• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کالعدم سپاہ صحابہ کے منشور اور دستور افضل قادری کے ماہنامہ سمیت 5 کتب کی اشاعت پر پابندی کی سفارش

 لاہور(نمائندہ جنگ)متحدہ علماء بورڈ پنجاب نے کالعدم سپاہ صحابہ پاکستان کے منشور اور دستور اورپیر افضل قادری کے ماہنامہ سمیت مجموعی طور پر 5 کتب کی اشاعت پر پابندی لگانے کی سفارش کر دی ۔ علماء بورڈ پنجاب کے چیئرمین حافظ محمدطاہر محمود اشرفی نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ نتہاء پسندی اور دہشت گردی سے پاک پاکستان کیلئے ہر ممکن اقدامات کریں گے ،ملک میں بین المسالک و بین المذاہب ہم آہنگی کا فروغ اولین ترجیح ہے ، کسی کو ذاتی ، مسلکی ، مذہبی یا جماعتی بنیا دپر مملکت پاکستان میں امن کی فضا کو پارہ پارہ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ، پاک فوج سمیت تمام قومی ادارے دہشت گردی ، فرقہ واریت کے خاتمہ اور انسانیت کی تعظیم کے حوالے سے ایک پیج پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ کے اجلاس کے شرکاء نے متفقہ طور پر پیر افضل قادری کے ماہنامہ’ آواز اہلسنت‘،عبد الغفور ندیم کی کتاب ’کونڈوں کی حقیقت‘، ابو یاسر عبد اللہ کی کتاب’ اسلام اور مسلمانوں کا مذاق اڑانے کا گناہ‘ پر پابندی عائد کرنے کی سفارش کر دی ، جبکہ سپاہ صحابہ پاکستان کے منشور و دستور پر بھی پابندی عائد کرنے کی سفارش کی گئی ہے ۔ مسیحی برادری کی جانب سے دی جانے والی درخواست پر متحدہ علماء بورڈ کے ذمہ داروں نے اجلاس میں مرزا غلام قادیانی کی کتاب’ کشتی نوح‘ کا بھی بغور جائزہ لیا اور متفقہ طور پر اس کی اشاعت پر بھی پابندی عائد کرنے کے ساتھ پبلشرپر 295/C کے تحت مقدمہ درج کرنے کی سفارش کر دی گئی ۔ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ متحدہ علماء بورڈ پنجاب کے پاس مختلف اداروں کی جانب سے بھجوائے گئے 270 کیسز موجود ہیں جن میں سے 30 کیسز کا پہلے ماہ کے دوران مختلف اجلاسوں میں جائزہ لیا گیا جبکہ 10 کیسز کا فیصلہ کر دیا گیا ہے۔ بورڈ کے اجلاس میں 5 کتب جن میں ماہنامہ محدث ، علی علیہ السلام کا شیعہ ، اسلامی عقیدہ کتاب اور سنت کی روشنی میں ، فضائل جہاد اور سوہنے نبی ؐ کے اذکار شامل ہیں، ان کتب کو قابل اشاعت ہونے کا فیصلہ کیا ہے اور اس بارے میں حکومت پنجاب کو سفارشات ارسال کر دی گئی ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ قومی ایکشن پلان کے تحت جو ذمہ داریاں بورڈ کے دائرے میں آتی ہیں ان پر ہرصورت عمل کروایا جائے گا، ملکی سلامتی اور خود مختاری کیلئے بین المسالک ہم آہنگی اور رواداری کے قیام کیلئے کام کا آغاز کر دیا گیا ہے ۔
تازہ ترین