• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیا نواز شریف کے حقوق دوسرے قیدیوں سے بالا تر ہیں،شفقت محمود

کراچی (ٹی وی رپورٹ) پاکستان میں جو ستر ہزار سے زائد قیدی ہیں اُن کے حقوق کیا ہیں کیا نواز شریف کے حقوق اُن قیدیوں سے بالا تر ہیں اور قانون کہتا ہے کہ قیدی سے ملاقات کرنے کے لئے ایک دن مختص ہے جو کہ جمعرات ہے کیا ہم برے ہیں اگر ہم قانون کی حکمرانی کو قائم کریں۔ علاج ڈاکٹرز نے کرنا ہے یہ کہنا مناسب نہیں کہ پنجاب حکومت کی نگرانی میں علاج نہیں کروائیں گے۔سروسز اسپتال اس وجہ سے لے کر گئے کیونکہ انہیں عارضہ قلب کے علاوہ گردے کا بھی مسئلہ ہے۔یہ بات درست نہیں ہے کہ یہ کہا جائے کہ میری بات مان لو ورنہ میں اپنے آپ کو نقصان پہنچا لوں گا ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے جیو نیوز کے پروگرام ’’کیپٹل ٹاک‘‘ میں حامد میر سے گفتگو کے دوران کیا پروگرام میں مسلم لیگ نون کے خرم دستگیر اور پیپلز پارٹی کی نفیسہ شاہ بھی شامل گفتگو رہیں۔خرم دستگیر نے کہا کہ نواز شریف کے حوالے سے ایک طرف کہا جاتا ہے کہ ہم قانون کا اطلاق کر رہے ہیں دوسری طرف کہا جاتا ہے کہ اسپیشل فیور دے رہے ہیں ۔ نواز شریف کو پنجاب کے اسپتالوں یا ڈاکٹروں پر کوئی اعتراض نہیں ہے اگر کوئی تحفظات ہیں توہ پنجاب حکومت کی نگرانی میں علاج کروانے پر ہیں ۔ نگرانی کا مطلب یہ ہے کہ جہاں دل کا علاج ہوتا ہے اُس اسپتال میں نہیں لے کر گئے اور غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جب کہنفیسہ شاہ نے کہا کہ جب حکومت نے خود اعلان کیا کہ کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائی ہوگی تو اُسی حوالے سے بلاول نے کہا آپ کے اندر کئی ایسے وزیر ہیں جو کالعدم تنظیموں کے عہدیدارسے روابط رکھتے ہیں پہلے اُن کو ہٹایا جائے اس بیان کے بعد شیخ رشید نے دھمکی آمیز ٹوئٹ کر دیا میں انہیں سمجھدار سمجھتی تھی لیکن انہوں نے بہت چھوٹے پن کا مظاہرہ کیا۔

تازہ ترین