• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کہتے ہیں کہ لعنت ہے ایسے لوگوں پر جو جعلی ادویات بناتے ہیں۔

ادویات کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق کیس کی سپریم کورٹ آف پاکستان میں سماعت ہوئی جس کے دوران ڈریپ کے نمائندے نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی رپورٹ عدالت میں پیش کر دی ہے۔

چیف جسٹس آف پاکستان نے استفسار کیا کہ قیمتوں میں اضافے کی رپورٹ دیکھ لی ہے،ڈریپ کو جعلی ادویات کے خلاف ایکشن کے لیے کیا تحفظ چاہیے؟

ڈریپ حکام نے عدالت کو بتایا کہ ایورسٹ کمپنی کے خلاف 73 ایف آئی آرز کا اندراج ہو چکا ہے۔

چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ جعلی ادویات سے گندہ بیوپار نہیں ہو سکتا، لعنت ہے ایسے لوگوں پر جو جعلی ادویات بناتے ہیں۔

عدالت نے کہا کہ نیب اور ایف آئی اے ڈریپ کے خلاف براہ راست ایکشن نہیں لیں گے، تحقیقاتی ایجنسی سربراہان ڈریپ کے خلاف شکایت کا جائزہ لیں، تحقیقاتی ایجنسی اٹارنی جنرل کی مشاورت سے ایکشن لیں۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے اپنے ریمارکس میں مزید کہا کہ جعلی ادویات ناسور ہیں، جعلی ادویات کے بیوپار میں ملوث شخص پر لعنت ہے۔

تازہ ترین