• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سینیٹ کمیٹی‘انٹرنیٹ ٹریفک مانیٹرنگ کیلئے اسرائیلی انٹیلی جنس کمپنی سے معاہدے کا جائزہ

اسلام آباد(ایجنسیاں)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ کا اجلاس چیئرمین سینیٹر طلحہ محمود کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔اجلاس میں انٹر نیٹ ٹریفک کی مانیٹرنگ کے حوالے سے اسرائیلی انٹیلی جنس کمپنی کے ساتھ معاہدے کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا ۔ چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ سینیٹر مشتاق احمد نے جن تحفظا ت کااظہار کیا تھا پی ٹی اے نے ایسا کوئی معاہدہ نہیں کیا ۔ پی ٹی اے توہین آمیز اور فحاشی و عریانی کے مواد کو چیک کرتی ہے ۔ سینڈ وائن کمپنی کا اسرائیل کی انٹیلی جنس سے کوئی تعلق نہیں یہ امریکہ کی کمپنی ہے‘اس سے سکیورٹی کے حوالے سے انڈ ر ٹیکنگ حاصل کی گئی ہے ۔ اس کمپنی سے سرٹیفکیٹ حاصل کر رکھا ہے اور آئی ایس آئی کو بھی اس حوالے سے اعتماد میں لیا گیا ہے اور وہ بھی اس کی مانیٹرنگ کر رہی ہے۔ وزیر انچارج کیبنٹ ڈویژن نے کہا کہ اس کمپنی کے 100 سے زائد ممالک کے ساتھ انٹر نیٹ ٹریفک مانیٹرنگ کے معاہدات ہیں جن میں سعودی عرب ، ایران ، ترکی ، یو اے ای تک شامل ہیں ۔ یہ کمپنی غیر معمولی مہارت رکھتی ہے۔ چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ اس کمپنی کا اسرائیل کی انٹیلی جنس سے کوئی تعلق نہیں یہ امریکہ کی کمپنی ہے ۔قبل ازیں سینیٹر طلحہ محمود کے مطابق فرانسسکو کمپنی کی دو سب کمپنیاں سینڈ وائن اور این ایس او ہیں۔ این ایس او اسرائیلی کمپنی ہے جو انٹیلی جنس کے کام کرتی ہے اور بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق اس نے ڈیڑھ ارب صارفین کا ڈیٹا چوری کیا ہے۔اس معاملے کو اٹھانے کے محرک سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ جس کمپنی کے ساتھ معاہدہ کیا گیا ہے اس نے ترکوں کی جاسوسی کی ہے۔ سینیٹر مشاہد حسین سید اور ایک دوسرے سینیٹر نے سینیٹ اجلاس میں کہا تھا کہ وہ اس معاملے پر بات کریں گے آئندہ اجلاس میں کمیٹی انہیں بھی مدعو کرے ۔میں نے پوچھا تھا کہ اس کمپنی کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات ہیں یا نہیں۔اس کمپنی نے امریکا اور ترکی میں جاسوسی کی یا نہیں۔تحریری طور پر آگاہ کیا جائے۔

تازہ ترین