• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزارتِ پٹرولیم کے ذرائع کے مطابق اوگرا نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری وزرات توانائی کے پٹرولیم ڈویژن کو ارسال کر دی ہے جس میں یکم اکتوبر سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں دس روپے اضافے کی سفارش کی گئی ہے۔اس تجویز کی منظوری کی صورت میں پٹرول کی قیمت میں 6 روپے 30پیسے ، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 8روپے 50پیسے، لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 4روپے اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 10روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ہے۔ لگتا ہے حکومت نے گیس اور بجلی کے بعد عوام پر پٹرول بم گرانے کی تیاری مکمل کر لی ہے۔ عالمی مارکیٹ میں فرنس آئل کی فی بیرل قیمت میں صرف ڈیڑھ ڈالر اضافہ ہونے کے بعد ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں فی لیٹر 10روپے تک کا اضافہ عوام کے ساتھ کھلی نا انصافی ہے۔ حکومت اِس امر سے بخوبی واقف ہے کہ ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی کا ایک طوفان اُمڈ آتا ہے۔ اشیائے خورونوش کی قیمتوں سے لے کر ٹرانسپورٹ کے کرایوں تک میں اچانک اضافہ کر دیا جاتا ہے۔ گزشتہ ہفتے پیش کیا جانے والا منی بجٹ بلا شبہ ناگزیر تھا، مگر بجٹ کو جواز بنا کر منافع خور مافیا نے لوٹ مار کا بازار گرم کر رکھا ہے، جس کی وجہ سے غریب عوام مشکلات کا شکار ہیں۔ ملک میں پہلے ہی مہنگائی کی شرح 18.2فیصد اور بیروز گاری کی شرح خطرناک حد تک پہنچ چکی ہے۔جس کی وجہ سے سماج میں ایسی برائیاں بھی بڑھتی چلی جا رہی ہیں جو غربت اور بھوک کا منطقی نتیجہ ہوا کرتی ہیں۔جرائم کی شرح میں اضافہ بھی مہنگائی کا شاخسانہ ہی ہے۔ ایسے حالات میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اِس قدر اضافہ عوام کی زندگی میں مزید مشکلات کا پیش خیمہ ثابت ہو گا۔ملک میں مہنگائی کے طوفان اور عوام کی مشکلات کے پیش نظر حکومت کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو ہر ممکن طور پر روکنا چاہئے تاکہ مہنگائی کی چکی میں پستے عوام کے مصائب میں مزید اضافہ نہ ہو ۔

تازہ ترین