• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان پر الزام تراشی درست نہیں، بھارت مقبوضہ کشمیرکے عوام کو حق خودارادیت دینے کیلئے مذاکرات کرے، افضل خان

مانچسٹر (علامہ عظیم جی)بھارت کو کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور نہتے کشمیریوں کے قتل عام سے گریز کرنا چاہئے۔ پلوامہ پر خودکش حملہ کی تحقیقات سے قبل پاکستان پر الزام لگا کر اشتعال پھیلانے سے گریز خطے میں امن کےلئے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل بہت ضروری ہوچکا ہے دونوں ممالک ایٹمی توانائی اور میزائل رکھنے والے ملک ہیں اور معمولی سی بے احتیاطی خطے کو آگ اور خون میں نہلا سکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے حکومت پاکستان اور حکومت آزاد کشمیر کی دعوت پر پاکستان روانگی سے قبل پریس بریفنگ کے موقع پر شیڈو وزیرافضل خان ایم پی نے کیا۔ شیڈو وزیرافضل خان کشمیر کانفرنس اور پاکستانی اعلیٰ  حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں بھارت لاکھوں نہتے کشمیری مردوخواتین، بچوں کو قتل کرچکا ہے۔ لاکھوں افراد کو بے گھر کردیا گیا ہے، نہتے مظاہرین پر گولیاں برسائی گئیں گھروں کو آگ لگائی گئی۔ انہوں نے پلوامہ میں خودکش حملہ میں جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ بھارت اور پاکستان فوری طور پر مذاکرات کی میز پر بیٹھیں اور کشمیریوں کے نمائندوں کے ساتھ ملکر اقوام متحدہ میں طے شدہ اصولوں کے تحت کشمیریوں کو حق خودارادیت دیا جائے تاکہ اس خطہ میں مکمل امن امان قائم ہو اور دونوں ملک اپنی توانائیاں جنگ اور دفاع پر لگانے کے بجائے عوام کی ترقی خوشحالی پر صرف کریں۔ شیڈو وزیرافضل خان نے بھارت کو خبردار کیا کہ وہ تحقیقات اور ثبوتوں کے بغیر پاکستان کو خودکش حملہ میں ملوث نہ کریں بلکہ ان حالات پر غور کرے کہ بھارتی کنٹرول کشمیر میں گزشتہ سالوں سے نہتے کشمیریوں پر انسانیت سوز ظلم کررہی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ بھارت میں انتخابات پر مودی حکومت کی متوقع شکست سے بچنے کے لئے بھی اس قسم کے واقعات کرائے جاسکتے ہیں تاہم اس پر حتمی رائے کے بجائے اصل حقائق جاننا ضروری ہیں۔ افضل خان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بھارت کی طرف سے پاکستان کو خطرناک دھمکیاں دینا کسی طرح مناسب نہیں ہے۔ انہوں  نے کہا کہ چونکہ کشمیری اپنی آزادی کی تحریک چلا رہے ہیں انہوں نے بے پناہ شہادتیں پیش کی ہیں ان حالات کی سنگینی سے تنگ آکر کشمیریوں کے اندر انتقامی لاوا ابھرا ہے جس کے نتیجہ میں پلوامہ کا خودکش حملہ ہوا ہے اس میں پاکستان کو بلاوجہ ملوث کرنا مناسب نہیں ہے۔ افضل خان نے بتایا کہ وہ کشمیر کانفرنس میں شرکت کریں گے اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اہم تجاویز پیش کریں گے۔ افضل خان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اب عالمی اداروں، یورپی پارلیمنٹ، برٹش پارلیمنٹ اور اقوام متحدہ و امریکہ میں بہت اہمیت کا حامل ہوگیاہے اور اب پلوامہ میں خودکش حملہ نے اس مسئلے کی سنگینی کو بھی عالمی اور انسانی قوتوں میں نہایت نازک صورتحال کے طور پر ابھارا ہے اس لئے اس مسئلے پر عالمی دبائو اور بھارت پاکستان کو مذاکرات کی میز پر لانے کی کوششیں تیز تر کی جارہی ہیں۔ اس موقع پر بزنس کمیونٹی رہنما چوہدری طاہر صدیق اور مصطفیٰ کمال شیخ نے کہا کہ پاکستان پر بھارتی الزامات ناقابل برداشت ہیں کشمیری اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں اور یہ خودکش حملہ بھارتی ظلم و قتل غارتگری کا ردعمل ہے۔ حق خودارادیت جموں کشمیر یوکے یورپ کے وائس چیئرمین امجد مغل نے کہا ہے کہ بھارت نے گزشتہ چند سالوں سے مقبوضہ کشمیر میں دہشت گرد کارروائیاں شروع کررکھی ہیں، لوگوں کو پیلٹ گنوں سے ان کے چہرے تباہ کئے، بے گناہ عورتوں بچوں کو قتل کیا اور یہ سلسلہ شب و روز جاری تھا اس پر خودکش حملہ ہوا انہوں نے کہا کہ کشمیری پرامن ہیں صرف اپنا حق خودارادیت چاہتےہیں۔

تازہ ترین