• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’برقعے کیساتھ گونگھٹ پر بھی پابندی لگنی چاہیے‘‘

بھارت کے معروف شاعر، ادیب، فلمی گیت کار اور اسکرین رائٹر جاوید اختر نے کہا ہے کہ بھارت میں برقعےکے ساتھ ساتھ گھونگھٹ پر بھی پابندی عائد ہونی چاہیئے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق جاوید اختر نے گھونگھٹ پر پابندی کا مطالبہ ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے مسلم خواتین کے برقع پہننے پر پابندی کے مطالبے کے جواب میں کیا ہے۔

جاوید اختر کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی کے حوالے سے بات کی جائے تو چہرہ ڈھانپنا ایک مسئلہ ہوسکتا ہے، تاہم اگر برقعے پر پابندی لگانی ہے تو گھونگھٹ پر بھی پابندی لگائی جانی چاہیے، برقعے اور گھونگھٹ کی ضرورت ہی کیا ہے؟

جاوید اختر کے اس بیان کے بعد ان کو سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے جس کے بعد انہوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ میرے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کر رہے ہیں، میں نے کہا تھا کہ شائد سری لنکا میں یہ پابندی سیکیورٹی وجوہات کی وجہ سے لگائی گئی ہے لیکن درحقیقت یہ پابندی خواتین کی خود مختاری کے لیے ضروری ہے، چہرہ ڈھانپنےکے عمل کو روکنا ضروری ہے، چاہے وہ نقاب ہو یا گھونگھٹ۔

انہوں نے عراق کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ عراق ایک بے حدراسخ الاعتقاد ملک ہے لیکن وہاں کی خواتین اپنے چہرے نہیں ڈھانپتیں، ایسا ہی قانون سری لنکا میں متعارف کرایا گیا ہے۔

واضح رہے کہ بھارت میں برقعے کے خلاف تنازع اس وقت شروع ہوا جب شیو سینا کے ترجمان سامنا نے مودی سرکار سے سری لنکا کی طرح بھارت میں بھی برقعے پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا تھاجبکہ سری لنکا میں ایسٹر کے موقع پر ہونے والے حملوں کے بعد برقعے پر پابندی لگائی گئی ہے۔


تازہ ترین