• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کہتے ہیں ایک صحت مند جسم میں ایک صحت مند دماغ پرورش پاتا ہے اور صحت مند جسم اسی صورت میں ممکن ہے، جب یہ حرکت میں رہے۔ اسی لئے انسانی تاریخ کے آغاز سے ہی مختلف کھیلوں کے بارے میں پتہ چلتاہے، جس کی سب سےبڑی مثال قدیم اولمپک گیمز ہیں۔ اولمپک کھیلوں کا آغاز 776قبل مسیح سے شروع ہواتھا جبکہ جدید اولمپکس کاہر چار سال بعد ان کا انعقاد کیا جاتا رہا۔ صحت پر پڑنے والے مثبت اثرات کے باعث ہر سال دنیا بھر میں 9دسمبر کو کھیلوں کا دن (Games Day) منایا جاتا ہے۔

کھیل خواہ اِن ڈور ہوں یا آؤٹ ڈور، وہ ہر طرح سے انسانی نشوونما پر اثر ڈالتے ہیں۔ اِن ڈور کھیلوں میں شطرنج، لوڈو، کیرم، اسکواش، اسنوکر، ٹیبل ٹینس، ا سکریبل اور ڈارٹ وغیرہ شامل ہیں۔ ان کھیلوں سے دماغی صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔آؤٹ ڈور کھیلوں میں کرکٹ، فٹ بال، باسکٹ بال، والی بال، مختلف قسم کی دوڑیں، ٹینس اور بیڈمنٹن وغیرہ سرِ فہرست ہیں، جو ہمارے جسم کو چُست، لچکدار اور پھرتیلا بناتے ہیں۔

ہم میں سے بہت سے لوگ کھیلوں کی اہمیت اور ان کے بے شمار فوائد سے انجان ہیں، تاہم کھیل انسان کی شخصیت کو سنوارنے میں بے حد اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ کھیل کود سے انسان میں فرمانبرداری، تحمل مزاجی، صبر، انتظام اور قوتِ برداشت بڑھتی ہے۔ انسان اتفاقِ رائے سے کام کرنا اور ہر قسم کے حالات کا مقابلہ کرنا سیکھ جاتا ہے۔ اس کے علاوہ دشمن کا ڈٹ کر مقابلہ کرکے اسے شکست دینے کے جذبات بھی پیدا ہوتے ہیں۔ ہر کھیل کے اپنے قوائد و ضوابط ہوتے ہیں، جو کہ کھلاڑی کو نظم و ضبط کا پابند بناتے ہیں۔ کھیل کے دوران جب کھلاڑی ناکام ہو جائے تو وہ ہمت نہیں ہارتا اور نہ ہی غصّہ یا ناراض ہوتا ہے کیونکہ ایک کھلاڑی بخوبی جانتا ہے کہ ہار جیت کھیل کا حصّہ ہوتی ہے۔ ان ڈور گیمز کھیلنے کے بہت سے فوائد ہیں۔

٭ہر کھیل کے چند اُصول ہوتے ہیں۔ گیمز کی ابتدا میں ہی ضروری شرائط وضوابط واضح کر دیے جاتے ہیں، جو بچوں کے ذہنوں پر براہ راست اثر انداز ہو کر انہیں عملی زندگی میں ہدایت کو سمجھنے اور ان پر عمل کرنے کی کی تربیت دیتے ہیں۔

٭گیمز کھیلنے کے دوران نئی معلومات اور ہدایات واضح ہوتی رہتی ہیں، جن پر فوری فیصلہ لے کر عمل کرنا ہوتا ہے۔ اس سے بچوں میں عملی زندگی میں درست فیصلہ لینے کی صلاحیت پیدا ہوتی ہے۔

٭بہت سے گیمز تاریخ، ثقافت، مذہبی تہوار اور نامور شخصیات کے متعلق معلو مات دینے کا ذریعہ بنتے ہیں۔ اس طرح بچوں کی بہتر تربیت اور ذہنی نشوونما ہوتی ہے۔

٭ذہنی آزمائشوں پر مبنی سائنسی اور ریاضی کے گیمز جنھیں ’برین گیمز‘کہا جاتا ہے، وہ نہ صرف بچوں کی تعلیمی کارکردگی بہتر بناتے ہیں بلکہ یادداشت تیز کرنے والاایجنٹ بھی مانے جاتے ہیں۔

٭ گیمز کوپین کلرز اور اینٹی اینزائٹی بھی کہا جاتا ہے۔ بہت سے ایسے گیمز دستیاب ہیں، جو مختلف منفی سوچوں اور اُلجھنوں پر قابو پانے میں مدگار ہوتے ہیں ۔

٭گیمز کے ذریعے بچوں کو مختلف نوعیت کے چیلنجزسے نبرد آزما ہونا آتا ہے۔ ساتھ ہی مقررہ وقت میں ٹاسک مکمل کرنے سے وقت کی قدرکا اندازہ ہوتا ہے۔

تازہ ترین