• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کالج اور یونیورسٹی کے طالب علموں کی اکثریت جب استاتذہ کے لیکچرز سنتی ہے تو انھیں اہم نکات لکھنے میں دشواری پیش آتی ہے۔ دورِ جدید میں کئی طالب علم اپنے اسمارٹ فون میں لیکچرز ریکارڈ کرلیتے ہیں، تاہم موضوع کے خاص نکات اور جزئیات لکھنے اور نوٹس بنانے کے عمل سے بہرکیف آپ کو گزرنا چاہیے۔ جب آپ کلاس روم میں توجہ سے لیکچر سنتے ہوئے ضروری معلومات کو لکھتے جائیں گے توذہن یہ معلومات فوری یادکرنے میں فعال اور بیدار ہوگا۔ آپ کی رہنمائی کے لیے کچھ مشورے دیے جارہے ہیں ، جن پر عمل کرکے آپ بہتر ’لیکچر نوٹس‘لکھ سکتے ہیں۔

لیکچر نوٹس کی تیاری

٭ لیکچر شروع ہونے سے پہلے اساتذہ کے بتائے گئے موضوع پر پڑھ کر اہم نکات پر نشان لگالیں یا الگ کاپی میں لکھ لیں، تاکہ جب کلاس روم میں لیکچردیا جارہا ہو تومرکزی موضوعات پر توجہ ہو۔ ایک دن پہلےکے لیکچر نوٹس بھی پڑھ لیجئے تاکہ یاد رہے کہ گزشتہ روز کیا پڑھا تھا؟ اس سے سیکھنے کےعمل میں تیزی آئے گی۔

٭ لیکچر آئوٹ لائن پر آن لائن مواد تلاش کیجئے۔ نوٹس لیتے ہوئے کاپی یا نوٹ بک پر پین،پنسل یا بال پوائنٹ سے لکھئے۔ تازہ ترین تحقیق سے پتہ چلاہے کہ ہاتھ کی لکھائی سے دماغ زیادہ متحرک رہتا ہے اور معلومات کو یاد کرنے کا وقت بھی مل جاتا ہے۔ کلاس روم میں آپ کی مکمل توجہ اساتذہ کی کہی گئی بات پر ہونی چاہئے۔ کسی معلومات کے چھوٹ جانے کے نامعلوم ڈر کو ٹیپ ریکارڈنگ سے دور کیا جاسکتا ہے لیکن اس پر مکمل انحصار نہیں کرنا۔

٭ کلاس روم میں ایسی نشست کا انتخاب کیجئے، جہاں واضح الفاظ میںلیکچر سن سکیں اور دھیان نہ بٹے۔ ہوسکے تو کلر پنسل کا استعمال کرتے ہوئے مختلف موضوعات کورنگوں سے سجائیں۔

٭ کورے کاغذپر لیکچر کا عنوان، پروفیسر (لیکچرار) کا نام، تاریخ، وقت اور دورانیہ تحریر کریں ۔ لیکچر کے دوران پہلے لفظ سے آخری لفظ تک اپنے کان چوکنے ر کھیں اور کوئی مشکل اصطلاح آئے تو اسے لکھ لیں۔ لیکچر ایک سے زائد صفحات پر مشتمل ہو تو صفحہ نمبر لکھلیں۔

٭ مختلف مضامین پر لئے جانے والے نوٹس کیلئے الگ کاپی رکھیں اور لیکچر شیڈول کے مطابق انھیں کالج یا یونیورسٹی لائیں۔

٭ لیکچر نوٹس لینے کا طریقہ کار مختلف ہوسکتا ہے۔ مشکل اصطلاحات دائرے میں لکھی جا سکتی ہیں یا ہر اہم اصطلاح کے فلیش کارڈز بنائے جاسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اسٹار لگاکربُلِٹس تیار کئے جاسکتے ہیں۔ یاد رکھیں! آپ کی نصابی کتب جتنی خط زد( انڈر لائن) اور حاشیوں سے بھری ہوگی اتنا ہی آپ کے مطالعاتی شوق کا اظہار ہوگا۔

نوٹس کو مکمل شکل دیجئے

٭پورا لیکچر لکھنے کے بجائے صرف اہم نکات لکھئے!لیکچر دھیان سے سننے کے لیے آپ کو اچھا سامع بننا ہوگا۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ لیکچر ریکارڈ کرنے کے بجائےکہے ہوئے ہر لفظ کو شو ق و ذوق سے سننا اور بنیادی معلومات کو اخذ کرنا ہے، جیسے روز ویلٹ (Roosevelt)کی خارجہ پالیسی کے بارے میں جاننا ہے تو اس کی نمایاں خوبیوں اور خامیوں کو لکھئے۔ لیکچر کے دوران ایکٹیو پارٹی سیپیشن (پُرجوش شرکت) سے ذہنی افق وسیع ہوتا ہے۔

