• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاک پتن اراضی کیس، نواز شریف نے جے آئی ٹی رپورٹ کو یکطرفہ قرار دیدیا

اسلام آباد (نمائدہ جنگ)پاکپتن دربارسے ملحقہ سیکڑوں ایکڑ اراضی کی غیر قانونی منتقلی معاملہ پر میاں نواز شریف نے بطور وزیر اعلیٰ پنجاب جواب سپریم کورٹ میں جمع کرادیا ۔ اپنے بیان میں نواز شریف نے بطور وزیر اعلیٰ پنجاب جواب جمع کرواتے ہوئے جے آئی ٹی رپورٹ کو یکطرفہ اور بدنیتی پر مبنی قرار دیدیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں دوارکان کے نام ہیں نہ ہی ٹی او آرزکی عدالت سے منظوری کا ذکر ہے۔ہفتہ کے روزمیاں نواز شریف نے بیرسٹر منور اقبال دگل کے ذریعے جمع کروائے گئے جواب میں حسین اصغر کی سربراہی میں بننے والی جے آئی ٹی کی تشکیل پر سوالات اٹھائے ہیں ان کے جواب کے ساتھ انکے وکیل ظفراللہ کا بیان حلفی بھی شامل ہے۔مسول علیہ نے کہا ہے کہ عدالت نے 27 دسمبر کو حسین اصغر کی سربراہی میں تین رکنی جے آئی ٹی تشکیل دی تھی۔ حسین اصغر کی تیار کردہ رپورٹ میں جے آئی ٹی کی تشکیل اور اس کے ٹی او آرز کی عدالت سے منظوری کا ذکر بھی نہیں کیا گیا ہے ،جس سے بادی النظر میں لگتا ہے کہ یہ رپورٹ حسین اصغر نے انفرادی طور پر تیار کی ہے۔ حسین اصغر نے عدالتی فیصلے کی حکم عدولی کرتے ہوئے رپورٹ تیار کی ہے ،جسکا ثبوت یہ ہے کہ جے آئی ٹی نے ایک مرتبہ بھی مسول علیہ ( نواز شریف )سے رابطہ نہیں کیا ۔ اس رپورٹ کے ذریعے مسول علیہ کے بنیادی حقوق سلب کئے گئےجبکہ رپورٹ میں صرف وزیر اعلیٰ کے اس وقت کے سیکرٹری جاوید بخاری کے بیان پر انحصار کیا گیا جو کہ جے آئی ٹی کی تشکیل سےپہلے یعنی 7 جنوری کو لیا گیا تھا ۔مسول علیہ نے جے آئی ٹی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے ان کیخلاف جاری نوٹس خارج کرنے کی استدعا کی ہے۔
تازہ ترین