• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

متنازع فاسٹ بولر شعیب اختر کو خبروں میں رہنے کا فن آتا ہے، منفی خبروں میں رہنے والے شعیب اختر نے ورلڈ کپ کے دوران پہلے سرفراز اور پھر اپنے سابق کپتان معین خان کو نشانے پر لے لیا ہے۔

دو دن پہلے انہوں نے پاکستانی کرکٹ ٹیم کےکپتان سرفراز احمد کی فٹنس پر سوال اٹھایا تھا حالانکہ سرفراز احمد کا شمار پاکستان کے فٹ کھلاڑیوں میں ہوتا ہے۔

سرفرازاحمد نے اپنے سنیئر کا احترام کیا اور جواب دینے سے گریز کیا، لیکن پیر کو انگلینڈ کے خلاف میچ میں سرفراز احمد کی کارکردگی شعیب اختر کو خاموش کرنے کے لئے کافی تھی۔

سرفراز احمد پانچویں نمبر پر آئے اور 44گیندوں پر 5 چوکوں کی مدد سے 55رنز بنائے،ان کی قیادت میں پاکستانی ٹیم نے زبردست کارکردگی دکھائی۔

ایک دن پہلے بولنگ کوچ اظہر محمود نے شعیب اختر سمیت سابق کھلاڑیوں کو خبردار کیا تھا کہ ہمیں سابق کرکٹرزکے بارے میں سب کچھ معلوم ہے اس لئے سابق کرکٹرز ذاتی حملے نہ کریں کرکٹ پر بات کریں۔

انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ میری سابق کرکٹرز سے درخواست ہے کہ وہ اس ٹیم کو سپورٹ کریں، اس وقت برا وقت ہے جلد اچھا وقت بھی آئے گا۔

سابق کپتان معین خان نے شعیب اختر کے ریمارکس پر بات کرنے سے انکار کردیا ہے اور کہا کہ لوگوں کو سب کے بارے میں سب پتہ ہے،کس کا کیا کردار ہے اس بارے میں بتانے کی کسی کو ضرورت نہیں ہے۔

شعیب اختر نے اپنے سابق کپتان کے بارے میں کہا تھا کہ معین خان ایک ایورج کپتان تھے،راشد لطیف کے ہوتے ہوئے انہیں خود ہی وکٹ کیپنگ گلوز اتار دینا چاہیے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میری انٹرنیشنل کرکٹ میں 450 وکٹیں ہیں،تن تنہا کئی سیریز پاکستان کو جتوانے کا اعزاز رکھتا ہوں،بولر 450 وکٹیں جب حاصل کرتا ہے جب کپتان معین خان نہ ہو عمراخان جیسا لیڈر ہو۔

شعیب اختر نے یہ بھی کہا کہ معین خان کی خوش قسمتی ہے کہ وہ عمران کی قیادت میں کھیلے میری بدقسمتی ہے کہ میں معین خان کی قیادت میں کھیلا تھا۔

سرفراز کے بارے میں شعیب اختر نے کہا تھا کہ کپتان سرفراز احمد کو 2سال سے کیپنگ میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔

تازہ ترین