• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حرا عامر

قدرت کی ان گنت نعمتوں میں سے ایک بڑی نعمت بچے ہیں ۔ان ہی کے دم سے ہماری زندگی میں رونقیں ہیں ۔بچے بالکل پھول کی مانند ہوتے ہیں انہیں اچھی نگہداشت اور توجہ کی ضرورت ہوتی ہے

اگر ان کی اچھی طرح نشوونما نہ کی جائے تو یہ مرجھانے لگتے ہیں۔ذیل میں چند تجاویز موجود ہیں ،جن پر عمل کر کےآپ بچوں کی حفاظت بہتر طور پر کرسکتی ہیں ۔

صفائی کا خیال رکھیں

گرمیوں میں بچوں کو روزانہ نہلانا چاہیے ،کیوں کہ گرمی میں بچوں کو دانے نکلتے ہیں جو تکلیف کا باعث بنتے ہیں ۔بچے ایسی میں بہت زیادہ گھبراہٹ کا مظاہرہ کرتے ہیں ۔ان کو گرمی دانوں سے بچانے کے لیے ضروری ہے ،جہاں تک ممکن ہوسکے بچوں کو دھوپ کے وقت باہر لے کےجانے سے گریز کریں اور لے کر جانا بہت ضروری ہے تو دھوپ سے بچائو کا سامان ضرور ساتھ لے کر جائے مثلاً : سن اسکرین ( دھوپ کے نقصان دہ اثرات سے بچانے والالوشن ) اور چھتری وغیرہ ۔جہاں تک ممکن ہو کھلی ہوا اورٹھنڈی جگہ پرر کھیں ۔گرمیوں میں پسینہ آنا فطری بات ہے ،ایسی حالت میں بچوں کو کبھی بھی نہیں نہلائیں اور نہ ہی پنکھے کے نیچےبٹھائیں پہلے پسینہ رومال یاتولیہ سے صاف کریں اور پھر بچے کو نہلائیں اور ان کو وقفے وقفے سے پانی پلائیں،تاکہ بچوں کے جسم میں پانی کی کمی نہیں ہو۔

لباس کا انتخاب

بچے کا لباس خریدتےوقت یہ خیال ضرور رکھیں کہ لباس آرام دہ لازمی ہو، کیوں کہ مصنوعی دھاگوں سے بنے ہوئے لباس جلد کی الرجی کا باعث بن جاتے ہیںہمیشہ بچے کے لیے آرام دے لباس کا انتخاب کریں ۔گرمی کے دنوں میں ٹھنڈے اور سوتی لباس بچے کے درجۂ حرارت کو اعتدال میں رکھتے ہیں اور بچوں کو زیادہ تر کمرے اور ہوا میں کھیلنے دیں ایسی جگہ پر نہیں جانے دیں جہاں گھٹن زیادہ ہو ۔گرمیوں میں جب بچے کے لیے موزے خریدے تو اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ موزے زیادہ تنگ نہیں ہواور جو بچے زیادہ صحت مند ہوتے ہیں ان کے لیے کاٹن کے موزوں کا انتخاب کریں ۔ان سب تجاویز پر عمل کرکے آپ اپنے بچے کو گرمی کے اثرات سے محفوظ رکھ سکتی ہیں ۔ 

تازہ ترین