• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

معاہدے میں توسیع کی امید تھی، پاکستان کی کوچنگ جاری نہ رہنے پر مکی آرتھر رو دیئے

  کراچی (عبدالماجدبھٹی/ اسٹاف رپورٹر) ساون کے موسم میں اگست کی ایک صبح جب لاہور گہرے بادلوں کی لپیٹ میں تھا اور گرم سے ستائے لوگ شدت سے منتظر تھے کہ بارش کی جھڑی لگے اور موسم خوشگوار ہوجائے، اسی دوران پوش علاقے گلبرگ میں واقع قومی کرکٹ اکیڈمی کے ایک کمرے میں جب یہ اطلاع پہنچی کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے ہیڈ کوچ مکی آرتھر سمیت قومی کرکٹ ٹیم کے کوچنگ اسٹاف کے معاہدوں میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تو عینی شاہدین کے مطابق بادل تو نہ برسے لیکن مکی آرتھر کے آنسوئوں نے ماحول کو سوگوار بنادیا۔ مکی آرتھر یہ کہتے ہوئے سنے گئے کہ جس ٹیم کی خاطر میری نجی زندگی پر برا اثر پڑا، بیوی سے علیحدگی ہوگئی اس ٹیم نے مجھے اچانک فارغ کردیا۔ گذشتہ سال مکی آرتھر کی اپنی بیوی کے ساتھ علیحدگی ہوگئی تھی۔ وہ اس قدر اپ سیٹ تھے کہ جنوبی افریقا میں ان کی پاکستانی کرکٹرز کے ساتھ ڈریسنگ روم میں جھڑپ بھی ہوگئی تھی بعد میں انہوں نے معافی مانگتے ہوئے کہا تھا کہ میں اپنی گھریلو زندگی کی پریشانیوں میں گھرا ہوا تھا اس لئے میں اپنے جذبات کو کنٹرول نہ کرسکا۔ ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے بڑوں نے اس امید پر مکی آرتھر کو لاہور بلوایا تھا کہ ان کے معاہدے میں پندرہ ماہ کی توسیع کی جائے گی۔ حیران کن طور پی سی بی کرکٹ کمیٹی نے اراکین وسیم اکرم، مصباح الحق، عروج ممتاز، مدثر نذر اور ذاکر خان نے متفقہ طور پر مکی آرتھر کو مزید معاہدہ نہ دینے کا فیصلہ کیا ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مکی آرتھر کے لئے کرکٹ کمیٹی کا فیصلہ حیران کن تھا۔ ان کے قریب رہنے والوں کا کہنا ہے کہ مکی آرتھر اس لئے بھی اس فیصلے سے مایوس تھے۔ مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ سو ا تین سال کے دوران میں نجی زندگی کو وقت نہ دے سکا اور میری اہلیہ نے مجھ سے اس لئے علیحدگی اختیار کی کیوں کہ میں اس عرصے میں مسلسل پاکستان ٹیم کے ساتھ مصروف رہا۔ لاہور میں دو دن مکی آرتھر پریشان رہے انہوں نے وطن واپس جاتے ہوئے چند ساتھی کرکٹرز کو ٹیکسٹ میسج بھیجے۔ پی سی بی کے چند افسران سے دلبرداشتہ ہوکر ملے اور بوجھل قدموں لاہور سے پرتھ روانہ ہوگئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مکی آرتھر کرکٹ کمیٹی کے لئے تفصیلی پریزنٹیشن بناکر لائے تھے لیکن کرکٹ کمیٹی پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔ مکی آرتھر کو یہ بھی رنج تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے کرکٹ کمیٹی میٹنگ کی اندرونی کہانی دودن میں میڈیا میں لیک کرکے ان کی کردار کشی کی ۔ مکی آرتھر چھ مئی 2016 کو پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مقرر کیے گئے تھے اور اس وقت یہ عہدہ سابق فاسٹ بولر وقار یونس کے جانے سے خالی ہوا تھا۔ مکی آرتھر کا نام کوچ تلاش کرنے کے لیے قائم کی گئی کمیٹی نے تجویز کیا تھا۔

تازہ ترین