• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہیلتھ ایمپلائز کوآرڈینیشن کونسل نے ڈاکٹروں کی حمایت کا اعلان کردیا

پشاور (لیڈی رپورٹر) خیبر پختونخوا ہیلتھ ایمپلائز کوآرڈینیشن کونسل نے ہسپتالوں اور محکمہ صحت میں ریجنل ہیلتھ اتھارٹی اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کے ایکٹ کو مسترد کردیا جبکہ ایم ٹی آئی ایکٹ کو بھی ظالمانہ اقدام قرار دیتے ہوئے ڈاکٹروں کی حمایت کا اعلان کیا ہے ۔ پشاور پریس کلب میں کونسل کے صوبائی صدر سید روئیداد شاہ ،جنرل سیکرٹری قاضی محمد نعیم ،فضل مولا ،شائستہ جدون اور مریم عنبرین نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت آر ایچ اے اور ڈی ایچ اے کا نفاذ کر کے سرکاری ہسپتالوںکی نجکاری کرنا چاہتی ہے جس سے غریب کیلئے علاج مہنگا ہو جائیگا جبکہ مطلوبہ ایکٹ اسمبلی میں پاس کرنے کیلئے پیش کر دیا گیا ہے مگر اس پر ہیلتھ ایمپلائز کوارڈینیشن کونسل کے تحفظات ہیں، اس ایکٹ کے لاگو ہونے سے تمام اختیارات براہ راست وزیر صحت کے پاس منتقل ہو جائینگے جس سے ملازمین کے حقوق کا استحصال ہوگا جبکہ ریٹائرڈ اورفوت شدہ ملازمین کے بچوں کیلئے محتص کوٹہ بھی ختم کر دیا جائیگا اور سول سرونٹ کیلئے ترقی کا کوئی آپشن نہیں رکھا گیا ہے جس سے ملازمین کی مستقبل میں کوئی معاشی استحکام کی ضمانت نہیں ہے، حکومت ہسپتالوں کو منافع کمانے والا ادارہ بنانا چاہتی ہے جو کسی صورت ممکن نہیں کیونکہ ہسپتال کی آمدنی مریضوں کے علاج معالجہ پر خرچ ہوتی ہے نہ کہ حکومت کے ترقیاتی کاموں کیلئے یہ رقم مختص کی جاتی ہے ۔انہوں نے کہا ایم ٹی آئی ایکٹ بری طرح صوبے میں نا کام ہو چکا ہے اور ڈاکٹر ز بھی اس کیخلاف ہے مگر نا اہل حکومت نے ڈاکٹرز کیخلاف بھی تشد د کا راستہ اختیار کر رکھا ۔انہوں نے صوبائی حکومت مطالبہ کیا ہے کہ آر ایچ اے میں صوبے کے 20ہزار کے قریب پیر میڈیکس کی نمائندگی کو نظر انداز کیا گیا جس کیلئے حکومت کو اقدامات کرنے ہونگے کیونکہ پیرامیڈیکس محکمہ صحت میں ریڈ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اوراگرحکومت نے مطالبات تسلیم نہ کئے توآائندہ کا لائحہ عمل ڈاکٹرز کونسل کیساتھ مشاورت کے بعد طے کرینگے۔
تازہ ترین