ کیڑوں اور جراثیم کا مسکن بن چکی ہے تب اس کی صفائی ناگزیر ہوجائے گی۔ اگر اس پٹی کی صفائی نہ کی جائے تو فریج کے اندر رکھی گئی اشیاء کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ اندر سے نکالی گئی اشیاء جو خشک ہوچکی ہوتی ہیں انہیں ایک بار پھر صاف کپڑے سے خشک کر لیں اور شیلفس کو صاف کرنے کے بعد ان میں سامان رکھیں۔