• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’مجھےنہیں لگتا حکومت ڈیم بنانے میں سنجیدہ ہے‘

چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثارنے کہا ہے کہ مجھےنہیں لگتا حکومت ڈیم بنانے پر سنجیدہ ہے،بیوروکریسی کے پاس کام کرنے کا جذبہ اور نیت نہیں۔

سپریم کورٹ میں نئیں گاج ڈیم سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔

اسد عمر نے عدالت میںکہا کہ کل نئیں گاج ڈیم کے حوالے سے ایکنک میں درخواست آئی، یہ معاملہ جب ایکنک میں آتا ہے تو میرے علم میں آتا ہے، ہم نے نئیں گاج معاملہ کابینہ کو بھجوا دیا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پھر آپ کی حکومت میں کوآرڈینیشن نہیں۔

اسد عمر نے جواب دیا کہ ہو سکتا ہے جناب۔

چیف جسٹس نے اسد عمر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا مطلب حکومت ، وفاق کا مطلب وفاق ہے،جس تیزی سے مسئلہ حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ہو نہیں رہا،آپ لوگ کام نہیں کر سکتے۔اس ملک کے لیے آپ لوگوں کی محبت کم ہو گئی ہے، بیوروکریسی کے پاس کام کرنے کا جذبہ اور نیت نہیں۔

جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیئے کہ ایکنک اجلاس ہوگیا تو منٹس پر دستخط ہونے میں کتنا ٹائم لگتا ہے۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ہم اس حکومت کو ڈکٹیٹ نہیں کرنا چاہتے،نہ ہی ہم حکومت چلانا چاہتے ہیں، ہم نے بنیادی حقوق سے متعلق کام کیا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ میں آپ کے کردار کا معترف ہوں،25 جنوری کو ایکنک کا اجلاس ہے اس میں معاملہ زیرغور لائیں گے۔

سپریم کورٹ نے حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ ایکنک اجلاس کے فوراً بعد عدالت کو فیصلوں سے آگاہ کریں۔

چیف جسٹس نے اسد عمر سےمکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ میں ڈیم کے حوالے سے آپ کو یاد رکھا جائے گا۔

فیصل صدیقی ایڈووکیٹ نے چیف جسٹس سے کہا کہ 25 جنوری کو آپ کو اس بنچ میں مس کریں گے۔

نئیں گج ڈیم تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی کر دی گئی۔

تازہ ترین