• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کردارکشی، صاحبزادہ جہانگیر کا پاکستانی نجی ٹی وی چینل کیخلاف قانونی کارروائی کا اعلان

لندن (ودود مشتاق) وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے غیر ملکی سرمایہ کاری کے عہدے سے دستبرداری اختیار کرنے والے صاحبزادہ جہانگیر نے پاکستان کے ایک نجی ٹی وی چینل کے خلاف قانونی کارروائی کر نے کااعلان کیا ہے۔ نمائندہ دی نیوز سے باتیں کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ان کے ٹریک ریکارڈ سے واضح ہوتا ہے کہ ان کو کبھی کرمنل چارج نہیں کیا گیا نہ ہی وہ برطانیہ میں دیوالیہ ہوئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سرکاری عہدے سےکسی مرد و زن کی شخصیت نہیں بنتی، یہ آپ کا اپنا اندرونی ضمیر اور آپ کے اندر موجود اچھائی ہے جو آپ کو دوسروں سے ممیز کرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے جو عزت دی ہے، اس پر جلنے والوں کی جانب سے مجھ پر لگائے جانے والے تمام الزامات غلط اور من گھڑت ہیں۔ صاحبزادہ جہانگیر ایک نجی ٹی وی چینل کی جانب سے لگائے گئے الزامات سے تنگ آچکے ہیں اور انھوں نے کہا کہ وہ کردار کشی کے ذمہ دار ٹی وی چینل کے خلاف قانونی کارروائی کیلئے مشورہ کررہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جب تک میں اپنا معاملہ عدالت میں پیش نہیں کرتا اور الزامات کو غلط ثابت نہیں کرتا میرا ضمیر کہتا ہے کہ میں میڈیا میں آنے اور تنازع سے دور رہوں۔ انھوں نے کہا کہ اس تنازع سے میرے رہنما عمران خان اور دوست انیل مسرت کوپریشان نہیں کرنا چاہتا۔ اس لئے میں نے باوقار راہ اختیار کی اور رضاکارانہ طورپر استعفیٰ دیدیا، اب میں سکون محسوس کر رہا ہوں، میرا دل ہلکا ہوگیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ میرا ماضی صاف ستھرا ہے اور میری کسی سے کوئی دشمنی نہیں ہے، یوم جزا ہم سب اللہ کے سامنے اپنے عمل کیلئے جوابدہ ہوں گے، میں کسی کی روح کا فیصلہ کرنے والا کون ہوں؟ ہم میں سے کوئی بھی فرشتہ پیدا نہیں ہوا۔ انھوں نے کہا کہ انشااللہ میں اوورسیز پاکستانیوں کے حقوق کیلئے جدوجہد کی کوششیں ترک نہیں کروں گا اور اسے مکمل کروں گا۔ میں پاکستان کیلئے سرمایہ کاری حاصل کرنے، عام آدمی کی حالت بہتر بنانے کیلئے ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا کرنے کیلئے اپنی ذمہ داریاں پوری کرتا رہوں گا۔ اللہ میری مدد فرمائے، آمین۔ صاحبزادہ جہانگیر کو 15 اکتوبرکو وزیراعظم عمران خان کا مشیر مقرر کیا گیا تھا لیکن بعض پاکستانی نیوز چینلز اور سوشل میڈیا پر جعلی خبریں پھیلائے جانے پر انھوں نے رضاکارانہ طورپر اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا اور ٹی وی چینل کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان کیا۔ انھوں نے کہا کہ انھوں نے کئی عشروں تک برطانیہ میں قیام کے دوران جو عزت حاصل کی تھی وہ اس سے محروم ہوگئے ہیں۔ انھوں نے کہا جب کسی بے قصور فرد پر جعلی الزامات لگائے جاتے ہیں جو کسی جرم میں ملوث نہیں ہوتا اور دیوالیہ نہیں ہوتا تو اپنی کھوئی عزت کیسے بحال کرسکتا ہے۔ انھوں نے تمام میڈیا ہائوسز اور اخبارات کو مشورہ دیا کہ وہ خبر کی تصدیق کئے بغیر جعلی خبریں نہ چلائیں۔ انھوں نے کہا کہ برطانیہ کے اپنے قوانین ہیں، قانون کی حکمرانی اس ملک کا بنیادی اصول ہے، ایسے ملک میں کوئی بھی کوئی جرم کرنے یا دیوالیہ ہونےکے بعد چھپ نہیں سکتا۔ صاحبزادہ جہانگیر خان برطانیہ میں 1970سے2013 کے دوران 6 کمپنیوں کے ڈائریکٹر رہے، یہ شیئر کیپٹل کی نجی کمپنیاں تھیں لیکن جہانگیر خان ان کمپنیوں کے شیئر ہولڈر نہیں تھے۔ ان کا اصل کاروبار تعمیراتی سرگرمیاں تھیں، وہ ویب سائٹ کارپوریشن لمیٹڈ 104 ایچ ویئر بری لین ایج ویئرمڈل سیکس کے واحد ڈائریکٹر تھے۔ جو بعض وجوہات کی بنا پر بند کردی گئی لیکن دیوالیہ نہیں ہوئی اور صاحبزادہ جہانگیر پر کوئی واجبات نہیں تھے۔
تازہ ترین