• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کولیسٹرول کی ایک دو اپٹھوں میں دردکاسبب بننے والی سٹیٹنز کا متبادل ہوسکتی ہے

لندن ( نیوز ڈیسک ) کولیسٹرول کے خاتمہ کیلئے استعمال کی جانے والی ایک دوا جو کہ پٹھوں اور عضلات میں کھنچائو پیدا نہیں کرتی وہ ایسے مریضوں کیلئے سودمند ہوگی جو کہ سٹیٹنز کو اس کے مضر اثرات کے باعث استعمال نہیں کر سکتے۔ٹیلی گراف کے مطابق بیم پیڈوئک ایسڈ (Bempedoic acid) انسانی جسم کو کولیسٹرول کے بلاکس تخلیق کرنے سے روکتی ہے۔امپیرئیل کالج لندن کی زیر قیادت 2200 مریضوں پر 12 ماہ سے زیادہ عرصہ تک کئے جانے والے ایک ٹرائل میں اس دوا کو محفوظ پایا گیا ہے جو کہ سٹیٹنز کے مقابلے میں بہت کم مضر اثرات کا باعث ہوتی ہے جبکہ کولیسٹرول 18 فیصد کم کر تی ہے۔ حالانکہ سٹیٹنز کولیسٹرول 50فیصد تک کم کر دیتی ہے مگر نئی دوا ایسے مریضوں کیلئے ایک متبادل ہوگی جو سٹیٹنز کو اس کے مضر اثرات کی وجہ سے استعمال نہیں کرسکتے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ برطانیہ میں تقریباً سات ملین افراد کو ان کے ڈاکٹرز سٹیٹنز تجویز کرتے ہیں اور مزید لاکھوں افراد اسے استعمال کر سکتے ہیں، تاہم ایک بڑی تعداد اس کے مضر اثرات کے باعث یا تو اس کی درست مقدار نہیں کھاتی یا پھر اس کا استعمال چھوڑ دیتی ہے۔ سٹڈی کی قیادت کرنے والے امپیرئیل کالج لندن کے سکول آف پبلک ہیلتھ کے ماہر طب پروفیسر کوسک رے نے کہا ہے کہ ہم سب جانتے ہیں کہ کولیسٹرول میں کمی کے نتیجے میں حملہ قلب اور فالج کے خدشات کم ہوجاتے ہیں بالخصوص ایسے وقت جب مریض پہلے ہی امراض قلب میں مبتلا ہو ۔ ہماری حالیہ سٹڈی سے ظاہر ہوتا ہے کہ بیم پیڈوئک ایسڈ کولیسٹرول کم کرنے والی دوائوں کے ذخیرہ میں ایک اور اضافہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ خون میں خراب کولیسٹرول کی مقدار بہت زیادہ بڑھ جانے کی صورت میں لوتھڑے بن جاتے ہیں جو خون کی تنگ نالیوں میں روانی پر اثراندوز ہوکر حملہ قلب کا سبب بن جاتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ بہت سے افراد بالخصوص ذیا بطیس میں مبتلا یا پہلے بھی حملہ قلب سے متاثر ہونے والے افراد کیلئے خدشات بہت زیادہ بڑھ جاتے ہیں۔ ان مریضوں کو کولیسٹرول میں کمی کیلئے سٹیٹنز جیسی دوا تجویز کی جاتی ہے تاہم مریضوں کی ایک بڑی تعداداس دوا کے استعمال پر پٹھوں اور عضلات میں اینٹھن کی شکایت کرتی ہے نئی دوا ایسے مریضوں کیلئے ایک بہترین متبادل ہو گی۔

تازہ ترین