• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لوٹن کونسل میں بن مسئلہ، حکمراں لیبر پارٹی کے فیصلے کیخلاف ایشیائی کمیونٹی کا احتجاج جاری

لوٹن (شہزاد علی ) لوٹن پاکستانی کشمیری کمیونٹی سمیت ایشیائی لوگوں کا لوٹن کونسل میں بن شیڈول کی تبدیلی کے لئے حکمران لیبر پارٹی کا سابقہ فیصلہ برقرار رکھنے پر احتجاج جاری ہے۔ کمیونٹی اس بات پر مزید نالاں ہے کہ نہ صرف گزشتہ منگل کو فل کونسل میٹنگ میں لیبر کونسلروں نے بن شیڈول میں تبدیلی کے فیصلے کو برقرار رکھا بلکہ اپوزیشن لب ڈیم کی اس تجویز کو بھی لیبر کونسلروں نے مسترد کردیا کہ کونسل فوری طور پر ضائع شدہ کھانا اٹھانے کا اہتمام کرے لوٹن کونسل کی فل میٹنگ کی مزید تفصیل کے مطابق لب ڈیم اپوزیشن لیڈر کونسلر ڈیوڈ فرینک کا کہنا تھا کہ جب لیبر نے ہفتے کے بجائے دو ہفتے بعد بن کولیکشنز کا فیصلہ کیا تھا تو ساتھ ہی ویسٹ فوڈ اٹھانے کا اہتمام بھی کیا جانا چاہیے تھا اگر ایسا کیا جاتا تو کافی حد تک مسئلہ پر قابو پالیا جاتا بدبو اور مکھیوں کو پھیلنے سے روکا جاسکتا تھا، ان کے ساتھی کونسلر پیٹر چیپ مین نے توجہ دلائی کہ سنٹرل بیڈ کونسل نے جب تبدیلی کا فیصلہ کیا تو تو ساتھ ہی ضائع شدہ فوڈ اٹھانے کا اہتمام کیا گیا لیکن لیبر ہولڈ کونسل نے یہ معقول تجویز بھی اپنی عددی برتری کے بل بوتے پر مسترد کردی اور یہ عندیہ دیا کہ وہ اگلے سال فروری میں ٹرائل بنیادوں پر بارن فیلڈ اور سینٹ وارڈ سے شروع کی جائے گا۔ بارن فیلڈ ری سائیکلنگ کے حوالے بہترین جب کہ سینٹ بدترین وارڈ ہے تفصیل کے مطابق بن پٹیشن آرگنائزر اکبر داد خان نے کونسلرز کو بتایا کہ لوٹن کی گلیوں میں کالے بن بیگز کی بہتات کوئی اچھا منظر پیش نہیں کرتا خاص طور پر بسکٹ، سینٹ، ڈالو، چالنی اور ٹائون سنٹر کے علاقے میں کنزرویٹو کونسلر مائیکل گیرٹ نے اضافہ کیا کہ دو ہفتہ بعد کی بن خالی کرنے کی یہ سکیم شاید بیڈ فورڈ اور سنٹرل بیڈ کے کیے بہتر ہو مگر لوٹن کے لیے نہیں انہوں نے واضع کیا کہ لوٹن میں پہلے سے چوہوں کا مسئلہ موجود ہے اور اس نئے منصوبے سے صورت حال مزید بدتر ہوجائے گی لیبر کی جیکی کونسلر نے کہا کہ وہ شہریوں پر زیادہ ری سائیکلنگ کے لیے زور دے رہے ہیں اس موقع پر لب ڈیم کی دو قراردادیں حمایت میں 14 ووٹ حاصل کرسکیں جب کہ مخالفت میں 27 ووٹ پڑے اس صورت حال پر لوٹن اسلامک کلچرل سوسائٹی کے رہنما حاجی چوہدری محمد قربان نے بتایا ہے کہ بروز جمعہ ان کی پٹیشن کے محرک راجہ اکبر داد خان سے غیر رسمی ملاقات ہوئی ہے اور وہ بعد میں مل کر آئہندہ کا پروگرام طے کریں گے جب کہ راجہ اکبر داد خان نے گزشتہ روز جنگ سے غیر رسمی بات چیت میں کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ مساجد اس معاملہ پر جلسہ کا اہتمام کریں صدر سنی کونسل لوٹن مولانا اعجاز احمد اور جنرل سیکرٹری سنی کونسل راجہ فیصل کیانی اور مسلم کانفرنس کے شبیر ملک نے صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا ہے جب کہ جنگ سے بات چیت میں پاکستانی کمیونٹی سے متعلق متعدد عمائدین نے منگل کے روز لوٹن کونسل کے کیے گئے فیصلے پر تحفظات اور عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے سابق چیف آرگنائزر پاکستان پیپلزپارٹی برطانیہ متوازی پیر سید رضی حسن گیلانی، مرکزی جامع مسجد غوثیہ لوٹن کے سابق صدر اور صفتہ الاسلام کے رہنما چوہدری حاجی کالاخان، سابق صدر لوٹن اسلامک کلچرل سوسائیٹی حاجی چوہدری محمد سجاول خان، پاکستان پیپلزپارٹی ایکشن کمیٹی کے ملک غلام محی الدین اور شہریار ملک، پی پی لوٹن کے لالہ چوہدری محمد تاج سمروڑ نے کہا ہے کہ 6 نومبر کو لوٹن لیبر ہولڈ کونسل نے بن شیڈول میں نظر ثانی کے مطالبہ کو مسترد کرکے کمیونٹی کی خواہشات کے برعکس فیصلہ کیا ہے ۔حاجی کالا خان نے کہا کہ اس فیصلے سے کمیونٹی بہت متاثر ہوگی جن کمیونٹی لیبر کونسلرز نے کمیونٹی پٹیشن کو مسترد کیا اس حوالے لالہ چوہدری محمد تاج نے ایک تجویز پیش کی کہ مساجد اور دیگر کمیونٹی کو ان کونسلرز کو اگلے سال مئی کے کونسل الیکشن میں ووٹ کے جمہوری حق کے ذریعے شکست دینی چاہئے انہوں نے کہا ان نااہل کونسلروں کو مسترد کرکے اہل اور باصلاحیت نمائندہ افراد بطور کونسلرز منتخب کیے جائیں اور مساجد سے ایسے کونسلرز کے خلاف مہم چلائی جائے۔ لالہ چوہدری محمد تاج سمروڑ نے مزید کہا کہ البتہ یہ خوش آئند بات ہے کہ انڈی پنڈنٹ کونسلر چوہدری محمد اشرف نے کمیونٹی پٹیشن کی حمایت کی اور اپوزیشن لب ڈیم اور ٹوری پارٹی نے بھی لیکن صد افسوس کہ لیبر پارٹی کے کونسلرز نے لوٹن بارو کونسل میں بن شیڈول میں تبدیلی کے اپنے فیصلہ کو برقرار رکھا اور عوامی پٹیشن حکمران لیبر پارٹی نے اپنی اکثریت کے بل بوتے پر مسترد کرکے لوگوں کو بلخصوص کمیونٹی کونسلرز سے وابستہ امیدوں پر پانی پھیر دیا گیا۔ متعدد دیگر نے کہا کہ کونسلر چوہدری محمد اشرف اور جن دیگر کونسلرز نے کمیونٹی پٹیشن کی حمایت کی وہ قابل تعریف ہے۔

تازہ ترین