• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تحریک انصاف کا اسپیکر ،ڈپٹی اسپیکر منتخب، اسد قیصر176، خورشیدشاہ 146 ،مسترد8، سندھ میں پیپلز پارٹی کے سراج درانی، پختونخوا میں پی ٹی آئی کے مشتاق غنی اسپیکر بن گئے

اسلام آ باد (نمائندہ جنگ)تجسس اور خدشات کے ماحول میں بالآخر تحریک انصاف نے قومی اسمبلی کے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے میچ میں کامیابی حاصل کر لی ہے‘ 176ووٹ لے کر پی ٹی آئی کے امیدوار اسد قیصر اسپیکر اور پی ٹی آئی کے امیدوار قاسم سوری 183ووٹ لے کر ڈپٹی اسپیکر منتخب ہو گئے ہیں۔سردارایازصادق نے نومنتخب اسپیکر سے عہدے کا حلف لیا‘اس موقع پر اپوز یشن نے شدید احتجاج اورہنگامہ کیا‘ن لیگ کے ارکان نے نواز شریف کے پوسٹراٹھاکر مظاہرہ کیااورنشستوں سے نکل کر اسپیکر ڈائس کے سامنے جمع ہوگئے‘لیگی ممبران نے ووٹ کو عزت دو، نواز شریف کو رہاکرو‘جعلی مینڈیٹ نامنظور، لوٹوں کی فوج نامنظور کے نعرے لگائے ‘پی ٹی آئی کے ممبران نے بھی جوا ب میں عمران خان زندہ باد کے نعرے لگانے شروع کر دیےجس سے ہنگامہ آ رائی کا ما حول پیدا ہو گیا‘ پیپلز پار ٹی نے اس احتجاج میں حصہ نہیں لیااوراس کے ارکان نشستو ں پر بیٹھے رہے ۔ تفصیلات کے مطابق ا سپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے لئے قومی اسمبلی کا اجلاس بدھ کی صبح 10بجکر 37منٹ پر شروع ہوا۔ا سپیکر سردار ایاز صادق نے اجلاس کی صدارت کی۔ اسپیکر کا الیکشن سردار ایاز صادق نے کرایا جبکہ ڈپٹی اسپیکر کا الیکشن اسپیکر منتخب ہونے کے بعد نو منتخب اسپیکر اسد قیصر نے کرایا۔ اسپیکر کے عہدے پر پی ٹی آئی اور اتحاد ی جماعتوں کے امید وا ر اسد قیصر اور پیپلزپارٹی اور اپوزیشن کی اتحادی جماعتوں کے امیدوار خورشید شاہ کے درمیان کانٹے دار مقابلہ ہوا۔ کل330 ووٹ پڑے اسد قیصر کو 176اور خورشید شاہ کو146ووٹ ملے۔ 8ووٹ مسترد کر دیے گئے۔ ڈپٹی اسپیکر کے الیکشن میں پی ٹی آئی کے امیدوار قاسم سوری کو 183ووٹ ملے جبکہ ایم ایم اے اور اپوزیشن جماعتوں کے امیدوار مولاناا سعد محمود کو144 ووٹ ملے‘کل 328ووٹ کاسٹ ہوئے جس میں سے ایک مستردہوا۔بعد ازاں اسپیکر نے ڈپٹی اسپیکر سے حلف لیا، ووٹ ڈالنے کے لئے دو پولنگ بوتھ بنائے گئے تھے ابتدا میں دو پولنگ ایجنٹ مقرر کئے گئے تھے تاہم بعد ازاں خورشید شاہ کی درخواست پر پولنگ ایجنٹوں کی تعداد چار کردی گئی ۔ بوتھ ون پر پی ٹی آئی کے پولنگ ایجنٹ عمر ایوب اور پیپلز پارٹی کی پولنگ ایجنٹ شازیہ مری تھے۔ بوتھ نمبر دو پر پی ٹی آئی کے پولنگ ایجنٹ عمران خٹک اور پیپلزپارٹی کے پولنگ ایجنٹ غلام مصطفےٰ شاہ تھے۔سردار ایاز صادق نے بتایا کہ اسپیکر کا انتخاب خفیہ رائے دہی کے ذریعے ہوگا۔ انہوں نے مسکرا کر کہا کہ ووٹ ڈالتے وقت کسی کو دکھانا نہیں ہے۔ اسپیکر نے کہاکہ میری اوقات تو کچھ نہیں ہے لیکن بڑے لوگ نہ مائنڈ کر جائیں۔ پھر یہ ہائوس فیصلہ کرے گا۔ انہوں نے ازراہ تفنن یہ بھی کہا کہ ووٹوں میں5فیصد فرق ہوا تو دوبارہ گنتی بھی کرائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ممبران جس امیدوار کو ووٹ دینا چاہیں اس پر کراس کے لئے مہر استعمال کریں یا پھر کراس کا نشان لگا دیں۔ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اس سے کنفیوژن پیدا ہو گا آپ ایک فیصلہ کر دیں۔ اسپیکرنے کہا تو پھر ٹھیک ہے صرف مہر استعمال کریں۔ پین کا استعمال نہ کیا جائے۔ مہر اور پیڈ رکھ دیا جائے گا۔ 10بجکر 56منٹ پر ووٹنگ کا عمل شروع کر دیا گیا۔ مسلم لیگ (ن) کے ممبران قومی اسمبلی شہباز شریف کی قیادت میں11بجکر 41 منٹ پر ایوان میں آئے۔ ن لیگ کے ممبران بازئوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر ایوان میں آئے۔ خرم دستگیر نے نواز شریف کی تصویر کا پوسٹر اٹھایا ہوا تھا۔ شہباز شریف سیٹ پر بیٹھےتو خورشید شاہ ان سے آکر ملے۔ دونوں نے گرمجوشی سے مصافحہ کیا۔ ووٹنگ کا عمل ایک بجکر 51 منٹ پر مکمل ہوا۔ا سپیکرنے باکس کھول کر گنتی کا حکم دیا۔ اسپیکر نے ازراہ تفنن کہا کہ ہم پولنگ ایجنٹس کو باہر نہیں نکالیں گے وہ گنتی کے عمل میں موجود رہیں گے۔ گنتی کے بعد اسپیکر سردار ایاز صادق نے نتائج کا اعلان کیا۔ انہوں نے بتایا کہ 330 ممبر ا ن نے حلف اٹھایا۔ 330 نے ووٹ ڈالے 8ووٹ مسترد کر دیئے گئے۔ اسد قیصر کو176 اور خورشید شاہ کو146 ووٹ پڑے۔ اسپیکر نے اسد قیصر کی کامیابی کا اعلان کیا اور حلف کے لئے ڈائس پر بلایا۔ ایاز صادق نے نو منتخب سپیکر اسد قیصر سے اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی اور شور شرابے میں حلف لیا۔بعد ازاں قومی اسمبلی میں گزشتہ روز مسلم لیگ (ن) نے شد ید احتجاج کیا ۔ نعرے بازی کی ۔ پی ٹی آئی کے ممبران نے جوابی نعرے بازی کی جس سے ہنگامہ آ رائی کا ما حول پیدا ہو گیا۔مسلم لیگ (ن) کے ممبران قومی اسمبلی اور ایم ایم اے کے ممبران اسمبلی نے بدھ کے روزا سپیکر قومی اسمبلی کے الیکشن کے بعد نتائج کا اعلان ہوتے ہی احتجاج شروع کردیا۔ پیپلزپارٹی نے اس احتجاج میں حصہ نہیں لیا۔ اسپیکر کا الیکشن ہونے کے بعد سردارایازصادق نے نتائج کا اعلان کیا اور کہا کہ اسد قیصرسپیکرمنتخب ہو گئے ہیں۔ اعلان کے فوری بعد مسلم لیگ (ن) کے راہنما سابق ڈپٹی اسپیکرمرتضیٰ جاوید عباسی نےنعرے لگوانے شروع کر دیے کہ ووٹ کو عزت دو، جعلی مینڈیٹ نامنظور، لوٹوں کی فوج نامنظور میرا قائد نواز شریف ۔ اس کے ساتھ ہی مسلم لیگ(ن) کے تمام ممبران قومی اسمبلی نشستوں پر کھڑے ہوگئے۔ انہوں نے نوازشریف کے پوسٹر والی تصاویر نکال لیں اور نعرے لگانے شروع کر دیے۔پی ٹی آئی کے ممبران نے بھی جواب میں عمران خان زندہ باد کے نعرے لگانے شروع کر دیے۔ مہمانوں کی گیلری میں پی ٹی آئی کے ورکرز بیٹھے تھے جنہوں نے نعرے بازی شروع کردی‘ رولز کے تحت مہمانوں کو نعرے بازی کی اجازت نہیں ہے اسلئے اسمبلی کا سکیورٹی عملہ انہیں منع کرتارہامگروہ باز نہیں آئے۔ سردار ایاز صادق نےن لیگ کے ممبران سے کہا کہ آپ نشستوں پر تشریف رکھیں مگر وہ نہیں مانے۔ سردارایاز صادق نے نومنتخب اسپیکر اسد قیصر کوحلف اٹھانے کے لئے ڈائس پر بلالیا۔ اس دوران مسلم لیگ(ن) کے ممبران نشستوں سے نکل کر سپیکر ڈائس کے سامنے جمع ہوگئے۔ شہباز شریف کی قیادت میں لیگی ممبران نے نعرے بازی شروع کر دی۔ ایم ایم اے ممبران اسمبلی میں ان کے ہمراہ کھڑے ہوگئے البتہ پیپلز پارٹی نے اپنے آپ کو اس ہنگامہ سے دور رکھا۔ پی پی پی کے ممبران خاموشی سے یہ تماشا دیکھتے رہے اور پھر خاموشی سے ایوان سے چلے گئے۔ ہنگامہ میں شدت اس وقت آئی جب پی ٹی آئی کے ممبران اسمبلی بھی نشستوں سے نکل کر ڈائس کی جانب بڑھے۔ پی ٹی آئی کے سمجھ دار ممبران نے انہیں روکالیکن پی ٹی آئی کے ایک ایم این اے جذباتی ہوکر ن لیگ کی جانب چڑھ دوڑے جنہیں مشکل سے روکا گیا۔ مسلم لیگ(ن) کے رانا نذیرحسین بھی غصے میں آگئے اور ان کی تحریک انصاف کے ایم این اے سے لڑائی ہوتے ہوتے رہ گئی۔ ایوان میں اس قدر شور تھا کہ کان پڑی آواز سنائی نہیں دے رہی تھی۔عمران خان کی نشست کے سامنے کھڑے ہو کر لیگی ممبران نے وزیراعظم نوازشریف کے نعرے لگائے۔ مریم اور نگز یب نعرے لگوانے میں پیش پیش تھیں۔ انہوں نے ووٹ کو عزت دو، ووٹ کی چوری بند کرو، شرم کرو حیاکرو۔ نوازشریف کورہا کرو۔ لاٹھی گولی کی سرکارنہیں چلے گی نہیں چلے گی۔ ہم نہیں مانتے۔ ظلم کے ضابطے کے نعرے لگائے۔ پی ٹی آئی کے ایم این اے عامر لیاقت سے بھی الجھ پڑے جنہیں علی زیدی نے چھڑایا۔ نومنتخب سپیکراسد قیصر کے لئے ایوان کو چلانا مشکل ہوگیا اس لئے انہوں نے 2بج کر 44منٹ پرایوان کی کاررو ا ئی15منٹ تک کے لئے معطل کر دی۔

تازہ ترین