٭ابتدا سے ہی لیکچر توجہ سے سنیں۔ جب آپ شروع سے لیکچر سنیں گے تو کئی انجان الفاظ و تصورات اور ان کے بارے میں سوالات ذہن میں آتے جائیں گے، انہیں ترتیب سے لکھتے جائیں۔ بورڈ پر لکھے الفاظ، مساواتیں اور کوٹیشنز نوٹ بُک میں لکھیں۔ لیکچر کے اہم اشارے جانتے ہوئے کیا؟کب؟ کیسے؟ کیوں؟کون؟ کہاں؟ جیسے استفہامیہ سوال نامہ تیار کریں اور ان کے جواب کے لیے نصابی کتب، لیکچرار، پروفیسر،ہم جماعت طالب علم یامیگزنز اور اخبارات سے رجوع کریں۔

٭اپنا طریقہ کار خود بنائیں۔ الفاظ مختصر بھی لکھے جاسکتے ہیں۔ شارٹ ہینڈ کورس کارآمد ہوگا۔ اچھے نوٹس لینے کیلئے شارٹ ہینڈ بہترین فن ہے۔ اخباری دنیا میں وہی صحافی کامیاب کہلائے، جنہیں شارٹ ہینڈ یا مختصر نویسی کا فن آیا۔نوٹس لینا بھی اسی فن سے تعلق رکھتا ہے۔ ہم تصاویر و علامات سے ’’نوٹس‘‘ کوسجاکر الفاظ کی نفسیات سے روشناس ہو سکتے ہیں۔ کئی مخففات یا مختصر الفاظ لکھنے کی رفتار تیز کردیتے ہیں، جیسے IR انٹرنیشنل ریلیشنز، زیر خط، ستارہ، چھوٹی تصاویر، کارٹونز اور ایموجیز الفاظ کا متبادل و مختصراظہار ہوسکتے ہیں۔

٭واضح اور خوش خط لکھئے، یہ نہ ہو کہ’’لکھے مُو سا، پڑھے خود آ‘‘۔ ویسے بھی خوش خطی کے اضافی مارکس ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ تحریر گنجلک نہ ہو، صفحےکی درمیانی سطور میں مناسب فاصلہ ہونا چاہئے۔

٭لیکچر شروع ہوتے ہی ذہن میں یہ ٹھان لیجئے کہ استاد سے سوال پوچھنا ہے۔ اس طرح آپ فطری طور پر دلچسپی سے لیکچر سنیں گے۔ ذہن میں اٹھتے سوالات لکھتے جائیں۔ اس موقع پر آپ کو خود اعتمادی کیلئے ’’بصیرت افروز اور ناقدانہ سوچ‘‘ کو بھی بیداررکھنا ہوگا۔

نوٹس پر نظرثانی کیجئے

٭جتنا جلد ہوسکے نوٹس کا جائزہ لیں۔ 24گھنٹے میں80فیصد معلومات ذہن سے محو ہوچکی ہوں گی۔ نئی معلومات پر توجہ مرکوز رکھیں، لیکچر کو بار بار دہرائیں،جب تک کہ الفاظ سے انسیت نہ ہوجائے۔ لیکچر کے اہم حصوں کو ہائی لائٹ کریں اور نوک پلک درست کریں۔ لیکچر چھوٹ گیا ہو تو ہم جماعتوں سےنوٹس لے کر اسے مکمل کریں۔ تیار شدہ نوٹس سے گریز کریں۔ اپنے مطالعے کو دوسروں کا محتاج نہ بنائیں بلکہ اپنی راہ کا تعین خود کریں۔

نوٹس لینے کیلئے کارنیل طریقہ کار اپنائیں

٭کارنیل (Cornell) میتھڈ کے تحت آپ کاغذ کو تین حاشیوں میں تقسیم کرکے نوٹس لے سکتے ہیں۔ دو حاشیے،ایک چھوٹا اور دوسرا قدرے بڑا، پھر اوپر سے نیچے کی جانب لائن کھینچیں۔ صفحے کی نچلی جانب سیدھی لکیر کھینچ کر لیکچر کا خلاصہ درج کریں۔ اہم تصورات چھوٹے حاشیے میں اور لیکچربڑے حاشیے پرجبکہ آخر میں سیدھی لائن میں لیکچر کا لب لباب رقم کرکے آپ اپنے لیے ’’ریڈی/کوئک نالج بک‘‘ بنا سکتے ہیں۔

٭موضوعاتی نوٹس کے لیے فلیش کارڈز بھی استعمال کیے جاسکتے ہیں۔ تاش کے پتوں کی طرح ہر ایک لفظ کا کارڈ بناکر آپ بیٹھے بٹھائےلغت نویس بھی بن سکتے ہیں۔

تازہ ترین