• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شہباز خاندان کیسز آغاز، آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا، فواد چوہدری

کراچی (ٹی وی رپورٹ) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ادارے بیانات سے کمزور نہیں ہوتے، شہبازشریف خاندان کے کیس ابھی تو شروع ہوئے ہیں آگے دیکھئے گا، مک مکا کے لئے ڈی جی نیب کی ضرورت ہی نہیں ہے یہ لوگ روز خود کہہ رہے ہوتے ہیں معاملات سیٹل کرلیں ہم اُن کی توجہ پلی بارگین کی طرف دلانا چاہ رہے ہیں، شہباز شریف ، آصف زرداری اور نواز شریف چاہتے ہیں انکو پیسے لیے بغیر باہر جانے دیا جائے ، ہماری حکومت جب سے آئی ہے نعیم بخاری ناراض ہیں اور اُن کا لیڈر شپ کے ساتھ کوئی کلوز تعلق نہیں ہے،علیم خان کے حوالے سے نیب معاملات پر تحفظات ہیں اُن پر کیس یہ ہے کہ وہ دس سال اپوزیشن میں رہے اور اثاثے بڑھ گئے۔مسلم لیگ نون کے رہنما رانا ثنااللہ نے کہا کہ حکومت ایک گینگسٹر کے طور پر برتاؤ کر رہی ہے اس کا احتساب فراڈ اور سیاسی انتقام ہے،ماہر قانون کامران مرتضیٰ نے کہا کہ فوری انصاف کا معاملہ چیف جسٹس سپریم کورٹ سے مس ہینڈل ہوا ہے، ماڈل کورٹ کے پیچھے کوئی قانون سازی کی سپورٹ نہیں ہے وکلاء تنظیموں نے جو فیصلہ کیا اس کے حق میں نہیں ہوں شاید وہ ہمارے اختیار میں بھی نہیں کہ ہم کسی وکیل کا لائسنس منسوخ کر دیں۔وہ جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں میزبان شہزاد اقبال کے ساتھ گفتگو کر رہے تھے۔میزبان نے کہا کہ نیب شہباز شریف کے خاندان پر گھیرا تنگ کر رہا ہے منی لانڈرنگ کا اہم معاملہ ہے، دو سو جعلی ٹرانزیکشن ہوئیں جو شہباز شریف خاندان کے اکاؤنٹ میں گئیں کل مالیت چھبیس ملین ڈالر ہے۔ہر شخص کی خواہش ہوتی ہے کہ اُسی فوری اور سستا انصاف ملے ہمارے جوڈ یشل سسٹم میں مسئلہ ہے اسی لئے اس وقت جو زیر التوا کیسز ہیں اُن کی تعداد بیس لاکھ سے زیادہ ہوچکی ہے۔فواد چوہدر ی نے کہا کہ شہبازشریف خاندان کے سارے کیسز بالکل صحیح ہیں چھبیس ملین ڈالر د و سو ٹرانزیکشن کے ذریعے شہباز شریف فیملی کو منتقل ہوئے اُن میں اب تک تقریباً ستر لوگ سامنے آئے جس میں سے 14 نادرا ریکارڈ کے مطابق ہیں ہی نہیں اوراُن میں سے ایک شخص پاپڑ بیچتا ہے ایک شخص کا انتقال ہوچکا ہے جس کا شناختی کارڈ استعمال کیا گیا بات مختصر یہ ہے کہ آپ جب بھی شریف فیملی یا آصف زرداری سے ملاقات کریں تو اپنا شناختی کارڈ بالکل اپنے ساتھ نہ رکھیں کیوں کہ خطرہ ہوسکتا ہے کہ اُس کا کہیں غلط استعمال ہوجائے ان کامزید کہنا تھا کہ مجموعی طور پر بات یہ ہے کہ حمزہ شہباز کے جو ڈکلیئر ایسٹس ہیں اُس کا پچانوے فیصد ٹی ٹی سے آتا ہے سلمان شہباز کا نناوے فیصد ٹی ٹی سے آتا ہے نصرت شہباز کا اَسی فیصد یہ جو پیسے یہاں بھیجے گئے ہیں اصل پیسہ پاکستان نہیں آیا ہے اصل پیسہ ان کا اب بھی باہر ہے جو ڈکلیئرڈ نہیں ہے۔

تازہ ترین