• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خواتین کو گڈ مارننگ میسج اور بار بار چائے کی دعوت بھی ہراسیت ہے ، کشمالہ طارق

راولپنڈی (اپنے رپورٹر سے، اے این این)وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت کشمالہ طارق نے کہا ہےکہ ہراسگی سے متعلق قوانین کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ مقام کار، پروقار سلوگن کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے، ہراسگی کے خلاف انکوائری دو ماہ میں مکمل کر لی جاتی ہے۔ راولپنڈی چیمبر آف کامرس میں ویمن ڈے کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہراسیت صرف جنسی طور پر ہی کرنا نہیں ہوتا ۔بلکہ خواتین کو گھورنا، چھونا،موبائل فون اور سوشل میڈیا اپلیکیشن پر قابل اعتراض پیغامات، کالز اور ہر وہ کام جس سے کسی کا کام ہرج ہو اس زمرے میں آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بنیادی ضرورت بچیوں کو تعلیم دینا ہے ۔ کشمالہ طارق نے کہا کہ ہمارا ادارہ صرف خواتین کے لیے نہیں مردوں کے لیے بھی ہے۔ آن لائن شکایت بھی درج کراوئی جا سکتی ہے۔ دفاتر میں انسداد ہراسمنٹ کمیٹی ہونی چایئے ۔اور ہراسگی سے متعلق قوانین چسپاں ہونا چاہیئں۔ صومالیہ کی سفیر خدیجہ محمد المخزومی ،صدر چیمبر ملک شاہد سلیم ،سہیل الطاف نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔اے این ا ین کے مطابق کشمالہ طارق نے کہا کہ خواتین کو گڈ مارننگ میسج بھیجنا بھی ہراسمنٹ کے زمرے میں آتا ہے۔ ایسی شکایات بھی موجود ہیں جہاں دفاتر کے نائب قاصد بھی ہراس کررہے ہوتے ہیں، ہراسمنٹ جنسی ہی نہیں کسی بھی قسم کی ہوسکتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ کو کوئی بار بار چائے پر جانے کا بھی کہے وہ بھی ہراسمنٹ میں آتا ہے۔
تازہ ترین