ہر سال فرانسیسی قوم کے اتحاد کی تجدید قومی دن منانے سے ہوتی ہے جو14 جولائی1789 ء کی یاد میں منایا جاتا ہے جس نے فرانسیسی عوام کے اختیارات اور آزادی حاصل کرنے کی جدوجہد کے سلسلے میں تاریخ تبدیل کی اور یہ 1970ء کی فیڈریشن منانے کا بھی دن ہے۔ ہر سال چودہ جولائی اتحاد اور تبادلہ خیال کا ایک ہی زاویہ سے اجتماعی مظاہرہ ہے، جس میں خصوصاً شانزے لیزے میں ملٹری پریڈ کا انعقاد ہے اور اس دن کا اختتام مشہور رقص اور آتش بازی سے ہوتا ہے۔ مجھے روزنامہ جنگ کے قارئین کو ان تقریبات کی تفصیل بتاکر خوشی ہو رہی ہے اور خصوصاً پاکستانی عوام کے ساتھ بھی، جن کی فراخدلی، مہمان نوازی اور متحرک انداز کا میں نے تقریباً 2سال پہلے اپنی ڈیوٹی سنبھالنے کے وقت سے اور روزمرہ کے کام کے دوران مشاہدہ کیا ہے۔ پاکستان میں گزارے ہوئے ان 2سالوں نے مجھے موقع فراہم کیا کہ میں فرانس اور پاکستان کے درمیان باہمی تعلقات سے جڑی مشترکہ اقدار کی تعریف کر سکوں۔ ہمارے دونوں ممالک متوازن عالمگیریت اور پائیدار انسانی ترقی کی وکالت کرتے اور تنوع کا احترام کرتے ہیں۔ دونوں ممالک سیکورٹی اور علاقائی استحکام سے متعلق مفادات کا تبادلہ خیال کرتے ہیں جس کا مظاہرہ اس ماہ کے شروع میں فرانس-پاکستان مشترکہ سیکورٹی کمیشن کے اسلام آباد میں اجلاس سے ہوا۔ سینیٹر الیزاغ اور ان کے وفد کا اس سال اپریل میں دورہ، سینیٹر کا اپنا یہ چوتھا دورہ تھا، پاکستان کی مکمل صلاحیت اور باہمی طور پر ترقی میں فرانس کا تعاون جاری رکھنے اور اس کو بڑھانے کے مواقع پر بات چیت کرنے کا ایک موقع تھا تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس سے مستفید ہو سکیں۔ گزشتہ بارہ ماہ ٹھوس کامیابیوں کے لحاظ سے خصوصی طور پر سودمند رہے ہیں جن کا براہ راست فائدہ عوام کو ہوا جنہوں نے ہمارے دونوں ممالک کے مابین اس تعاون کو مزید بڑھانے کے لئے فرانسیسی امنگ کا مشاہدہ کیا۔ عوام کے لئے تمام اہم شعبوں مثلاً پانی اور بجلی کے حصول کے لئے فرانسیسی ترقیاتی ایجنسی سبز اور پائیدار ترقی میں فعال طور پر اپنا حصہ ڈال رہی ہے، اس نے ہائیڈرو پاور سیکٹر، اربن ٹرانسپورٹ اور پانی کے منصوبوں کے لئے 700ملین یورو فراہم کئے ہیں (فیصل آباد میں اس سال واٹر ٹریٹمنٹ کے لئے 94ملین یورو معاہدے پر دستخط کئے) پاکستانی منڈیوں میں فرانسیسی تجارتی برادری کی دلچسپی سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا، جس کا اظہار اپریل میں 30فرانسیسی کمپنیوں کے سب سے بڑے وفد کے دورے سے ہوا، اس تعاون کا مقصد مختلف النوع ترقیاتی تبادلہ جات کو فروغ دینا ہے۔ کسی بھی ملک کی ترقی کا دارومدار اس کے نوجوانوں کے متحرک ہونے پر ہوتا ہے، یہ بذاتِ خود بااختیار ہونے سے مشروط ہوتا اور ثقافت و خیالات تک رسائی کے ذریعے حاصل ہوتا ہے۔ ان تمام معاملات پر فرانسیسی ماہرین پاکستان میں متحرک ہیں۔ تعلیم کے شعبے میں اعلیٰ تعلیم کے حصول میں ہمارا تعاون موجود ہے، نوجوان پاکستانیوں (جن میں تقریباً آدھی تعداد خواتین کی ہے) کے لئے اس سال فرانسیسی حکومت نے کئی درجن وظائف کا اعلان کیا، جن میں خاص طور پر ایفل ایکسیلنس پروگرام اور میک مائی پلانیٹ گریٹ اگین شامل ہیں۔ اس کے علاوہ 50 دوسرے پروگراموں میں بھی فرانسیسی حکومت کی شراکت داری ہے، اس تعاون میں اضافہ کا اظہار مشترکہ طور پر کیا گیا اور اسے کراچی میں اس سال اکتوبر میں کیمپس فرانس کے دفتر کے افتتاح سے فائدہ ہوگا۔
ثقافت ہمارے معاشروں کی ہم آہنگی اور دنیا کی انسانیت پسندی کا جزو ہے۔ یہ دونوں ممالک کے درمیان ایک نمایاں رابطہ ہے۔ اسلام آباد، لاہور اور کراچی میں ہمارے تین الیانس فغانسیز کے بہترین پروگراموں سے فروغ پذیر ہے، طلبہ کی سب سے زیادہ تعداد کے حوالے سے الیانس فغانسیز لاہور نے 800الیانسز کے نیٹ ورکس میں سے دنیا بھر میں گیارہویں پوزیشن حاصل کی ہے۔ مجھے خوشی ہو رہی ہے کہ اس شعبے میں فرانکو جرمن تعاون خصوصاً نمایاں ہے:ہمارے ثقافتی اداروں کے مشترکہ جگہ ہونے اور اس سال ان کے پانچ سے زیادہ مشترکہ ثقافتی پروگرام ظاہر کرتے ہیں کہ ماضی کے دشمن ممالک کے درمیان مصالحت، دوستی اور مشترکہ شراکت داری ممکن ہو سکتی ہے۔ اس سال ہمارا قومی دن نارمنڈی میں اتحادیوں کی لینڈنگ سے بیک وقت منسلک ہورہا ہے، لہٰذا ہم اس کی 75ویں سالگرہ منارہے ہیں اور، اس کی توسیع میں، جتنی بھی افواج نے آزادی کے آپریشن میں حصہ لیا تھا ان میں اڑھائی ملین وہ جنگجو تھے جو برصغیر سے آئے تھے۔ فرانسیسی لوگوں کے لئے قومی موافقت کے اس دن کے موقع پر میں جنگ اخبار کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ اس نے مجھے پاکستانی عوام اور ان کے سربراہوں کو کامیابی اور خوشحالی کے لئے اپنی نیک خواہشات پہنچانے کا موقع فراہم کیا ہے جو بین الاقوامی امن، دوستی اور اعتماد کے پیغام سے منسلک ہیں۔
(عزت مآب ماغک بغیتی پاکستان میں فرانس کے سفیر ہیں)